ٹرانسپورٹرز ہڑتال، کراچی چیمبر کا وزیراعظم سے فوری مداخلت کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
کراچی:
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال پر فوری مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیراعظم کو خط ارسال کردیا۔
کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی کے مطابق ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال چوتھے روز میں داخل ہو چکی ہے جس کے باعث ملکی تجارت مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گئی۔
انہوں نے کہا کہ برآمدی سامان فیکٹریوں میں پھنس گیا ہے کیونکہ ٹرانسپورٹ دستیاب نہیں، جبکہ درآمدی کنسائمنٹس بندرگاہوں پر رکی ہوئی ہیں اور نقل و حمل بند ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جاری ہڑتال سے قابلِ تلف پھلوں اور سبزیوں کی برآمد خطرے میں پڑ جائے گی، اور سندھ میں پیاز کے کاشتکاروں کو بھی شدید نقصانات اٹھانے پڑیں گے۔
جاوید بلوانی نے کہا کہ ہڑتال سے معیشت کو شدید نقصان ہوگا اور تجارتی اعتماد کو دھچکا لگے گا، جس سے پاکستان کا ایک قابلِ بھروسہ تجارتی شراکت دار ہونے کا تاثر بھی متاثر ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صنعتوں کو خام مال نہ ملنے کی وجہ سے پیداوار میں کمی ہوگی جبکہ کاروبار پر ڈیمرج اور ڈیٹینشن چارجز کا اضافی بوجھ بھی پڑے گا، جو کہ ڈالرز میں لگنے والے چارجز کی صورت میں زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ ڈالے گا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا امریکی ٹیرف کے اعلان کے بعد سے ٹریڈ وار میں مصروف ہے، اور پاکستان ہڑتال کے باعث یرغمال بن چکا ہے۔ حکومت کی خاموشی اور بے عملی پر کاروباری طبقہ شدید مایوسی کا شکار ہے۔ جاوید بلوانی نے خبردار کیا کہ ہڑتال کے نتیجے میں کاروبار کی بندش، بیروزگاری اور سرمایہ کاری کا نقصان ہوگا۔
کراچی چیمبر نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے فوری مذاکرات اور مسئلے کے فوری حل کا مطالبہ کیا ہے۔ صدر کراچی چیمبر کے مطابق بندرگاہوں پر پھنسے کنسائمنٹس کی ہنگامی بنیادوں پر کلیئرنس ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہڑتال جاری رہی تو تجارتی نقصان ناقابلِ تلافی ہوگا، وزیراعظم سے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی اپیل کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کراچی چیمبر نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
متنازع نہروں کے خلاف دھرنا، ہر گھنٹے میں صورت حال خراب ہورہی ہے، کراچی چیمبر
کراچی چیمبر نے متنازع نہروں کے خلاف پانچ روز سے سندھ اور پنجاب بارڈر پر جاری دھرنے اور شاہراہوں کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے دھرنوں کے باعث اہم شاہراہ کی بندش اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ ببرلو کے قریب دھرنے سے نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام، سامان کی ترسیل بری طرح متاثر ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ راستوں کی بندش سے برآمدی سامان، جلد خراب ہونے والی اشیاء بر وقت منزل تک نہیں پہنچ رہیں جبکہ روہڑی، علی واہن سمیت کئی علاقوں میں مال بردار گاڑیاں اور کنٹینرز پھنس گئے ہیں۔
کے سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ دھرنوں اور بندشوں سے ملکی تجارت، برآمدات اور ساکھ کو شدید خطرات لاحق ہیں، احتجاج کا حق تسلیم لیکن اقتصادی سرگرمیوں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے۔
جاوید بلوانی نے کہا کہ حکومت فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرے اور قومی کو بحال کیا جائے، دھرنے سے معیشت، روزگار اور کاروباری سرگرمیاں متاثر، صورتحال ہر گھنٹے بگڑ رہی ہے۔