منشیات اسمگلنگ کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، 4 کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
راولپنڈی:
ملک میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے دوران 4 کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد کرلی گئی۔
اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے ملک کے مختلف شہروں میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف بھرپور کارروائیاں کرتے ہوئے 7 مختلف آپریشنز میں 8 ملزمان کو گرفتار کر لیا اور مجموعی طور پر 191.164 کلوگرام منشیات برآمد کی گئی، جن کی مالیت 4 کروڑ روپے سے زائد بتائی جا رہی ہے۔
ترجمان کے مطابق ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسقط جانے والے مسافر کے ٹرالی بیگ سے 1.
علاوہ ازیں دالبندین چاغی کے قریب ایک ٹرک میں چھپائی گئی 120 کلوگرام افیون برآمد ہوئی، جس میں 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ بلوچستان، پشین روڈ کے قریب گاڑی میں چھپائی گئی 64 کلوگرام افیون پکڑی گئی، 1 ملزم گرفتار ہوا۔
اُدھر سخی سرور روڈ، ڈی جی خان کے قریب ایک ملزم سے 3 کلو چرس برآمد کی گئی جب کہ لاہور میں کارگو آفس کے ذریعے کراچی بھیجے جانے والے پارسل میں موجود 4 عدد جوتوں میں چھپائی گئی 1 کلو چرس برآمد ہوئی۔
علاوہ ازیں شیر شاہ ٹول پلازہ، ملتان کے قریب ایک ملزم سے 1 کلو آئس برآمد کی گئی۔
اے این ایف نے گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں چھپائی گئی کے خلاف کے قریب
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ
پاک افغان بارڈر پر فری موومنٹ اور چیک پوسٹیں ختم کرنے کی حمایت کرنے والے شر پسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ رسید کردیا گیا جب کہ 15 ستمبر کو پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے ایک بڑی کامیاب کارروائی کی۔
پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے بڑی کامیاب کارروائی کے دوران شہد کی مکھیوں سے لدے ایک ٹرک کے خفیہ خانوں سے 17.5 کلو ہیروئن اور 4.5 کلو آئس برآمد کی، جن کی مالیت تقریباً 24 کروڑ 60 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔
ننگرہار، افغانستان کے رہائشی ڈرائیور مومند اکرام کو گرفتار کر کے انسدادِ منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر پر اے این ایف نے منشیات اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنادی
حکومت کی جانب سے بارڈر ٹرمینلز پر سخت اقدامات اور حفاظتی نگرانی کی مخالفت ہمیشہ انہی جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے ہوتی ہے، جن کی پشت پناہی اور سہولت کاری کے پیچھے سیاسی لیڈران اپنے مالی مفادات کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ منشیات اسمگلنگ محض ایک جرم نہیں؛ یہ پورے کرائم ٹیرر نیٹ ورک کی سب سے بڑی شاخ ہے، جس کی جڑیں سرحد کے دونوں جانب پھیلی ہوئی ہیں۔
ان نیٹ ورکس کے ذریعے حاصل ہونے والی غیر قانونی آمدن نہ صرف نوجوان نسل کو منشیات کے زہر میں دھکیلتی ہے بلکہ دہشت گردی، اسلحہ اسمگلنگ اور منظم جرائم کو بھی مالی سہولت کاری فراہم کرتی ہے۔