پاکستان سپر لیگ 10 شائقین کرکٹ کی توجہ کا مرکز’’براہ راست دیکھنے‘‘ کا نیا ریکارڈ قائم
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن کے سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں اور رواں سیزن میں لائیو ویور شپ نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔دنیا کی مقبول ترین لیگز میں سے ایک پاکستان سپر لیگ کا دسواں ایڈیشن جاری ہے اور اس کے سنسنی خیزی سے بھرپور مقابلے شائقین کرکٹ کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔گو کہ اس برس پاکستان سپر لیگ اور انڈین پریمیئر لیگ ایک ہی دورانیے میں منعقد ہو رہے ہیں تاہم اس کے باوجود پی ایس ایل کو براہ راست دیکھنے کا نیا ریکارڈ قائم ہو گیا ہے۔پی ایس ایل کے رواں 10 ویں ایڈیشن میں صرف ایک ہفتے میں لائیو ویور شپ میں ریکارڈ 826.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان سپر لیگ نیا ریکارڈ پی ایس ایل
پڑھیں:
اسلام آباد کچری حملہ : افغانستان ملوث منصوبہ بندی ٹی ٹی پی سر براہ نورولی نے کی : عطاتارڑ
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ جی الیون کچہری میں خودکش حملے کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ خوارج نور ولی محسود نے اسلام آباد میں بڑی تباہی کا منصوبہ بنایا تھا، حملے کے فوری بعد سکیورٹی اداروں نے پوری کارروائی کو ٹریس کر کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا۔ انٹیلی جنس بیورو اور کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے مشترکہ کارروائی کے دوران خودکش حملے میں ملوث چار دہشت گردوں کو گرفتار کیا۔ منگل کو یہاں پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جی الیون اسلام آباد کچہری میں 11 نومبر کو ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ اس واقعے کے محرکات، اس میں شامل عناصر، منصوبہ بندی کرنے والوں اور متعلقہ تنظیم کے بارے میں حقائق قوم کے سامنے رکھنا ضروری ہے۔ سکیورٹی انتظامات اچھے تھے، انٹیلی جنس بیورو اور سی ٹی ڈی نے خودکش حملے کے 48 گھنٹے کے اندر چار ملزموں کو بڑی مہارت سے گرفتار کیا، یہ آپریشن دونوں اداروں کا مشترکہ اقدام تھا۔ حملے میں ملوث عناصر میں سب سے پہلے ساجد اللہ عرف شینا کو حراست میں لیا گیا جس کے بعد کامران خان، محمد ذالی اور شاہ منیر کو بھی انٹیلی جنس بیورو اور سی ٹی ڈی نے گرفتار کر لیا۔ ساجد اللہ عرف شینا خودکش بمبار کو لے کر آیا۔ اس نے 2015ء میں تحریک طالبان افغانستان میں شمولیت اختیار کی اور مختلف افغان تربیتی کیمپوں میں ٹریننگ لی۔ 2023ء میں اس کی ملاقات داد اللہ نامی کمانڈر سے ہوئی جس کے ذریعے اس حملے کی مکمل منصوبہ بندی فتنہ الخوارج ٹی ٹی پی کے سربراہ نور اللہ محسود نے کی۔ داد اللہ باجوڑ کا رہاشی ہے اور اس وقت افغانستان میں موجود ہے، خودکش حملے کے سلسلے میں ساجد اللہ عرف شینا نے اگست 2025ء میں افغانستان جا کر داد اللہ سے ملاقات کی۔ فتنہ الخوارج کے دہشت گرد عبداللہ جان عرف ابو حمزہ سے شیگل ڈسٹرکٹ میں ملے اور وہاں رات گزاری، وہاں سے کابل پہنچے جہاں ان کی داد اللہ سے ملاقات ہوئی۔ داد اللہ نے انہیں نور ولی محسود کے احکامات پہنچائے کہ راولپنڈی اسلام آباد کے مضافات میں خودکش حملے کرنے ہیں، انہوں نے کابل میں پوری پلاننگ کی، ان کا ہدف راولپنڈی اور اسلام آباد میں کسی بڑی تخریبی کارروائی کو انجام دینا تھا۔ خود کش حملہ آور افغانستان کا رہائشی تھا۔