محکمہ موسمیات کے مطابق آج کراچی میں پارہ 40.7 ڈگری پر پہنچ گیا۔ گلستان جوہر گرم ترین علاقہ رہا، درجہ حرارت41 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ سندھ کے دیگر شہروں میں بھی درجہ حرات 41 ڈگری سے زاید ریکارڈ کیا گی۔کراچی سمیت سندھ بھرمیں سورج سوا نیزے پر آ گیا، آج درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔کراچی میں پارہ 40.
دوسری جانب سکرنڈ میں موسم نسبتاً معتدل رہا. جہاں درجہ حرارت معمول سے 1.8 ڈگری کم ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات اور ماہرین صحت نے شہریوں کو سخت ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں، خاص طور پر سورج کی براہ راست تپش سے بچیں. پانی کا زیادہ استعمال کریں اور دھوپ میں سر کو ڈھانپ کر رکھیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز شہر قائد میں دن کے وقت پارہ 40 ڈگری تک جا پہنچا، سمندری ہوائیں بند ہوئیں اور گرمی کی شدت سے لوگ بلبلا اٹھے۔مٹھی اور نواب شاہ میں سب سے زیادہ گرمی پڑی. پارہ 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک جاپہنچا، حیدرآباد اور دادو میں 41 سکھر میں 40 اور ٹھٹھہ میں 37 ڈگری سینٹی گریڈ کی گرمی نے ستایا۔پنجاب میں بھی سورج آنکھیں دکھارہا ہے، ڈیرہ غازی خان میں پارہ 40 ، لاہور اور ملتان میں 39 ڈگری کی گرمی سے لوگ نڈھال ہوگئے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا محکمہ موسمیات میں بھی پارہ 40
پڑھیں:
ریکارڈ بنتے رہتے ہیں ٹیم کو میچ جتوانا اہم ہوتا ہے، بابر اعظم
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اسٹار بلے باز بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ریکارڈ تو بنتے رہتے ہیں ٹیم کو میچ جتوانا اہم ہوتا ہے۔
راولپنڈی میں پاک سری لنکا ون ڈے سیریز کا دوسرا میچ جیتنے کے بعد پریس کانفرنس میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ سیریز میں اچھا آغاز ملا لیکن بدقسمتی سے کارکردگی برقرار نہ رکھ سکا۔
انہوں نے کہا کہ اننگز کا آغاز فخر زمان کے ساتھ بہترین کھیلنے کے ارادے سے کیا تھا۔ صورتحال کے مطابق خود کو کھیل میں واپس لانے میں کامیاب ہوا۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ سنچری ہمیشہ حوصلہ دیتی ہے، اور اس بار بھی اسی جذبے نے انہیں آگے بڑھایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ لمبے عرصے کی محنت کے بعد آج کامیابی ملی۔ مشکل وقت میں ذہن میں بے شمار خیالات آتے ہیں لیکن حوصلہ برقرار رکھنا ضروری ہے۔ جب کبھی مشکل وقت آئے تو خود پر اعتماد رکھنا چاہیے۔
بابر اعظم نے کہا کہ ہر روز کے پلان پر محنت کی، جب مستقل مزاجی ہو تو نتیجہ ضرور ملتا ہے۔ قومی بلے باز نے تسلیم کیا کہ ٹف ٹائم میں فٹنس بہتر کرنے پر خصوصی توجہ دی۔
انہوں نے اپنے قریبی کوچز شاہد اسلم، منصور رانا، گھر والوں اور بچپن کے ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مشکل مرحلہ میں رہنمائی کی۔
خراب فارم پر ہونے والی تنقید سے متعلق بابر اعظم نے کہا کہ میں نے تنقید کو اگنور کرکے خود کو بہتر بنانے پر توجہ رکھی۔ سب کھلاڑیوں نے میرا ساتھ دیا، فینز نے مجھے نہیں چھوڑا، ان سب کا بیک کرنا میرے لیے بوسٹر ثابت ہوا۔