افغان عبوری وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، افغان عبوری وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی نے پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی ہے۔نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے آج قائم مقام افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ٹیلیفونک گفتگو کی. جس میں دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کے حوالے سے بات چیت کی۔نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے کابل میں افغان حکام کی جانب سے پرتپاک میزبانی اور پُرتکلف ضیافت پر شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری لانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں گے۔دونوں رہنماؤں نے اس دورے کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے باہمی مفاد کے لیے کیے گئے فیصلوں پر فوری طور پر عملدرآمد کیا جائے گا۔نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے افغان وزیر خارجہ کو پاکستان کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے اس بات کی توقع ظاہر کی کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا اور دونوں ملکوں کی اقتصادی، تجارتی اور سفارتی تعلقات میں بہتری لانے کے لیے مثبت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کریں گے
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کونسل کے اجلاس میں وفد کے ہمراہ شرکت کریں گےشنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس 17اور18 نومبر کوماسکو میں ہوگا،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی روسی وزیر خارجہ سے اہم ملاقات ہوگی، ۔ سی ایچ جی میں بیلاروس، چین، قازقستان، قرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے سربراہان حکومت، ایران کے نائب صدر اور پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کریں گے۔ ایس سی او کے رکن ممالک کے علاوہ، منگولیا، بحرین، مصر، قطر، کویت، ترکمانستان کے سربراہان حکومت اور بین الاقوامی / علاقائی تنظیموں کے سربراہان بشمول آزاد ریاستوں کی مشترکہ کمیونٹی (سی آئی ایس)، یوریشین اقتصادی اتحاد (ای اے ای یو)، اجتماعی سلامتی کے معاہدے کی تنظیم (سی ایس ٹی او)، اور امریکہ کے جمہوری سوشلسٹ (ڈی ایس اے) بھی اس اجلاس میں شریک ہوں گے۔ اپنے خطاب میں، نائب وزیراعظم ایس سی او سی ایچ جی کو پاکستان کے نقطہ نظر کو اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر اظہار خیال کریں گےسی ایچ جی ایس سی او میں دوسرا اعلیٰ فیصلہ ساز ادارہ ہے۔