ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، افغان عبوری وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی نے پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی ہے۔نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے آج قائم مقام افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ٹیلیفونک گفتگو کی. جس میں دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کے حوالے سے بات چیت کی۔نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے کابل میں افغان حکام کی جانب سے پرتپاک میزبانی اور پُرتکلف ضیافت پر شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری لانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں گے۔دونوں رہنماؤں نے اس دورے کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے باہمی مفاد کے لیے کیے گئے فیصلوں پر فوری طور پر عملدرآمد کیا جائے گا۔نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے افغان وزیر خارجہ کو پاکستان کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے اس بات کی توقع ظاہر کی کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا اور دونوں ملکوں کی اقتصادی، تجارتی اور سفارتی تعلقات میں بہتری لانے کے لیے مثبت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

اسحاق ڈار کا حکان فدان سے رابطہ، علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اور ترک وزیر خارجہ نے ایک ٹیلیفونک گفتگو میں دوطرفہ اور کثیر الطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا جس میں حالیہ علاقائی پیشرفتوں پر بھی گفتگو ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ترک وزیر خارجہ حکان فدان کے درمیان رابطہ ہوا ہے جس میں علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان کے مطابق اسحاق ڈار اور حکان فدان نے دوطرفہ اور کثیر الطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا جس میں حالیہ علاقائی پیشرفتوں پر بھی گفتگو ہوئی۔ ترجمان نے بتایا کہ دونوں راہنماؤں نے ملائیشیا میں ہونے والے آئندہ آسیان ریجنل فورم کے بارے میں بھی بات چیت کی۔

یاد رہے کہ اسحاق ڈار جولائی میں امریکا اور چین سمیت 4 اہم ممالک کے دورے کریں گے۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سب سے پہلے آذر بائیجان کا دورہ کریں گے، اسحاق ڈار جولائی میں ایس سی او وزرائے خارجہ ملاقات کے لیے چین جائیں گے۔ اسحاق ڈار یو این سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کی صدارت کے لیے جولائی میں ہی امریکا کا دورہ بھی کریں گے اور نائب وزیر اعظم جولائی میں ہی ملائیشیا کا دورہ کریں گے۔

قبل ازیں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی، امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات کا یہ مطلب نہیں کہ غلط چیزوں میں بھی اس کا ساتھ دیں۔ ہمیں پتا تھا کہ ایران بدلہ لیے بغیر نہیں رہے گا، یہ ہمارا اسلامی و اخلاقی فرض ہے کہ ہم ایران کو سپورٹ کریں، ایران کو پس پردہ ہماری بھرپور سیاسی حمایت حاصل تھی تاکہ ایران کو نیچا نہ دکھایا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی وزیر خارجہ کو ایرانی ہم منصب کا خط موصول
  • ہم شام اور لبنان کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے خواہاں ہیں، صیہونی وزیر خارجہ
  • بھارت مانے یا نہ مانے، عالمی برادری پاکستان کے موقف کو تسلیم کر رہی ہے. خواجہ آصف
  • جرمن وزیر خارجہ کا غیراعلانیہ دورہ یوکرین
  • افغان اپنے وطن واپس لوٹے تو پاکستانی شہریوں کے لیے ملازمت کے مواقع کھلیں گے : خواجہ آصف
  • اسحاق ڈار کا ترک وزیراخارجہ سے رابطہ ، دوطرفہ تعاون ، علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال
  • اسحاق ڈار کا حکان فدان سے رابطہ، علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال
  • اسحاق ڈار کا ترک وزیرخارجہ سے رابطہ، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا ترک وزیر خارجہ سے رابطہ
  • اسحاق ڈار کا ترک وزیر خارجہ سے رابطہ، علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال