اسلام آباد: شادی کی تقریب میں شرکت کے بہانے بلاکر بندوق کی نوک پر خواجہ سرا کا گینگ ریپ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
اسلام آباد میں شادی کی تقریب میں شرکت کے بہانے بلاکر بندوق کی نوک پر خواجہ سرا کا گینگ ریپ کردیا گیا وفاقی پولیس نے معاملے کا مقدمہ درج کرلیا۔
اسلام آباد پولیس نے بتایا کہ خواجہ سرا کا مبینہ طور پر گھر میں حراست میں لینے کے بعد بندوق کی نوک پر گینگ ریپ کیا گیا، حملہ آوروں نے گن پوائنٹ پر اس سے نقدی، سونا اور ایک موبائل فون بھی چھین لیا
متاثرہ شہری کی شکایت پر ملزمان کے خلاف شالیمار تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، پولیس کے مطابق خواجہ سرا کو ایف 10 مرکز سے شادی کی تقریب میں شرکت کے بہانے اٹھا کر جی 14 میں واقع ایک مکان میں لے جایا گیا۔
اس نے بتایا کہ گھر پہنچ کر اس شخص نے ایک اور ساتھی کے ساتھ مل کر اسے مارنا شروع کر دیا اور پھر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔
اس نے پولیس کو مزید بتایا کہ اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی اور اسے مزید جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ملزمان نے آدھا تولہ سونے کے زیورات ایک موبائل فون اور 17 ہزار روپے نقدی بھی لوٹ لی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خواجہ سرا
پڑھیں:
مسائل بندوق سے نہیں، مذاکرات سے حل ہوتے ہیں، ینگ پارلیمنٹری فورم
ینگ پارلیمنٹری فورم (وائی پی ایف) پاکستان کی صدر نوشین افتخار نے کہا ہے کہ مسائل کا حل بندوق نہیں بلکہ مذاکرات ہیں، نوجوانوں کو ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے کے بجائے قلم تھامنا چاہیے۔
کوئٹہ میں وفد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نوشین افتخار نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کی نئی لہر چیلنج ہے تاہم حالات اتنے خراب نہیں جتنا تصور کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بے روزگاری اور پسماندگی کا مطلب یہ نہیں کہ نوجوان بندوق اٹھا لیں، روزگار فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے اور حکومت اس پر کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم کی جانب سے نوجوانوں کے لیے مختلف اسکیمیں متعارف کروائی گئی ہیں جن سے مایوسی کا خاتمہ ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسپیکر سندھ اسمبلی سے نوشین افتخار کی قیادت میں ینگ پارلیمنٹیرینز فورم کے وفد کی ملاقات
انہوں نے کہا کہ ینگ پارلیمنٹری فورم کے قیام کا مقصد نوجوانوں کو یکجا کرنا اور ان کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی فیک نیوز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نوشین افتخار نے میڈیا سے درخواست کی کہ منفی خبروں کے ساتھ مثبت پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا جائے۔
اس موقع پر جنرل سیکرٹری وائی پی ایف نوابزادہ جمال رئیسانی نے کہا کہ ینگ پارلیمنٹری فورم قانون سازی اور امن کے فروغ کے لیے کام کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں آج پارلیمنٹرینز کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں امن ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک کا ہر نوجوان فیصلہ سازی کی میز پر بیٹھے۔
یہ بھی پڑھیے: ’فتنۃ الہندوستان‘ پاکستان کے امن کے خلاف سازش کر رہا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی
جمال رئیسانی نے کہا کہ ان کے والد اور بھائی شہید ہوئے لیکن انہوں نے بندوق اٹھانے کے بجائے امن کا راستہ اپنایا۔ ان کا نوجوانوں کو پیغام تھا کہ ملک کی ترقی اور قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں