قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251123-09-1
اِس چیز کی طرف سے تو غفلت میں تھا، ہم نے وہ پردہ ہٹا دیا جو تیرے آگے پڑا ہوا تھا اور آج تیری نگاہ خوب تیز ہے۔ اْس کے ساتھی نے عرض کیا یہ جو میری سپردگی میں تھا حاضر ہے۔ حکم دیا گیا ’’پھینک دو جہنم میں ہر گٹے کافر کو جو حق سے عناد رکھتا تھا۔ خیر کو روکنے والا اور حد سے تجاوز کرنے والا تھا، شک میں پڑا ہوا تھا۔ اور اللہ کے ساتھ کسی دوسرے کو خدا بنائے بیٹھا تھا ڈال دو اْسے سخت عذاب میں‘‘۔ اْس کے ساتھی نے عرض کیا ’’خداوندا، میں نے اِس کو سرکش نہیں بنایا بلکہ یہ خود ہی پرلے درجے کی گمراہی میں پڑا ہوا تھا‘‘۔(سورۃ ق:22تا27)
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، نبی کریمؐ نے فرمایا: ’’اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کو اللہ کی طرف سے یہ ضمانت حاصل ہے کہ وہ اسے یا تو (شہادت کی موت دے کر) اپنی بخشش اور رحمت کے دامن میں لے لے گا ، یا پھر ثواب اور غنیمت کے ساتھ واپس (گھر) لے آئے گا۔ اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا، واپسی تک اس روزہ رکھنے والے اور قیام کرنے والے کی طرح (ثواب حاصل کرتا) ہے جو (نفلی روزوں اور نفلی نمازوں سے) تھکتا نہیں‘‘۔
(سنن ابن ماجہ)
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لاہور: گھروں میں کام کے بہانے وارداتیں کرنے والا خطرناک گروہ گرفتار
لاہور پولیس نے ایک خطرناک گروہ گرفتار کر لیا جو گھروں میں کام کرنے کے بہانے داخل ہو کر شہریوں کو زخمی کرتا اور لوٹ مار کرتا تھا۔
پولیس کے مطابق ایس ایچ او ڈیفنس اے خرم شہزاد کی قیادت میں ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے تین رکنی گروہ کو حراست میں لیا۔ گرفتار شدگان میں سمسون، آکاش اور تنویر شامل ہیں۔
ایس پی کینٹ اخلاق اللہ تارڑ نے بتایا کہ ملزم سمسون ڈیفنس کے علاقے میں گھروں میں کام کرتا تھا اور اپنے ساتھیوں آکاش اور تنویر کے ساتھ واردات کی منصوبہ بندی کرتا تھا۔ چند روز قبل ملزمان نے بزرگ شہریوں کو چاقو کے وار سے زخمی کیا اور خاندان کو زیپ ٹائز اور ڈکٹ ٹیپ سے باندھ دیا، تاہم شور مچانے پر فرار ہو گئے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں برقعہ پہنے ایک ملزم سمیت گروہ کو فرار ہوتے دیکھا گیا، جس کے بعد جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے انہیں گرفتار کیا گیا۔ گرفتار ملزمان کے قبضے سے چاقو، ڈکٹ ٹیپ، زیپ ٹائز اور ماسک بھی برآمد ہوئے ہیں۔
ایس پی کینٹ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اپنے ملازمین کی پس منظر کی تصدیق متعلقہ تھانے سے لازمی کروائیں تاکہ ایسی وارداتوں سے بچا جا سکے۔