قومی بچت کی سکیموں کی شرح منافع میں ردو بدل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
قومی بچت کی مختلف سکیموں کی شرح منافع میں رد و بدل کر دیاگیا ۔
ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز کے مطابق ریگولر انکم سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح میں 4 بیسس پوائنٹس کی کمی کر دی گئی جس کے بعد ریگولر انکم سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح 11.74 فیصد سے کم ہو کر 11.70 فیصد ہو گئی ہے۔
اسی طرح سپیشل سیونگز سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح میں 20بیسس پوائنٹ کا اضافہ کر دیاگیا ہے۔ سپیشل سیونگزسرٹیفکیٹ پر شرح منافع 11فیصد سے بڑھ کر 11.
سپیشل سیونگز اکائونٹس پر منافع کی شرح میں 20 بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ان اکائونٹس پر منافع کی شرح 11 فیصد سے بڑھ کر 11.20 فیصد ہو گئی،نئی شرح کا اطلاق 22 اپریل سے ہو گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جرمن ائر لائن لفتھانزا کا 4ہزار ملازم برطرف کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمن ائر لائن لفتھانزا نے اعلان کیا ہے کہ وہ 4ہزار ملازمتوں میں کمی کرنے جا رہی ہے۔ یہ فیصلہ اس کمپنی کے منافع میں نمایاں کمی کے بعد سامنے آیا ہے۔ لفتھانزا منافع میں کمی اور معاشی مشکلات کی بنا پر ملازمین کی تعداد میں کمی کرنے جا رہی ہے۔ 2024 ء میں ہڑتالوں، طیاروں کی ترسیل میں تاخیر اور بڑھتی ہوئی سفری لاگت کے باعث لفتھانزا کی آمدنی 20 فیصدکم ہوئی اور یوں وہ یورپ کی بڑی حریف ایئر لائنز کے مقابلے میں منافع میں پیچھے رہ گئی۔ یہ تازہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپ کی سب سے بڑی معیشت کا حامل ملک جرمنی طویل کساد بازاری سے نکلنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور اس کے بڑے صنعتی ادارے دباؤ کا شکار ہیں۔ ملازمتوں میں یہ کمی 2030 ء تک مکمل کی جائے گی اور زیادہ تر انتظامی شعبے اس کا ہدف بنیں گے جبکہ پائلٹس اور کیبن کریو جیسی ملازمتیں اس فیصلے سے متاثر نہیں ہوں گی۔ لفتھانزا، جو یورو وِنگز، آسٹرین، سوئس اور برسلز ایئر لائنز چلاتی ہے اور اٹلی کی آئی ٹی اے ایئر لائنز میں بھی شراکت رکھتی ہے، 2028 ء سے 2030 ء کے درمیان 30 کروڑ یورو کی بچت کا ہدف بنا رہی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے استعمال سے مختلف شعبوں میں کارکردگی بڑھے گی۔ اس وقت لفتھانزا کے کل ملازمین کی تعداد تقریباً ایک لاکھ 3ہزار ہے۔ دوسری جانب لفتھانزا کے دفتری عملے کی نمائندہ ٹریڈ یونین ویرڈی نے ان سخت کٹوتیوں کے خلاف لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ یونین کا کہنا ہے کہ ہوابازی کے شعبے میں بڑھتی ہوئی لاگت، ائرپورٹ چارجز اور نئے ماحولیاتی ضوابط اس صورتحال کی بڑی وجوہات ہیں۔ یونین کے نمائندے مارون ریشنسکی نے کہاکہ جرمن اور یورپی ہوابازی کی پالیسی اس صورتحال کی بڑی ذمے دار ہے۔ انہوں نے حکومت سے اس شعبے کی مدد کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔