سونے کی قیمتوں میں پھر یکدم ہزاروں روپے کی کمی
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
کراچی(کامرس ڈیسک)ملک بھر میں سونے کی قیمتوں میں آج پھر یکدم ہزاروں روپے کی کمی ہوگئی۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق آل پاکستان صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 3 ہزار 300 روپے تنزلی سے 3 لاکھ 48 ہزار 700 روپے ہوگئی۔
اسی طرح 24 قیراط کے 10 گرام سونے کی قیمت میں 2 ہزار 833 روپے گر کر 2 لاکھ 98 ہزار 950 روپے کا ہو گیا، جبکہ 22 قیراط 10 گرام سونا 2 ہزار 597 روپے کم ہو کر 2 لاکھ 74 ہزار 47 روپے میں فروخت ہوا۔
ادھر، فی تولہ چاندی کی قیمت میں 40 روپے اور 10 گرام چاندی کی قیمت میں 35 روپے کی کمی ہوئی، جس کے بعد یہ بالترتیب 3 ہزار 497 روپے اور 2 ہزار 998 روپے میں فروخت ہوئی۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 33 ڈالر کی کمی کے ساتھ 3 ہزار 305 ڈالر ہو گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سونے کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا تھا جبکہ 23 اپریل کو 24 قیراط کے حامل خالص سونے کی فی تولہ قیمت 11 ہزار 700 روپے کی کمی کے بعد 3 لاکھ 52 ہزار روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔
اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت 10 ہزار 31 روپے کمی کے بعد 3 لاکھ ایک ہزار 783 روپے پر آگئی تھی۔
مزیدپڑھیں:جیسا حملہ ہوا ویسا ہی جواب ہوگا، پاکستان بھارت تنازع مکمل جنگ کی صورت اختیار کر سکتا ہے، خواجہ آصف
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت روپے کی کمی
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک کی طرف سے 9 ارب ڈالر خریدے جانے کاانکشاف
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای کیپ) کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کی ایک بڑی وجہ اس کا افغانستان اور ایران اسمگل ہونا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ایک اہم شخصیت سے ملاقات کے دوران کیا، جس میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے اسباب پر گفتگو کی گئی۔
ملک بوستان نے کہا کہ اسمگلرز کے ایجنٹس قانونی منی چینجرز سے زیادہ قیمت پر ڈالر خریدنے کی پیشکش کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے لیگل مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی کم ہو گئی ہے اور بلیک مارکیٹ میں اس کی طلب بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کے نئے قوانین بھی ڈالر کی قیمت بڑھنے کا سبب بن رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نان فائلرز اپنی شناخت چھپانے کے لیے بلیک مارکیٹ سے ڈالر خرید کر ذخیرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ 2 ہزار ڈالر تک کیش خریداری پر ٹیکس عائد نہ کیا جائے تاکہ عام صارفین بلیک مارکیٹ کے بجائے قانونی ذرائع کا استعمال کریں۔
ملک بوستان نے بتایا کہ اس ملاقات کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اسمگلنگ کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے گئے، جس پر ایف آئی اے نے کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ ان چھاپوں کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 60 پیسے کمی ہوئی ہے اور ریٹ 288 روپے پر آ گیا ۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اپنے ذخائر بڑھانے کے لیے 9 ارب ڈالر خرید کر ریزرو 20 ارب ڈالر تک پہنچا دیے اور اب انٹربینک سے ڈالر کی خریداری بند کر دی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ڈالر کا ریٹ اب مزید نہیں بڑھے گا بلکہ نیچے آئے گا۔
ان کے مطابق، انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 285 روپے سے کم ہو کر 284.76 روپے پر آ چکی ہے، اور اگر کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر کی قیمت 250 روپے تک آنے کا امکان ہے۔ ملک بوستان نے کہا کہ ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے کے قریب ہے، اور اس وقت پاکستانی روپیہ انڈر ویلیو ہے۔
یہ تمام اقدامات ملکی معیشت میں استحکام لانے اور غیر قانونی کرنسی لین دین کو روکنے کی جانب اہم پیشرفت ہیں۔
Post Views: 4