ایرانی وزیر خارجہ کی اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
پاکستانی وزیر خارجہ سے اپنی ایک ٹیلیفونک گفتگو میں سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں کشیدگی کم کرنے اور قیام استحکام کیلیے اپنی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلیے تیار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حالیہ شب نائب وزیراعظم پاکستان و وزیر خارجہ "محمد اسحاق ڈار" اور ایرانی وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ جس میں بھارت کے ساتھ کشیدگی اور تہران-اسلام آباد دوطرفہ روابط کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر اسحاق ڈار نے اپنے ایرانی ہم منصب کو بھارت کے ساتھ بننے والی صورت حال میں تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے دوران اسلامی جمہوریہ کے مثبت و تعمیری کردار کو سراہا۔ دوسری جانب سید عباس عراقچی نے انہیں اس تشویش ناک صورت حال پر ایران کے موقف سے آگاہ کیا۔ انہوں نے خطے کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے لیے دونوں فریقین سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے اسلام آباد اور نئی دہلی کے ساتھ تہران کے اچھے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں کشیدگی کم کرنے اور قیام استحکام کے لیے اپنی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے تیار ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ہم نے ایران کیخلاف اسٹریٹجک گفتگو شروع کر رکھی ہے، غاصب صیہونی وزیر خارجہ کا دورہ کی اف
اپنے یوکرینی دورے کے دوران کیف حکام کیساتھ اسٹریٹجک مذاکرات شروع کرنیکا اعلان کرتے ہوئے غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ایران کیخلاف تزویراتی گفتگو کا آغاز کر رکھا ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ گدعون سعر نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی رژیم نے ایران کے خلاف اسٹریٹیجک مذاکرات شروع کر رکھے ہیں۔ اپنے دورہ کی اف کے دوران یوکرینی وزیر خارجہ اینڈری سیبیہا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران مبینہ "ایرانی خطرے" پر اسٹریٹجک مذاکرات کا اعلان کرتے ہوئے گدعون سعر کا کہنا تھا کہ ایران نہ صرف اسرائیل کے لئے خطرہ ہے بلکہ وہ علاقائی و عالمی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے لہذا ایران کی جانب سے یوکرین کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد دعووں کو دہراتے ہوئے قابض اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی ہتھیاروں و ٹیکنالوجیز کے خلاف جاری ہمارے اقدامات یورپ کے ساتھ ساتھ یوکرین کی سلامتی میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ گذشتہ ماہ ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں نے ایران کے جوہری عزائم کو برسوں تاخیر میں ڈال دیا ہے۔ گدعون ساحر نے مغربی ممالک و کیف کے ان غیر مصدقہ دعووں کہ ایران یوکرینی جنگ میں روس کو فوجی معاونت فراہم کر رہا ہے، کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ ہم نے نہ صرف ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو شدید نقصان پہنچایا بلکہ ایرانی ڈرونز کی سپلائی چین کو بھی نشانہ بنایا ہے، وہی ٹیکنالوجی کہ جو یوکرین کے خلاف بھی استعمال کی گئی تھی۔ ایران کے بارے اپنے دعووں میں غاصب صیہونی وزیر خارجہ نے جرمنی، فرانس و برطانیہ سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کو بحال کرنے کے لئے اسنیپ بیک میکانزم کو فی الفور فعال کریں!