کراچی:

پاکستان کی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز کا فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہونے لگا ہے۔

ایئر انڈیا، اسپائس جیٹ، انڈیگو ایئر سمیت دیگر ایئر لائنز کی پروازوں کے فلائٹ ٹائم میں دو سے چار گھنٹے دورانیہ بڑھ گیا۔

ایئر انڈیا کی نئی دلی ممبئی سے نیو یارک، لندن اور استنبول جانے والی پروازوں کو ڈائیورٹ کرنا پڑا جبکہ متعدد پروازوں کو ری فیولنگ کے ویانا سمیت دیگر ملکوں میں لینڈنگ کروائی گئی۔

نئی دلی سے امریکا کے روٹ کے لیے بھارتی ایئر لائنز لاہور سے پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوتی تھی لیکن اب 4 گھنٹے لمبا روٹ لے کر بحیرہ عرب سے جانا پڑ رہا ہے۔

گزشتہ رات، ایئر انڈیا اور انڈیگو ایئر کی نیویارک دلی کی دو طرفہ پروازوں کو ڈائیورٹ کرنا پڑا۔

اسپائس جیٹ کی پروازیں امرتسر دبئی کے روٹ کے لیے لاہور سے داخل ہوکر گوادر سے دبئی پہنچتی تھیں لیکن اب اسپائس جیٹ کی امرتسر دبئی کی پروازیں آدھے بھارت سے ہوکر دبئی پہنچ رہی ہیں۔

امریکا، لندن اور یورپی ملکوں میں پہنچنے کے لیے بھارتی کپتانوں کو طویل روٹ پر فلائنگ کرنا پڑ رہی ہے۔

زیادہ وقت لگنے سے بھارتی ایئر لائنز کو کسی اور ملک میں طیارے اتار کر ری فیولنگ کرکے امریکا لندن سمیت دیگر ملکوں کو جانا پڑ رہا ہے، جو پروازیں 10 گھنٹے میں امریکا دلی پہنچتی تھی اب 14 گھنٹے لگ رہے ہیں۔

بھارتی ایئرلائنز کی جگہ اب بھارتی مسافر مڈل ایسٹ سمیت دیگر ملکوں کی ایئر لائنز کو ترجیح دے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایک ماہ تک یا اس سے زیادہ عرصہ پاکستان کی فضائی حدود بندش سے بھارتی ایئر لائنز شدید خسارے کی زد میں رہیں گی۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان بھارتی ایئر لائنز سمیت دیگر

پڑھیں:

ٹرمپ انتظامیہ کی پاک بھارت کشیدگی میں کردار کا دعویٰ، مودی سرکار کا ہزیمانہ ردعمل

امریکا نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے حالیہ مہینوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا، تاہم بھارت نے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی پاکستان کی درخواست پر عمل میں آئی تھی اور اس میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت شامل نہیں تھی۔

یہ بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ‘کثیرالجہتی اور پرامن تصفیۂ تنازعات’ پر ہونے والے کھلے مباحثے کے دوران امریکی سفیر ڈوروتھی شیا کی جانب سے سامنے آیا، جو اس وقت پاکستان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ پاکستان اس ماہ سلامتی کونسل کا صدر ہے اور اس دوران اس نے 2 اہم اجلاسوں کی میزبانی کی ہے۔

مزید پڑھیں: گولڈن ڈوم منصوبہ: ٹرمپ کا اسپیس ایکس سے فاصلہ، متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع

ڈوروتھی شیا نے کہا کہ گذشتہ 3 ماہ میں امریکا کی قیادت میں اسرائیل اور ایران، کانگو اور روانڈا، اور بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں کمی لائی گئی۔ صدر ٹرمپ کی قیادت میں امریکا نے ان ممالک کو پرامن حل کی جانب راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

بھارت کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب پروَتھنی ہریش نے اس امریکی بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے آپریشن سندور کے ذریعے صرف دہشتگرد کیمپوں کو نشانہ بنایا تھا، اور یہ ایک محدود، ناپا تولا اور غیر اشتعالی آپریشن تھا۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی آپریشن کے مقاصد حاصل ہوئے، پاکستان کی درخواست پر براہ راست جنگ بندی کی گئی۔ ہم نے واشنگٹن کو واضح کر دیا تھا کہ ہمیں کسی تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں۔

واضح رہے کہ 10 مئی کے بعد سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کئی مواقع پر یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان امن قائم کرانے میں کردار ادا کیا، اور دونوں ممالک کو تجارتی مراعات کی پیشکش بھی کی گئی اگر وہ تنازع کو ختم کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ امریکا پاک بھارت کشیدگی پروَتھنی ہریش ڈوروتھی شیا

متعلقہ مضامین

  • شائقین کے ہاتھوں میں پاکستانی پرچم دیکھ کر بھارتی گلوکار کرن اوجلا کا ردعمل کیا تھا؟
  • بھارتی فضائیہ کے سابق افسر نے ایئر ڈیفنس سسٹم کی حقیقت کاپردہ چاک کردیا
  • بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر نے ایئر ڈیفنس کی حقیقت کا پردہ چاک کردیا
  • بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام شدید متاثر ہے، چینی وزیراعظم
  • پی آئی اے کے برطانیہ فلائٹ آپریشن کی تیاریوں اور انتظامات سے متعلق اہم پیشرفت
  • سیکیوٹی فورسز کا مستونگ میں آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک، میجر سمیت دو جوان شیہد
  • پی آئی اے کے برطانیہ فلائٹ آپریشن کی تیاریوں اور انتظامات سے متعلق اہم پیش رفت
  • پشاور سمیت دیگر شہروں میں موسلادھار بارش، ندی نالوں میں طغیانی، 3 افراد زخمی
  • اسلام آباد؛ سیلاب میں بہہ جانے والے باپ بیٹی کی تلاش جاری، سینیٹ کمیٹی نے رپورٹ طلب کرلی
  • ٹرمپ انتظامیہ کی پاک بھارت کشیدگی میں کردار کا دعویٰ، مودی سرکار کا ہزیمانہ ردعمل