پاکستان نے 38 ویں بنگلہ دیش امیچر گالف چیمپین شپ میں لیڈیز ٹیم اور انفرادی ٹائٹل اپنے نام کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
ڈھاکا:
پاکستانی گالفر حانیہ فاروق سید نے 38 ویں بنگلہ دیش امیچر گالف چیمپین شپ میں انفرادی ٹائٹل جیت کر ڈبل کراؤن حاصل کیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ڈھاکہ گالف کلب میں کھیلی جانے والی 38 ویں بنگلہ دیش امیچر گالف چیمپین شپ کا لیڈیز ٹیم ایونٹ پاکستان نے جیت لیا۔
خواتین کے انفرادی مقابلوں میں بھی قومی گالفرز نے اپنی بالادستی ثابت کی ،ایئر مین گالف کلب کراچی کی حانیہ فاروق سید نے لیڈیز ٹائیٹل جیتا جبکہ لاہور کی پرکھا اعجاز نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔
چیمپین شپ کے مینز ایونٹ میں بھی پاکستان نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، قومی گافر نعمان الیاس نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپین شپ
پڑھیں:
پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں مفاہمت اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے، ہم اس ملک میں مفاہمت، مکالمے اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ مزاحمت اور تصادم کی سیاست نے قومی مفاد کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو عناصر تصادم چاہتے ہیں، وہ دراصل قوم کو تقسیم اور اداروں کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام بالکل واضح ہے کہ اگر آپ واقعی پاکستان کے خیرخواہ ہیں، تو مفاہمت کے راستے پر آئیں، مکالمے میں شامل ہوں اور ایک پرامن اور مستحکم سیاسی ماحول کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر ایک مضبوط اور قابلِ اعتماد ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، امریکا، چین اور سعودی عرب جیسے ممالک ہمارے اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں، مگر افسوس کہ اندرونی سطح پر ہم اب بھی سیاسی طور پر کمزور ہیں۔