یونیورسٹی آف لندن نے جسٹس عائشہ ملک کو اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نواز دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
سٹی 42:سپریم کورٹ آف پاکستان کی معزز جج جسٹس عائشہ ملک کو قانون کے شعبے میں نمایاں خدمات پر یونیورسٹی آف لندن کی جانب سے اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی معروف تعلیمی درسگاہ یونیورسٹی آف لندن نے جسٹس عائشہ ملک کو 28 اپریل 2025 کو منعقدہ تقریب میں اعزازی ڈگری عطا کی۔
اس موقع پر یونیورسٹی نے جسٹس عائشہ کو قانون و انصاف کے شعبے میں ان کی بے مثال خدمات اور خواتین کی نمائندگی کو فروغ دینے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
محسن نقوی سےفضل الرحمان کی ملاقات، این ایس سی فیصلوں سےبھی آگاہ کیا
جسٹس عائشہ ملک نے 2022 میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں بطور پہلی خاتون جج شمولیت اختیار کی، جو ملکی عدالتی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل ہے۔ ان کی پیشہ ورانہ قابلیت، اصول پسندی اور عدالتی بصیرت کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر سراہا جاتا ہے۔
یونیورسٹی آف لندن کی جانب سے یہ اعزاز پاکستان کی عدلیہ میں خواتین کی شمولیت اور کردار کو عالمی سطح پر تسلیم کیے جانے کا ایک مثبت اشارہ ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: یونیورسٹی آف لندن جسٹس عائشہ ملک
پڑھیں:
حکومت کو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی استدعا سے آخر کیا نقصان ہے؟، اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوالات کے جوابات طلب کر لیے۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے سوال کیا کہ کیا حکومتِ پاکستان امریکی عدالت میں عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق عدالتی معاونت کا جواب جمع کروائے گی؟۔
اداکارہ سعدیہ امام نے روتے ہوئے ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کردی، مداح پریشان
عدالت نے سوال کیا کہ حکومت عافیہ صدیقی کی اپنی رہائی کے لیے دائر کردہ درخواست میں بطور معاون عدالتی بیان جمع کرانے کے لیے تیار ہے تاکہ انہیں انسانی بنیادوں پر رہا کیا جا سکے؟۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت کو ہدایت دی جائے کہ وہ امریکہ میں عدالتی معاونت پر رضا مندی ظاہر کرے، اس جواب میں حکومت نے عافیہ صدیقی کی دائر درخواست کے مندرجات کی حمایت یا تصدیق نہیں کرنی۔
وکیل عمران شفیق نے کہا کہ حکومت پاکستان سے محض اتنا مطالبہ ہے کہ وہ عافیہ صدیقی کی درخواست کے مندرجات سے قطع نظر محض مختصر سی استدعا کرے کہ عافیہ صدیقی کو انسانی بنیادوں پر رہا کیا جائے۔
سٹار کرکٹر بابراعظم آسٹریلین ٹی ٹوئنٹی لیگ بیگ بیش کا حصہ بن گئے
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ اس معمولی سی استدعا سے حکومت پاکستان کو آخر کیا نقصان ہو سکتا ہے؟، پاکستان کے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان گزشتہ ایک پیشی پر اسی عدالت میں بیان دے چکے ہیں۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ اٹارنی جنرل پہلے کہہ چکے ہی کہ حکومت امریکہ میں عدالتی معاونت کی درخواست دائر کرے گی تو پھر اب کیا مسئلہ ہے؟، اگلی سماعت پر حکومتی موقف سے آگاہ کریں اور عدالت کو دلیل سے مطمئن کریں کہ اس میں حکومت کا نقصان کیا ہے؟۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ جب میاں صاحب اپوزیشن میں تھے تو انہوں نے اس وقت کے وزیر اعظم کو خطوط لکھے کہ عافیہ کی رہائی کے لئے قانونی اقدامات کریں، عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت کے بعد حالات میں ایسی کیا تبدیلی ہے کہ حکمران جماعت کا موقف بدل گیا؟۔
شدید گرمی نے لیسکو کے دعووں کی قلعی کھول دی، کئی علاقے بجلی سے محروم
فاضل جج نے مزید کہا کہ ایسی نظیریں موجود ہیں کہ حکومت پاکستان ماضی میں ایسے معاون عدالتی بیان داخل کر چکی ہے۔ جب پہلے معاون عدالتی بیان داخل ہوتے تھے تو اب کیا قانونی پیچیدگی ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل ہدایات لیکر عدالت کو مطمئن کریں۔ کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی گئی۔
مزید :