نریندر مودی نے فوج کو پہلگام واقعے پر ردعمل کی اجازت دیدی
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
نریندر مودی نے فوج کو پہلگام واقعے پر ردعمل کی اجازت دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 29 April, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارتی فوج کو پہلگام واقعے پر ردعمل کی اجازت دے دی۔
نریندر مودی کی زیر صدارت سیکیورٹی اجلاس ہوا، جس میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دیول اور تینوں افواج کے سربراہان شریک ہوئے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیراعظم نے اجلاس کے دوران اپنی فوج کو پہلگام واقعے پر ردعمل دینے کی اجازت دے دی ہے۔رپورٹس کے مطابق نریندر مودی نے کہا کہ ردعمل کا طریقہ کار، وقت، مقام اور اہداف خود فوج طے کرے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی الزامات بے بنیاد ،پہلگام واقعے کی شفاف و غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، شہبازشریف کی یواین سیکرٹری جنرل سے گفتگو بھارتی الزامات بے بنیاد ،پہلگام واقعے کی شفاف و غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، شہبازشریف کی یواین سیکرٹری جنرل سے گفتگو سینیٹ میں بھارت کی بے بنیاد الزام تراشیوں اور جارحانہ عزائم کیخلاف متفقہ مذمتی قرارداد منظور پنجاب کے بیشتر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا الرٹ جاری پہلگام فالس فلیگ،مودی سرکار نے کشمیری مسلمانوں کو نشانہ بنانے کیلئے مقبوضہ کشمیر میں ہندووں کو ہتھیار پہنچا دئیے،ویڈیو سب نیوز پر پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کا 6روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، پولیس کے حوالے آئندہ 15روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رہنے کا امکانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فوج کو پہلگام واقعے پر ردعمل کی اجازت
پڑھیں:
کسی عالمی رہنما نے بھارت کو جنگ روکنے کیلئے نہیں کہا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2025ء) نریندر مودی نے دعوٰی کیا ہے کہ کسی عالمی رہنما نے بھارت کو جنگ روکنے کیلئے نہیں کہا۔ تفصیلات کے مطابق مئی میں پاکستان کے ہاتھوں عبرت ناک شکست کھانے والے نریندر مودی نے منگل کے روز بھارتی لوک سبھا میں مضحکہ خیز خطاب کیا، جس میں انہوں نے دل بھر کر انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ پر جھوٹ بولے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت کشیدگی کے دوران سیز فائر کروانے کے دعوے پر نریندر مودی نے کہا کہ کسی عالمی رہنما نے بھارت کو جنگ روکنے کیلئے نہیں کہا۔ انہوں نے مزید مضحکہ خیز جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ 22 اپریل کی رات امریکی نائب صدر ایک گھنٹے تک مجھے تلاش کرتے رہے۔ جب میں نے فون کیا تو انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان بڑا حملہ کرنے والا ہے۔(جاری ہے)
میں نے جواب دیا کہ اگر یہ ان کا منصوبہ ہے، تو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔ اگر پاکستان حملہ کرے گا تو ہم بڑا حملہ کر کے جواب دیں گے۔ ہم گولی کا جواب گولے سے دیں گے۔ پاکستان کو پہلگام کے بعد پتہ چل گیا تھا کہ بھارت کوئی بڑی کارروائی کرے گا۔ ان کی طرف سے نیوکلیئر کی دھمکی دی گئی۔ بھارتی فوج نے چھ اور سات مئی کو جیسا طے کیا تھا ویسی کارروائی کی اور پاکستان کچھ نہیں کر پایا۔ بھارت نے نیو نارمل سیٹ کر دیا ہے کہ آئندہ حملہ ہوا تو اس کا جواب دیا جائے گا۔ شکست خوردہ نریندر مودی نے مزید کہا کہ ہم نے فوج کو کھلی چھوٹ دی کہ کب، کہاں اور کیسے کارروائی کرنی ہے، وہ خود فیصلہ کرے۔ ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا، ہم نے دکھا دیا کہ ایٹمی بلیک میلنگ ہمارے سامنے نہیں چلتی۔ پاکستان کے ڈی جی ایم او نے فون کر کے کہا، بس کریں، ہم بہت مار کھا چکے ہیں۔ اس سے قبل کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی نے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی کے جھوٹوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی آپریشن سندور کا کریڈٹ تو لینا چاہتے ہیں، لیکن انہیں ذمہ داری بھی لینا پڑے گی۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ جنگ ہوتے ہوتے رک گئی۔ اور جنگ رکنے کا اعلان ہماری حکومت یا فوج نہیں کرتی بلکہ امریکہ کے صدر کرتے ہیں۔ یہ ہمارے وزیراعظم کی غیر ذمہ داری کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ یہ جواب نہیں دیا گیا کہ جنگ بندی کیوں ہوئی؟ اور ایسے وقت میں جنگ کیوں رکی جب دشمن کے پاس جنگ بندی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ سچائی یہ ہے کہ مودی کے دل میں عوام کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ سب پروپیگنڈہ ہے۔ عوام کے لیے کچھ نہیں۔