کراچی:

اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس پیر کے روز طلب کیا گیا ہے، جس میں شرح سود میں کمی کا امکان ہے۔

مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلان کے مطابق بینک دولت پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کا اجلاس بروز پیر 5 مئی 2025ء کو منعقد ہوگا، جس میں  آئندہ 2 ماہ کے لیے زری پالیسی کے بارے میں  فیصلہ کیا جائے گا ۔

بعد ازاں اسٹیٹ بینک  اسی دن ایک پریس ریلیز کے ذریعے تفصیلی زری پالیسی بیان بھی جاری کرے گا۔

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک کے پاس دسمبر 2025ء تک شرح سود میں مزید 200 بیسز پوائنٹس کم کرنے کی گنجائش ہے، جس کی وجہ سے امید ہے کہ پیر کے روز ہونے والے اجلاس میں شرح سود میں کمی کی جا سکتی ہے۔

دریں اثنا میڈیا رپورٹس کے مطابق مالیاتی اداروں کی جانب سے ہونے والے تازہ سروے کی  کے مطابق شرکا نے کم از کم 50 بیسز پوائنٹس کی کمی کا عندیہ دیا ہے جب کہ کچھ نے شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس کم کرنے کی پیش گوئی کی ہے۔

دوسری جانب اسٹیٹ بینک نے یوم مزدور کے موقع پر کل یکم مئی کو کمرشل بینکوں اور مالیاتی اداروں کی تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق بینک دولت پاکستان جمعرات یکم مئی 2025ء ’’یومِ مزدور‘‘ کے موقع پر عام تعطیل کے سبب بند رہے گا جس کے سبب کمرشل بینک اور مالیاتی ادارے بھی بند رہیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: زری پالیسی اسٹیٹ بینک کے مطابق

پڑھیں:

وزیراعلی بلوچستان کی زیرصدارت بجٹ پر پارلیمانی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جون2025ء) وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت جمعہ کو بجٹ پر پارلیمانی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزراء میر سلیم احمد کھوسہ ،نوابزادہ طارق خان مگسی ،میرصادق عمرانی ،میر ظہور احمد بلیدی ،بخت محمد کاکڑ، میرشعیب نوشیروانی ،عبدالمجید بادینی ،انجینئر زمرک خان اچکزئی ،میر حاجی علی مدد جتک ودیگر بھی موجود تھے ۔

اجلاس میں آئندہ مالی سال کی ترجیحات پر غورکیاگیا۔اجلاس کو بتایا گیاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے بجٹ تجاویز کو قابلِ عمل اور عوامی ضروریات سے ہم آہنگ بنانے کے لئے اتحادی جماعتوں کی مشاورت کا تسلسل جاری جاری ہے ،اجلاس میں ترقیاتی منصوبوں، سماجی شعبوں اور مالی نظم و نسق پر مفصل تبادلہ خیال کیاگیا۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ بجٹ میں شفافیت، فلاح عامہ اور توازن کو بنیادی رہنما اصول بنایا جا رہا ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے بجٹ کو موثر اور جامع بنایا جائے گا، ترجیحات کا تعین عوام کی بنیادی ضرورتوں کو مدنظر رکھ کر کیا جارہا ہے، ایسا بجٹ لا رہے ہیں جو صرف اعداد کا مجموعہ نہیں، بلکہ ترقی کا روڈ میپ ہوگا، مالیاتی نظم و ضبط اور کفایت شعاری کا اصول بجٹ کا بنیادی جزو ہوگا، بجٹ میں نوجوانوں، خواتین اور کمزور طبقات کے لیے خصوصی اقدامات شامل ہوں گے، مشاورتی تسلسل کا مقصد سیاسی اتفاقِ رائے اور اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں جدید سفری ذرائع کے فروغ کیلئے الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی بنانے کا فیصلہ
  • وزیراعظم کی جدید سفری ذرائع کو فروغ دینے کیلیے الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی بنانے کی ہدایت
  • کوئٹہ، صوبائی بجٹ کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس
  • ایف بی آر کی نئی تجویز:نان فائلر کیلیے بینک سے کیش نکلوانے پر ٹیکس میں اضافہ
  • بینک سے کیش نکالنے پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟ ایف بی آر کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ
  • وزیراعلی بلوچستان کی زیرصدارت بجٹ پر پارلیمانی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس
  • پاکستان کے زر مبادلہ کے سیال ذخائر میں 167 ملین ڈالر کا اضافہ
  • مانیٹری پالیسی کا اجلاس پیر کو طلب، شرح سود کا تعین کیا جائیگا
  • سٹیٹ بینک آف پاکستان 16 جون کو زری پالیسی کا اعلان کرے گا
  • مانیٹری پالیسی کا اجلاس پیر کو طلب، شرح سود کا تعین کیا جائے گا