حملہ کہاں ہو گا یہ بھارت کا انتخاب، آگے کہاں جانا ہے یہ ہم بتائیں گے،ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
حملہ کہاں ہو گا یہ بھارت کا انتخاب، آگے کہاں جانا ہے یہ ہم بتائیں گے،ڈی جی آئی ایس پی آر WhatsAppFacebookTwitter 0 30 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہاہے کہ پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے، ہم نے جوابی کارروائی کے تمام اقدامات مکمل کر لئے ہیں ، پاک فوج مشرقی اور مغربی سرحدوں پر چوکنا ہے، فضا سے زمین اور سمندر تک ہر محاذ پر جواب دینے کیلئے تیار ہیں، فوج،فضائیہ اور نیوی ہر وقت تیاری میں مصروف ہے، ہم ہر قسم کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، حملہ کہاں ہو گا یہ بھارت کا انتخاب ہو گا، آگے کہاں جانا ہے یہ ہم بتائیں گے، ہم تیار ہیں، ہمیں آزمانا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد پاکستان پر الزام تراشی کرنے والے سوشل میڈیا اکاونٹس جعفر ایکسپریس حملے میں بھی استعمال ہوئے، یہ سوشل میڈیا اکاونٹس بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کے سائے تلے چلائے جارہے ہیں جن پر جعفر ایکسپریس حملے سے متعلق ایک روز قبل ٹویٹس کی جاتی ہیں اور اگلے روز حملہ ہو جاتا ہے، بھارت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے، بلوچستان میں دہشتگردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں، پاکستان کی خود مختاری اور سلامتی کے لئے کسی بھی حد جائیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور سیکرٹری خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت الزام تراشی کر رہا ہے کہ اس حملے میں پاکستان کا ہاتھ ہے ، پہلگام پاکستانی حدود سے 230 کلومیٹر دور ہے ، اگر آپ علاقے کو دیکھیں تو یہ پہاڑی علاقہ ہے ، مشکل گزار راستوں سے بھرا ہواہے ، یہاں پر گھوڑوں پر سوار ہو کر یا جیپ پر ہی جایا جا سکتاہے ، جس جگہ واقعہ ہوا وہاں سے پولیس سٹیشن جانے میں تیس منٹ درکا ر ہیں، تو یہ کیسے ممکن ہے کہ پولیس وہاں پر تھی، حالات کا جائزہ لیا اور اس کے بعد انہوں نے پولیس سٹیشن پہنچ کر مقدمہ درج کیا، یہ دس منٹ میں کیسے ممکن ہے ؟۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ کے مقدمے میں درج تفصیلات نے بھی کئی سوالات کھڑے کر دیئے ہیں، ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ان دہشتگردوں کے ہینڈلرز سرحد کے پار دوسری جانب تھے ، انہوں نے صرف دس منٹ میں یہ اندازہ کیسے لگا لیا ؟، جب یہ واقعہ ہوا تو اس کی کوئی انٹیلی جنس نہیں تھی لیکن جیسے ہی واقعہ ہو جاتا ہے تو صرف دس منٹ میں اتنی انٹیلی جنس ہوتی ہے کہ انہوں نے یہ اخذ کر لیا کہ ان کے ہینڈلرز سرحد پار سے تھے ؟۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ واقعہ کے بعد تین بج کر پانچ منٹ پر بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کی پشت پناہی میں چلنے والے سوشل میڈیا ہنڈلز پر پاکستان پر الزام لگانا شروع کر دیا گیا ، اس کے بعد الیکٹرانک میڈیا نے بھی یہی الزامات لگانا شروع کر دیئے ، جبکہ کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا ۔ چار بجے وہ پر اعتماد تھے کہ یہ حملہ مسلمان حملہ آور نے کیاہے ، ہمارا موقف ہے کہ دہشتگرد کا کوئی مذہب نہیں ہے ، یہاں کوئی اسلامک ، ہندو یا کرسچن دہشتگرد نہیں ہے ، کیونکہ دہشتگرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔
ان کا کہناتھا کہ الزام تراشی کے بجائے بھارتی حکومت کو سوالوں کے جواب دینا ہوں گے، دہشتگردی واقعات کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا بھارت کا وطیرہ ہے، بھارت دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، پہلگام واقعے کو سندھ طاس معاہدے کیخلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کی پشت پناہی میں چلنے والے سوشل میڈیا اکاونٹس جو پہلگام واقعہ پر پاکستان پر الزامات لگارہے تھے یہی سوشل میڈیا اکاونٹس جب میانوالی میں چار نومبر2023 کو حملہ ہوا تو پیشگوئیاں کر رہے تھے ، میانوالی میں دہشتگرد حملے سے ایک دن پہلے یہی سوشل میڈیا اکاونٹس کہہ رہے تھے کہ کل بہت بڑا دن ہے ، اس لیے آج جلدی سونے جارہے ہیں ، اگلے دن صبح یہی اکاونٹس کہتے ہیں گڈ مارننگ میانوالی ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق یہاں ہم دیکھتے میانوالی میں دہشتگرد حملہ فتنہ الخوارج کی جانب سے کیا جاتا ہے ، اس کے بعد 6 اکتوبر 2024 کو کراچی میں چینی شہریوں پر حملہ کیا جاتاہے ، حملے سے قبل یہی سوشل میڈیا اکاونٹس پر ٹویٹ کیا جاتاہے کہ اگلے چند گھنٹوں میں بڑا دن ہے ۔ اس کے بعد ایک اور ٹویٹ کیا جاتا ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ کراچی میں بڑا دھماکہ، مزید تفصیلات آ رہی ہیں ۔سات اکتوبر کی صبح ایک اور ٹویٹ کیا جاتاہے جس میں کہا جاتاہے کہ کراچی ایئر پورٹ کے قریب ایک آئی ای ڈی دھماکہ ہواہے، ایک گاڑی غیر ملکیوں کو لے جارہی تھی ، ایک غیر ملکی زخمی ہواہے جبکہ ایک جاں بحق ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے انکشاف کیا کہ حالیہ جعفر ایکسپریس حملے میں بھی یہی سوشل میڈیا اکاونٹس پر پیغامات جاری کیئے جاتے ہیں، جن میں کہا گیاہے کہ اپنی نظریں آج اور کل پاکستان پر جمائے رکھو ، اس کے بعد جعفر ایکسپریس پر حملہ کیاجاتاہے ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے، ہم نے جوابی کارروائی کے تمام اقدامات مکمل کر لئے ہیں ، پاک فوج مشرقی اور مغربی سرحدوں پر چوکنا ہے، فضا سے زمین اور سمندر تک ہر محاذ پر جواب دینے کیلئے تیار ہیں، فوج،فضائیہ اور نیوی ہر وقت تیاری میں مصروف ہے، ہم ہر قسم کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، حملہ کہاں ہو گا یہ بھارت کا انتخاب ہو گا،آگے کہاں جانا ہے یہ ہم بتائیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت کے قومی سلامتی مشاورتی بورڈ کی تشکیل نو، سابق را چیف آلوک جوشی چیئرمین مقرر بھارت کے قومی سلامتی مشاورتی بورڈ کی تشکیل نو، سابق را چیف آلوک جوشی چیئرمین مقرر پاکستان اور بھارت کے شہریوں کی وطن واپسی، واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کردیا گیا پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں پر مبنی اسپیشل وڈیو ہر لحظہ تیار ریلیز کر دی گئی بھارت کے پاس نا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے اور نا ہی پانی کو دوسری جانب موڑنے کی، ششی تھرور مجھے پوپ بنایا جائے ، ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا مطالبہ بھارتی فوج کا مقابلہ کرینگے، پاک فوج کیلئے بھارتی پنجاب میں لنگر لگائیں گے، سکھ رہنماگرپتونت سنگھ پنوںCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل احمد شریف نے کیلئے تیار ہیں جعفر ایکسپریس میں دہشتگرد پاکستان کی انٹیلی جنس پاکستان پر اس کے بعد نے کہا کہ بھارت کے کیا جاتا انہوں نے جاتا ہے میں کہا
پڑھیں:
بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو ۔۔۔!سکھ رہنماکادھماکے دار بیان سامنے آگیا
خالصتان تحریک کے مرکزی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک دھماکہ خیز بیان میں کہا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان پر حملے کی حماقت کی، تو یہ مودی اور بھارت کی آخری جنگ ثابت ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارتی پنجاب پاکستان کے ساتھ ریڑھ کی ہڈی بن کر کھڑا ہے اور اس جنگ کے نتیجے میں بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کر کے ایک نیا ملک، خالصتان، قائم ہوگا۔
گرپتونت پنوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو خالصتان ریفرنڈم کی باقاعدہ تحریک پیش کرنی چاہیے تاکہ دنیا سکھوں کی آزادی کی خواہش کو تسلیم کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جنگ ہوئی تو بھارتی پنجاب میں پاکستان آرمی کے لیے لنگر لگائیں گے اور بھارتی فوج کا ہم سامنا کریں گے۔
تحریک خالصتان کے رہنما نے انکشاف کیا کہ مقبوضہ بھارتی پنجاب کے کینٹ ایریاز میں وال چاکنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، جس میں لکھا جا رہا ہے ”سکھ پاکستان کے خلاف نہ لڑیں۔“ انہوں نے کہا کہ سکھ قوم بھارت کی اس جارحیت کا حصہ نہیں بنے گی بلکہ ظلم کے خلاف کھڑی ہوگی۔
پنوں نے واضح کیا کہ موجودہ حالات میں بھارت کے اندر آزادی کی تحریکیں شدت اختیار کر رہی ہیں، اور مودی حکومت کی پالیسیوں نے پورے ملک کو آگ میں جھونک دیا ہے۔ خالصتان کے قیام کا وقت قریب آ چکا ہے اور اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو یہ اس کے وجود کے خاتمے کا آغاز ہوگا۔