پاکستان میں عید الاضحی پر کتنی چھٹیاں؟ حکومت نے فیصلہ کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستانی حکومت نے عید الاضحی 2025 کے موقع پر تین روزہ تعطیلات کا اعلان کیا ہے، جو 7، 8 اور 9 جون کو ہوں گی تاہم ان تعطیلات کا حتمی اعلان ذوالحج کے چاند کی رویت کے بعد کیا جائے گا جس کے مطابق عید کی تاریخیں متعین کی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق عید الاضحی اسلامی مہینے ذوالحجہ کی 10 تاریخ کو منائی جاتی ہے، اور اس دن مسلمان حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اللہ کے حکم پر اپنے بیٹے کو قربان کرنے کی آزمائش کی یاد میں قربانی کرتے ہیں۔
یہ دن نہ صرف قربانی کی عبادت کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے بلکہ مسلمانوں کی اجتماعیت، ایثار اور غریبوں کے ساتھ ہمدردی کی بھی علامت ہے۔
عید الاضحی کی تعطیلات کا مقصد نہ صرف مذہبی عقائد کا احترام کرنا ہے بلکہ معاشرتی سطح پر بھی افراد کو ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارنے اور غریبوں کی مدد کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ تعطیلات کی فہرست میں عید کے دنوں میں ملک بھر میں سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے جبکہ کاروباری سرگرمیاں عید کی تیاریوں میں مشغول ہوں گی۔
حکومت نے چاند کی رویت کے حوالے سے واضح کیا ہے کہ عید کی تاریخوں کا حتمی فیصلہ رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے چاند دیکھنے کے بعد کیا جائے گا جس کے بعد چھٹیوں کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: عید الاضحی
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔