پاکستان میں بجلی کی خریدوفروخت کیلئےنیا نظام لاگو کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلا م آباد (نیوز ڈیسک )ملک میں بجلی کی خریدوفروخت کیلئے آزاد مارکیٹ کا نیا نظام لاگو کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) نے انڈیپنڈنٹ سسٹم اینڈ مارکیٹ آپریٹر کو لائسنس جاری کر دیا ہے۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کا لائسنس آزاد مارکیٹ آپریٹر کو منتقل کر دیا گیا۔نیا نظام صارفین کو مختلف سپلائرز سے براہ راست بجلی خریدنے کے قابل بنائے گا۔ آزاد مارکیٹ آپریٹر بجلی صارفین کو روایتی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کا متبادل پیش کرے گا۔نیا نظام آہستہ آہستہ بجلی کے واحد خریدار کے طور پر حکومت کے کردار کو ختم کرے گا۔ نئے نظام کے تحت بجلی کی موثر اور شفاف مسابقت کے لیے مارکیٹ میسر آئے گی۔
آزادمارکیٹ آپریٹر ابتدائی طور پر 3ڈائریکٹرز پر مشتمل ہو گا جس کے بعد تعداد 11 سے زیادہ ہو گی۔ایڈیشنل سیکریٹری پاور ڈویژن سید زکریا علی شاہ آزاد مارکیٹ آپریٹر کیسی ای او تعینات کیے گئے ہیں جب کہ ڈائریکٹرز میں سیکریٹری پاور محمد فخرعالم، جوائنٹ سیکرٹری خزانہ سجاد حیدر شامل ہیں۔وفاقی کابینہ نے نیشنل ٹرانس میشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کو 3اداروں میں تقسیم کرنیکی منظوری دی تھی۔ 3 میں سے ایک ادارہ آزاد سسٹم اینڈ مارکیٹ آپریٹرکے نام سے قائم کیا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:پاکستان سے بھارت جانے والی خاتون سیما حیدر کے پاکستانی شوہر نے حکومت سے اپیل کر دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مارکیٹ آپریٹر آزاد مارکیٹ کر دیا
پڑھیں:
عنقریب قائم ہونے والی فری مارکیٹ سے بجلی کی قیمت کم ہوگی، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں عنقریب بجلی کی پیداوار کے لیے فری مارکیٹ قائم کی جائے گی، مارکیٹ کے قیام سے مسابقتی بنیاد پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو گی جو کہ بجلی کی پائیدار فراہمی اور نرخوں میں مزید کمی کا باعث بنے گی۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں بجلی کے نرخوں میں کمی اور توانائی کے شعبے میں پائیدار اصلاحات کے حوالے سے IGCEP 2024-2034 (Integrated Generation Capacity Expansion Plan) کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، وزیر اعظم کی ہدایت پر جب IGCEP کا دوبارہ جائزہ لیا گیا تو یہ بات آشکار ہوئی کہ کہ اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹاسک فورس نے دن رات محنت کرنے کے بعد اس کو زمینی حقائق اور مستقبل کی ضروریات کے مطابق دوبارہ تیار کیا، اگلے دس سالوں کے لیے بجلی کے پیداواری منصوبوں میں مسابقتی بولی اور کم ترین قیمت پر بجلی کی فروخت کے لیے راہ ہموار کی گئی ہے، کل 7967 میگا واٹ کے مہنگے منصوبوں کو بجلی کی پیدوار کے منصوبے(IGCEP) سے نکالا جا رہا ہے۔
بجلی کی پیداوار کے منصوبوں کی تاریخوں میں ردوبدل کیا جا رہا ہے، مہنگے منصوبوں کو پلان سے نکالنے اور منصوبوں کی تکمیل کی تاریخوں میں ردوبدل سے مجموعی طور پر 17 ارب ڈالر (4743ارب روپے )کی بچت ہوگی، بجلی کی پیداوار کے لیے مقامی ذخائر اور شمسی، نیوکلیئر اور پن بجلی جیسے متبادل ذرائع کو درآمدی ایندھن پر ترجیح دی جائے گی۔
اس حکمت عملی سے زر مبادلہ کے ذخائر میں کئی ارب ڈالر کی بچت ہو گی، حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری اور بجلی بنانے والی کمپنیوں کو کیپیسیٹی پیمنٹ رفتہ رفتہ ترک کر دی جائیں گی۔
وزیراعظم نے وفاقی وزیر پاور سردار اویس لغاری اور انکی کی ٹیم کو ملک کیلئے 4743 ارب روپے کی بچت کو سراہا اور اس کو ایک اور تاریخی کامیابی قراردیا۔
انہوں ے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں حالیہ تقریبا ساڑھے سات روپے کمی کے بعد حکومت پاکستان عوام کی مزید سہولت کے لیے شعبہ توانائی میں پائیدار اصلاحات کے لیے ایک مؤثر حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے وزیراعظم کی ملک میں توانائی کی پیداوار اور پانی کے وافر ذخیرے کا مؤثر نظام قائم کرنے کے لیے دیامر بھاشا ڈیم جیسے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر نا قابل قبول ہے، ملک میں عنقریب بجلی کی پیداوار کے لیے فری مارکیٹ قائم کی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مارکیٹ کے قیام سے مسابقتی بنیاد پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو گی جو کہ بجلی کی پائیدار فراہمی اور نرخوں میں مزید کمی کا باعث بنے گی۔
اجلاس میں وزیر توانائی سردار اویس لغاری، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔