آزادی صحافت جمہوریت و انسانی حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے: عطاءاللّٰہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
عطاء اللّٰہ تارڑ — فائل فوٹو
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ آزادی صحافت جمہوریت، شفاف حکمرانی اور انسانی حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے۔
عالمی یوم صحافت پر پیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا نے جمہوریت کے استحکام، قانون کی بالادستی اور عوامی شعور کی بیداری میں ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عالمی ضمیر کو جھنجوڑنے اور مظلوموں کی آواز عالمی فورمز تک پہنچانے میں صحافی برادری نے جراتمندانہ کردار ادا کیا، یہی وہ آزاد اور باشعور صحافت ہے جو انسانی ہمدردی اور حق گوئی کی اصل ترجمان ہوتی ہے۔
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے اسپتالوں اور مساجد سمیت ہر جگہ بمباری کی ہے۔
عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان آزادی اظہارِ رائے پر مکمل یقین رکھتی ہے، آزادی اظہارِ رائے اور معلومات تک رسائی کسی بھی جمہوری معاشرے کی پہچان ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت صحافیوں کے تحفظ، فلاح و بہبود اور پیشہ ورانہ تربیت کےلیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہنا ہے کہ ہ تارڑ
پڑھیں:
علیمہ خان کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ ڈیجیٹلی بلاک، وارنٹ گرفتاری دوبارہ جاری
علیمہ خان 26 نومبر احتجاج کیس کی سماعت سے مسلسل غیرحاضر ہیں ۔ انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے دوبارہ وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ۔ علیمہ خان کا قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ ڈیجیٹلی بلاک کرکے گاڑی کی سپرداری حاصل کرنے والے ضامن کو جیل بھجوا دیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کےباوجود اےٹی سی جج امجد علی شاہ کی عدالت میں پیش نہیں ہوئیں ۔ عدالت نےملزمہ کے بلاضمانت وارنٹ گرفتاری دوبارہ جاری کر دیئے۔ علیمہ خان کا قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ ڈیجیٹلی بلاک کرنے کی رپورٹس عدالت میں جمع کردیا گیا۔ بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی رپورٹ پیش نہیں کی گئی ۔
عدالت نے اسٹیٹ بینک حکام سے دوبارہ رپورٹ طلب کر لی ۔ عدالت نےپولیس کو علیمہ خان اور سپرداری پر گاڑیاں حاصل کرنے والے 4 ضامنوں کی منقولہ جائیداد تلاش کر کے ضبط کرنے کا بھی حکم دیدیا ۔ گاڑی کی سپرداری دینے والے ایک ضامن عارف خان عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ ان کے پاس رقم یا پراپرٹی موجود نہیں ۔
عدالت نے ضامن عارف خان کو گرفتار کروا کے جیل بھجوا دیا۔ سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہان عدالت میں پیش ہوئے ۔ تاہم ملزمان اور وکلا صفائی کی غیرحاضری کے باعث شہادت قلمبند نہ ہو سکی۔ کیس کی مزید سماعت 3 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔