کراچی:

کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) اور کراچی پریس کلب نے پیکا ایکٹ کی فوری واپسی کا مطالبہ کردیا۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر اعجاز احمد نے ہر سال کی طرح 3مئی کو ’’عالمی یوم آزادی صحافت‘‘ کی اہمیت  اجاگر کرتے ہوئے غزہ میں نامساعد حالات میں کام کرنے والے صحافیوں کو خراج تحسین اور آزادی اظہار رائے کی جدوجہد میں پاکستان اور غزہ سمیت پوری دنیا میں اپنی جان سے گزرجانے والے صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عزم ظاہر کیا کہ تمام تر نامساعد حالات کے باوجود آزادی صحافت کی جدوجہد جاری رہے گی۔

پریس کلب کے سیکریٹری سہیل افضل نے کہا کہ صحافیوں کو کبھی آئین میں دی گئی آزادی نہیں ملی اور انہوں نے ہمیشہ مشکل حالات میں خدمات سرانجام دیں۔ دونو ں راہنماؤں نے پیکا ایکٹ کی فوری واپسی کا مطالبہ بھی کیا۔

 انہوں نے ہفتے کو انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے تحت کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) کے زیر اہتمام’’ ورلڈ پریس فریڈم ڈے‘‘ کے موقع پر پریس کلب کے سامنے منعقدہ مظاہرے سے خطاب کیا، مظاہرے میں کے یو جے کی جنرل سیکریٹری، نائب صدور اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مقررین  نے پیکا سمیت تمام متنازع قوانین کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے آزادی صحافت کی راہ میں قربانی دینے والے صحافیوں کو خراج تحسین و عقیدت پیش کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کراچی یونین ا ف جرنلسٹس واپسی کا مطالبہ پریس کلب

پڑھیں:

پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے ایوری ڈینیس پیکسار کے ورکر عثمان علی کی غیر قانونی برطرفی پر سخت احتجاج کرتے ہوئے اسے ظالمانہ اقدام قرار دیا۔معمولی سی بات پر کمپنی انتظامیہ نے یک جنبش قلم محنت کش کو ملازمت سے برطرف کردیا جو کہ غیر قانونی ہے اور اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔یہ بات انہوں نے ایوری ڈینیس پیکسار ایمپلائز یونین سی بی اے کے جنرل سیکرٹری محمد فرقان انصاری کی قیادت میں آئے ہوئے یونین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکرٹری محمد قاسم جمال اور یونین کے عہدیداران اور برطرف ملازم عثمان علی بھی موجود تھے۔خالد خان نے کہا کہ کمپنی انتظامیہ فیکٹری کے ماحول کو خراب نہ کرے اور غریب محنت کشوں سے روزگار نہ چھینا جائے۔معمولی غلطی پر تنبیہ لیٹر نکالا جاسکتا تھا لیکن عثمان علی کو ملازمت سے برطرف کر کے فیکٹری کے ماحول کو خراب کیا گیا ہے اور محنت کشوں کو مشتعل کیا گیا ہے۔عثمان علی کی جبری برطرفی آئی ایل او قوانین اور لیبر قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے اور اسے چیلنج کیا جائے گا اور غریب ملازم کی قانونی رہنمائی فراہم کی جائے گی۔

گلزار ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کا نئے انوائرمنٹ ایکٹ لانے کا مطالبہ
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • آزادی صحافت کا تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم: وزیراعظم
  • پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • امریکہ ،وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر پابندیاں عائد
  • وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
  • وائٹ ہاؤس نے صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد کردیں
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت کردی
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت