لندن: برطانوی حکومت بعض ممالک کے شہریوں کے لیے ویزے محدود کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے، جس کا مقصد ان افراد کی آمد پر قابو پانا ہے جو ویزہ لے کر آنے کے بعد سیاسی پناہ کی درخواست دے دیتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزرا کا کہنا ہے کہ کچھ ممالک کے شہری ورک یا اسٹوڈنٹ ویزا پر آ کر پناہ لینے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے برطانیہ کے امیگریشن نظام پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔

ہوم آفس کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال ایک لاکھ آٹھ ہزار افراد نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی، جن میں پاکستانی شہریوں کی تعداد سب سے زیادہ یعنی 10,542 رہی۔ سری لنکا کے 2,862 اور نائجیریا کے 2,841 شہری بھی پناہ کے لیے برطانیہ پہنچے۔

رپورٹس کے مطابق مجوزہ منصوبے سے پاکستان، نائجیریا اور سری لنکا سے برطانیہ آنا مشکل ہو سکتا ہے، تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ کن ممالک کو اس فہرست میں شامل کیا جائے گا کیونکہ ہوم آفس نے 2020 کے بعد ایگزٹ ڈیٹا جاری نہیں کیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ویزہ پالیسی میں سختی سے سیاسی پناہ کی درخواستوں میں کمی تو شاید نہ آئے، لیکن پاکستانی طلبہ اور ورک ویزا ہولڈرز ضرور متاثر ہو سکتے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف کی برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات، پہلگام واقعے کی تحقیقات کی پیشکش کا اعادہ

برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی جس میں وزیراعظم نے انہیں پہلگام حملے کے تناظر میں پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم نے بھارت کی طرف سے شواہد کے بغیر پاکستان کو حملے سے جوڑنے کی کوششوں کو مسترد کیا۔

انہوں نے کہا  واقعے کی شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی اپنی پیشکش کا اعادہ کرتے ہوئے برطانیہ کو اس میں شمولیت کی دعوت دی۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، صدر اور وزیراعظم کی ملاقات کا اعلامیہ جاری

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح معاشی ترقی ہے اور پاکستان کبھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ بھارت اور پاکستان سے اپنے دوستانہ تعلقات کو بروئےکار لاتے ہوئے خطے میں کشیدگی میں کمی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی حمایت اور پہلگام واقعے کی تحقیقات کے لیے خود کو پیش کرنے پر چین کے شکرگزار ہیں، وزیراعظم

برطانوی ہائی کمشنر نے صورتحال سے متعلق پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ خطے میں امن و سلامتی کے لیے پاکستان اور بھارت کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

jane marriot پاک بھارت کشیدگی جین میریٹ ملاقات

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کشیدگی،برطانیہ نے اپنے شہریوں کیلئے ٹریول الرٹ جاری کر دیا
  • پاک بھارت کشیدگی میں کمی کروانے میں مدد کو تیار ہیں: برطانیہ
  • برطانیہ کا بعض ممالک کے شہریوں کے ویزے محدود کرنے پر غور، کیا پاکستانی بھی متاثر ہوں گے؟
  • امریکہ کے بعد برطانیہ نے بھی اپنے شہریوں کو پاکستان اوربھارت جانے سے روک دیا
  • برٹش ویزا سسٹم: مجوزہ تبدیلی سے پاکستانی کیسے متاثر ہوں گے؟
  • ثالثی کیلئے عالمی طاقتیں متحرک، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس، جنگ حل نہیں، اقوام متحدہ، صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف سے چینی، برطانوی، ایرانی نمائندوں کی ملاقاتیں
  • وزیراعظم شہباز شریف کی برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات، پہلگام واقعے کی تحقیقات کی پیشکش کا اعادہ
  • پاکستانی فضائی حدود کی بندش کا 12 واں روز:بھارت کو 250کروڑ کا نقصان،1250پروازیں متاثر
  • پاکستانی فضائی حدود بندش کا 12 واں روز: بھارتی ائیرلائنز کو 250 کروڑ بھارتی روپے سے زائد کا نقصان