برطانیہ کے سخت فیصلے، کیا پاکستانی طلبہ اور ورک ویزا ہولڈرز متاثر ہوں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
لندن: برطانوی حکومت بعض ممالک کے شہریوں کے لیے ویزے محدود کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے، جس کا مقصد ان افراد کی آمد پر قابو پانا ہے جو ویزہ لے کر آنے کے بعد سیاسی پناہ کی درخواست دے دیتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزرا کا کہنا ہے کہ کچھ ممالک کے شہری ورک یا اسٹوڈنٹ ویزا پر آ کر پناہ لینے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے برطانیہ کے امیگریشن نظام پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
ہوم آفس کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال ایک لاکھ آٹھ ہزار افراد نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی، جن میں پاکستانی شہریوں کی تعداد سب سے زیادہ یعنی 10,542 رہی۔ سری لنکا کے 2,862 اور نائجیریا کے 2,841 شہری بھی پناہ کے لیے برطانیہ پہنچے۔
رپورٹس کے مطابق مجوزہ منصوبے سے پاکستان، نائجیریا اور سری لنکا سے برطانیہ آنا مشکل ہو سکتا ہے، تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ کن ممالک کو اس فہرست میں شامل کیا جائے گا کیونکہ ہوم آفس نے 2020 کے بعد ایگزٹ ڈیٹا جاری نہیں کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ویزہ پالیسی میں سختی سے سیاسی پناہ کی درخواستوں میں کمی تو شاید نہ آئے، لیکن پاکستانی طلبہ اور ورک ویزا ہولڈرز ضرور متاثر ہو سکتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود
میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع کر دی ہے۔ اس دوران ہر قسم کے جلسے، جلوس، ریلیاں، احتجاج، دھرنے اور عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔
عوامی اجتماعات اور ہتھیاروں کی نمائش پر مکمل پابندیمحکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق، چار یا اس سے زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔
اسی طرح اسلحے کی نمائش، لاؤڈ اسپیکر کے غیر ضروری استعمال، اور اشتعال انگیز یا فرقہ وارانہ مواد کی تقسیم پر بھی سختی سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
استثنیٰ حاصل سرگرمیاںحکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق، شادی کی تقریبات، جنازوں اور تدفین اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔
علاوہ ازیں، سرکاری فرائض انجام دینے والے افسران و اہلکار اور عدالتی کارروائیاں بھی اس فیصلے کے دائرہ کار میں نہیں آئیں گی۔
فیصلے کی وجہ اور مدتترجمان کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 میں توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام اور انسانی جان و مال کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یہ پابندی 8 نومبر تک نافذالعمل رہے گی، اور اس دوران لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعے کے خطبے کے لیے استعمال کیے جا سکیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں