بیانے کی جنگ جیتنے کیلئے ایکس (ٹوئٹر) کی سروسز بحال
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
حکومت نے گزشتہ ایک سال سے پابندی کا شکار سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) سے پابندی اٹھالی ہے. پلیٹ فارم فروری 2024 میں بند کر دیا گیا۔پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کی سروسز ایک سال سے زائد عرصے بعد بحال کر دی گئی ہیں.جنگی صورتحال میں بیانیے کی جنگ کے لیے ایکس پرعائد پابندی ختم کی گئی ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی آئی ٹی کام کی چیئر پرسن پلوشہ خان نےکہا کہ چیئرمین پی ٹی اے نے ایکس پر پابندی کے خاتمے سے آگاہ کیا ہے.
یاد رہے کہ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پابندی حکومت نے ملک میں سیاسی کشیدگی اور سوشل میڈیا پر پھیلنے والی غلط معلومات اور حساس مواد کو مدنظر رکھتے ہوئے پرعائد کی تھی۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
عتیقہ اوڈھو کا متنازع بیانات پر دو ٹوک مؤقف: ’’ہر بات کو تماشا نہ بنایا جائے‘‘
پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینئر اور باوقار اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے اپنے حالیہ انٹرویو میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے متنازع بیانات کا بے باکی سے دفاع کیا ہے، اور انہیں غلط سیاق و سباق میں پیش کیے جانے پر افسوس کا اظہار بھی کیا ہے۔ عتیقہ اوڈھو اپنی بات چیت کے دوران اس وقت تنقید کی زد میں آئیں جب انہوں نے ارینج میرج سے جُڑی الجھنوں اور اداکار علی رضا کے سینے کے بالوں پر تبصرہ کیا۔ تاہم اب اداکارہ نے واضح کیا ہے کہ ان کا مقصد کسی کی تضحیک یا تنقید ہرگز نہیں تھا، بلکہ صرف فطری تجسس اور اصلاح کی نیت تھی۔ انہوں نے کہا میں نے یہ بات انسانی تجسس کے تحت کہی تھی کہ جب دو اجنبی ایک رات پہلے تک ایک دوسرے کو نہیں جانتے وہ شادی کے بعد اگلے دن میاں بیوی کیسے بن جاتے ہیں؟ اس سوال نے بہت سے لوگوں کو جھنجھوڑا، اور کئی افراد نے مجھے انسٹاگرام پر اپنے تجربات بھی بتائے علی رضا سے متعلق بیان پر وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہا میں نے صرف اتنا کہا کہ ٹی وی اسکرین پر مرد اداکاروں کے بال دار سینے دکھانا مناسب نہیں لگتا۔ اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ میں ان نوجوان اداکاروں کو نیچا دکھا رہی ہوں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وہ سینئر ہونے کے ناطے نوجوان فنکاروں کے لیے رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیتی ہیں اور ان کے تبصرے اصلاح کی نیت سے ہوتے ہیں، نہ کہ تنقید یا مذاق کے لیے۔ ’’سوشل میڈیا پر ہر بات کو مذاق یا تنازع بنا دیا جاتا ہے، جو افسوسناک ہے،‘‘ عتیقہ نے دو ٹوک انداز میں کہا۔ انٹرویو کے دوران ان کا انداز گفتگو صاف، مدلل اور باوقار رہا، جس میں انہوں نے نہ صرف اپنے بیانات کی وضاحت کی بلکہ سوشل میڈیا پر غیر ضروری ہنگامہ آرائی پر بھی کھل کر بات کی۔ عتیقہ اوڈھو کے اس بیان کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ملا جلا ردِعمل موصول ہو رہا ہے، تاہم ان کے صاف گو اور بااعتماد لہجے نے ایک بار پھر انہیں ایک ذمہ دار فنکار کے طور پر نمایاں کر دیا ہے۔