کلرکہار کے مقام پر مسافر بس میں آگ لگ گئی،واقعہ کی ویڈیو سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
طیب سیف: موٹروے نارتھ ذون کلرکہار کے مقام پر بس میں آتش زدگی،بس میں آتش زدگی شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔
تفصیلات کےمطابق بس ساہنیاوالا سے اسلام آباد کی طرف جارہی تھی، موٹر پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 48 مسافروں کو بس سے باحفاظت باہر نکال لیا، نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس شہریوں کا سفر محفوظ بنانے کے لیے ہر دم کوشاں ہے۔
پاکستان کا پرچم اللہ تعالی نے سر بلند رکھا اور فتح سے نوازا؛ خواجہ عمران نذیر
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بھارتی میڈیا میں کراچی پر مبینہ حملے کی وائرل ویڈیو؛ سچائی سامنے آگئی
بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر ایک سنسنی خیز ویڈیو گردش کررہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ ’’کراچی پر بھارتی حملے کی فوٹیج‘‘ ہے۔
ویڈیو میں ایک کشادہ سڑک پر جلتی ہوئی گاڑیاں، عمارتیں اور ہر طرف دہکتے شعلے دکھائی دیتے ہیں، جبکہ پس منظر میں ایک شخص عوام کو محفوظ راستوں پر جانے کی ہدایت کرتا سنائی دیتا ہے۔ اس منظر کو دیکھ کر بظاہر ایک ہنگامی اور جنگی کیفیت کا تاثر ملتا ہے۔
Pakistan now ????#IndiaPakistanWar pic.twitter.com/4hlQ3o2Tu1
— Raghu (@IndiaTales7) May 8, 2025تاہم فیکٹ چیک کے تحقیقات کے مطابق حقیقت بالکل مختلف ہے، بلکہ حیران کن طور پر یہ فوٹیج پاکستان کی تو سرے سے ہے ہی نہیں!
تحقیقی ٹیم نے ثابت کیا کہ جس ویڈیو کو بھارتی میڈیا اور آن لائن صارفین نے کراچی پر حملے کے ’’ثبوت’‘‘ کے طور پر پیش کیا، وہ دراصل امریکا کی ریاست فلاڈیلفیا کی ایک پرانی ویڈیو ہے، جہاں چند ماہ قبل ایک چھوٹا طیارہ حادثے کا شکار ہوا تھا۔ حادثے کے فوراً بعد علاقے میں آگ بھڑک اٹھی تھی اور میڈیا نے اس کی ویڈیو رپورٹنگ کی تھی۔
حادثے کی اصل ویڈیو یہ ہے:
اسی امریکی ویڈیو کو ایڈیٹنگ اور آواز شامل کرکے، پاکستانی شہر کراچی سے منسوب کردیا گیا اور یوں ایک عالمی حادثے کو جنگی پروپیگنڈا میں تبدیل کر دیا گیا۔
ویڈیو میں نظر آنے والی سڑکیں، عمارتوں کی ساخت اور وہاں موجود گاڑیاں امریکا کے شہری انفرااسٹرکچر سے مطابقت رکھتی ہیں، اور ان کا پاکستان کے کسی بھی شہری منظر سے کوئی تعلق نہیں۔ لیکن بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے اردو زبان میں ہدایت نامہ شامل کرکے اسے مقامی رنگ دینے کی ناکام کوشش کی۔
یہ واقعہ نہ صرف جھوٹے پروپیگنڈے کی ایک اور مثال ہے، بلکہ یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ ڈیجیٹل دور میں جھوٹی خبروں کو حقیقت بنانے کےلیے صرف ایک ویڈیو ایڈیٹر اور کچھ فرضی دعوے کافی ہوتے ہیں۔
یہ ضروری ہے کہ ایسے مواقع پر عوام سوشل میڈیا پر نظر آنے والی معلومات کو بلا تحقیق سچ نہ مانیں اور مستند ذرائع سے تصدیق کیے بغیر کسی خبر پر یقین نہ کریں۔
جھوٹ دیرپا نہیں ہوتا اور کراچی پر حملے کی یہ ’’جعلی فلم‘‘ بھی جلد ہی بے نقاب ہوگئی۔