بھارت کراچی نہ پہنچ سکا تو حیدرآباد دکن میں کراچی بیکری پر حملہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
بھارت کراچی نہ پہنچ سکا تو اس کے انتہا پسند شہریوں نے حیدرآباد دکن میں "کراچی بیکری" پر حملہ کردیا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی شہر حیدر آباد میں واقع مشہور کراچی بیکری پر بے جے پی کے انتہاپسندوں نے حملہ کیا اور بیکری کو نقصان پہنچایا۔
انتہا پسندوں نے پاک بھارت جنگ اور کشیدگی کے تناظر میں بیکری کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔
پہلگام حملے کے بعد اس مشہور بیکری کو نشانہ بنانے کا یہ دوسرا واقعہ ہے، اس سے پہلے آندھرا پردیش میں کراچی بیکری کی ایک شاخ کے باہر بھی احتجاج کیا گیا تھا۔
بیکری مالکان نے کہا کہ پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، بیکری کا یہ نام تقسیمِ ہند کے وقت اُن کے خاندان کی ہجرت سے جڑی تاریخی پہچان کی علامت ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کراچی بیکری
پڑھیں:
لسانیت، عصبیت، دہشت گردی، اور انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی کرکے ایک قوم بننا ہوگا، عشرت العباد
اپنے پیغام میں سربراہ میری پہچان پاکستان نے کہا کہ ہمیں انکے فکر و فلسفے پر کاربند رہتے ہوئے انکے پیغام کو آگے پھیلانے کی ضرورت ہے، پاکستان میں لسانیت، عصبیت، دہشت گردی اور انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی کرکے ایک قوم بننا ہوگا، جس طرح ہم بنیان المرصوص میں ایک قوم بنے، اسی طرح ہمیں ایک مٹھی بننا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق گورنر سندھ اورمیری پہچان پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے شاہ عبدالطیف بھٹائی کے عرس کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ شاہ عبدالطیف بھٹائی کا پیغام امن، محبت، بھائی چارہ ہے، صوفیانہ شاعر و بزرگ شاہ عبدالطیف بھٹائی نے اپنے کلام سے شعور پیغام اور دین سے محبت کے ساتھ ساتھ سندھ کی سرزمین کو اخوت اور امن کا درس دینے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کو جو پیغام دیا اسکی حقانیت ہر ایک پر آشکار ہورہی ہے، سندھ بھٹائی کی نگری ہے، انکی سوچ اور فلسفہ صوفیانہ کلام کی روشنی میں بھائی چارے امن و محبت کو اپنانے کی ضرورت ہے، ہم ایک قوم بنیں، لسانی اکائیوں میں تقسیم ہوکر شاہ لطیف بھٹائی کی تعلیمات کے برعکس کام نہ کریں۔
سربراہ میری پہچان پاکستان نے کہا کہ ہمیں انکے فکر و فلسفے پر کاربند رہتے ہوئے انکے پیغام کو آگے پھیلانے کی ضرورت ہے، پاکستان میں لسانیت، عصبیت، دہشت گردی اور انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی کرکے ایک قوم بننا ہوگا، جس طرح ہم بنیان المرصوص میں ایک قوم بنے، اسی طرح ہمیں ایک مٹھی بننا ہے، ان کا عرس جشن آزادی، جشن فتح کے موقع پر آیا ہے، جب پوری قوم مکمل چارج اور جزبہ حب الوطنی سے سرشار ہے، اسی اسپرٹ کو برقرار رکھ کر ہم ملک کو مضبوط ریاست بناسکتے ہیں، ہماری سوچ میری پہچان پاکستان اور شاہ عبدالطیف بھٹائی کے درس کے عین مطابق بھائی چارہ اور امن و محبت ہو۔