بھارت کراچی نہ پہنچ سکا تو اس کے انتہا پسند شہریوں نے حیدرآباد دکن میں "کراچی بیکری" پر حملہ کردیا۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی شہر حیدر آباد میں واقع مشہور کراچی بیکری پر بے جے پی کے انتہاپسندوں نے حملہ کیا اور بیکری کو نقصان پہنچایا۔ 

انتہا پسندوں نے پاک بھارت جنگ اور کشیدگی کے تناظر میں بیکری کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔ 

پہلگام حملے کے بعد اس مشہور بیکری کو نشانہ بنانے کا یہ دوسرا واقعہ ہے، اس سے پہلے آندھرا پردیش میں کراچی بیکری کی ایک شاخ کے باہر بھی احتجاج کیا گیا تھا۔

بیکری مالکان نے کہا کہ پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، بیکری کا یہ نام تقسیمِ ہند کے وقت اُن کے خاندان کی ہجرت سے جڑی تاریخی پہچان کی علامت ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کراچی بیکری

پڑھیں:

غزہ نسل کشی پر مودی کی گہری خاموشی نے ہندوستان کا اخلاقی و سیاسی وقار مجروح کردیا، کانگریس

سونیا گاندھی نے کہا کہ مودی نے اسرائیل کیساتھ ساتھ ایک آزاد فلسطین کے تصور پر مبنی بھارت کی دیرینہ اور اصولی وابستگی کو ترک کر دیا ہے، جو ایک پرامن دو ریاستی حل کی حمایت کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی بغیر کسی روک ٹوک کے جاری ہے اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی اس تباہی پر گہری خاموشی نے بھارت کے اخلاقی اور سیاسی وقار کو مجروح کر دیا ہے۔ کانگریس کے جنرل سیکریٹری (مواصلات) جئے رام  رمیش نے اپنے ایک ایکس پوسٹ میں لکھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف امریکہ اسرائیل جنگ کے حوالے سے جنگ بندی کا اعلان کیا ہے لیکن غزہ میں ابھی تک کوئی جنگ بندی نہیں ہوئی جہاں اسرائیل کی نسل کشی بلا روک ٹوک جاری ہے۔ جئے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ نریندر مودی کی اس تباہی پر خاموشی، جو گزشتہ اٹھارہ ماہ سے زائد عرصے سے فلسطینیوں پر مسلط ہے، گہری ہے اور اس نے بھارت کے اخلاقی اور سیاسی وقار کو مجروح کر دیا ہے۔

جئے رام رمیش کا یہ پوسٹ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی کے چند روز قبل دئے گئے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے غزہ اور ایران میں اسرائیل کی تباہی پر بھارت کی خاموشی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور اسے نہ صرف آواز کا نقصان بلکہ اقدار کو مجروح کرنا قرار دیا تھا۔ سونیا گاندھی نے اپنے مضمون "ابھی بہت دیر نہیں ہوئی کہ بھارت کی آواز سنی جائے" میں مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے اسرائیل کے ساتھ ساتھ ایک آزاد فلسطین کے تصور پر مبنی بھارت کی دیرینہ اور اصولی وابستگی کو ترک کر دیا ہے، جو ایک پرامن دو ریاستی حل کی حمایت کرتی ہے۔

انہوں نے اپنے مضمون میں، جو دی ہندو میں شائع ہوا کہا کہ نئی دہلی کی غزہ کی تباہی اور اب ایران کے خلاف بلا اشتعال جارحیت پر خاموشی ہماری اخلاقی اور سفارتی روایات سے ایک پریشان کن انحراف کو ظاہر کرتی ہے، یہ نہ صرف آواز کا نقصان ہے بلکہ اقدار کو مجروح کرنا بھی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ابھی بہت دیر نہیں ہوئی، بھارت کو واضح طور پر بات کرنی چاہیئے، ذمہ داری سے عمل کرنا چاہیئے اور مغربی ایشیا میں کشیدگی کو کم کرنے اور گفت و شنید کی طرف واپسی کے لئے ہر ممکن سفارتی چینل کا استعمال کرنا چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد میں 5 سالہ بچہ رپٹ لکھوانے تھانے پہنچ گیا، شکایت کیا کی؟
  • پولیس گردی کی انتہا: شاہ فیصل تھانے کے اہلکاروں کی نشے میں دھت ہو کر گھروں پر چڑھائی
  • ہنزہ عطا آباد جھیل گلیشر پھٹ گیا ہنزہ کا مشہور ہوٹل زد میں آگیا
  • پہلگام حملہ تحقیقات؛ ہندوتوا پالیسی پر گامزن مودی سرکار ثبوت پیش کرنے میں ناکام
  • دُنیا نے مودی سرکار کا جھوٹا بیانیہ  مسترد کردیا؛ بھارتی جریدے نے پول کھول دیے
  • بھارت، میڈیکل ٹیسٹ میں کم نمبر آنے پر باپ نے بیٹی کو قتل کردیا
  • میڈیکل ٹیسٹ میں نمبر کیوں کم آئے؛ بھارت میں باپ نے ڈنڈے مار کر بیٹی کو ہلاک کردیا
  • غزہ نسل کشی پر مودی کی گہری خاموشی نے ہندوستان کا اخلاقی و سیاسی وقار مجروح کردیا، کانگریس
  • جونئیر ہاکی ورلڈکپ کے شیڈول کا اعلان موخر
  • جنگلی لومڑیوں کے تحفظ کے لیے کام کرنیوالی مشہور یوٹیوبر مکائیلا رینز نے خودکشی کر لی