سندھ حکومت کے 454 ارب روپے کے تعلیمی بجٹ کے باوجود عوام کو معیاری تعلیم میسر نہیں، منعم ظفر
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
تقریب سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ یہ چھوٹی سی کاوش دراصل بارش کا ایک قطرہ ہے، ”پڑھو پڑھاؤ“ کے عنوان سے لوگوں کو مفت کتابیں دی جارہی ہیں، جو لوگ اس تحریک میں ہمارے ساتھ تعاون کررہے ہیں وہ قابل ستائش ہیں، ہمیں اپنے دین پر فخر کرنا، اساتذہ کا حترام اور اپنے وطن سے محبت کرنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ معیاری اور مفت تعلیم کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن سندھ حکومت کا 454 ارب روپے کا تعلیمی بجٹ ہونے کے باوجود عوام کو سرکاری سطح پر معیاری تعلیم میسر نہیں اور لوگ بھاری فیسیں دے کر نجی تعلیمی اداروں میں اپنے بچوں کو پڑھانے پر مجبور ہیں، حکومتی نا اہلی اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے دور میں جماعت اسلامی کی ”پڑھو پڑھاؤ مہم“ غریب اور متوسط گھرانوں کے بچوں کے لیے ایک بہترین سہولت ہے، یہ مہم ایک تحریک کی صورت میں اب پورے شہر میں پھیل رہی ہے، بھارت کے ساتھ مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا جائے اور سندھ طاس معاہدے کو بھی بحال کرایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی علاقہ گلزار ہجری کے تحت صابری شہید پارک گلشن اقبال میں پندرہ روزہ ”پڑھو پڑھاؤ“ مہم کے آخری روز اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں والدین کا اپنے بچوں کو پڑھانا مشکل ہوگیا ہے، جو بچے اپنے تعلیمی سال مکمل کرلیتے ہیں وہ نصابی کتابیں یہاں جمع کراتے ہیں اس طرح غریب اور متوسط طبقے کے بچوں کو نصابی کتابیں یہاں مفت مل جاتی ہیں اور اس کے ذریعے وہ اپنا تعلیمی سفر آسانی سے آگے بڑھا پاتے ہیں، جماعت اسلامی کی یہ چھوٹی سی کاوش دراصل بارش کا ایک قطرہ ہے، ”پڑھو پڑھاؤ“ کے عنوان سے لوگوں کو مفت کتابیں دی جارہی ہیں، جو لوگ اس تحریک میں ہمارے ساتھ تعاون کررہے ہیں وہ قابل ستائش ہیں، ہمیں اپنے دین پر فخر کرنا، اساتذہ کا حترام اور اپنے وطن سے محبت کرنا چاہیئے، اسی میں ہماری کامیابی ہے، وطن کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
جماعت اسلامی، مینار پاکستان میں اجتماع عام منعقد کرنے کا اعلان
21 سے 23 نومبر کواجتماع میں دنیا بھر سے اسلامی تحریکوں کے قائدین کو شرکت کی دعوت دیں گے
گلے سڑے نظام سے جان چھڑوانے کیلئے طویل جدوجہد کرکے بڑی ٹیم تیار کی ہے،حافظ نعیم الرحمٰن
جماعت اسلامی پاکستان نے 21 سے 23 نومبر کو لاہور میں اجتماع عام کا اعلان کر دیا۔منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 21، 22 اور 23 کو مینار پاکستان گراؤنڈ میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا اور اس موقع پر بڑی تحریک کا آغاز ہوگا۔امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ اجتماع عام میں دنیا بھر سے اسلامی تحریکوں کے قائدین کو شرکت کی دعوت دیں گے۔حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے طویل جدوجہد کرکے بڑی ٹیم تیار کی ہے، اب جماعت ملک کے لیے ایک بہترین اچھی آپشن بن کر سامنے آئے گی تاکہ گلے سڑے نظام سے جان چھڑوائی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ نوجوان اس ملک سے مایوس ہیں کیونکہ نوکریاں نہیں کوئی مستقبل نہیں، ملک میں غریب کے لیے تعلیم کے دروازے بند کر دیے ہیں اور ہم تعلیمی طور پر طبقاتی نظام میں تقسیم ہو چکے ہیں، اگر نوجوانوں نے تعلیم بھی حاصل کر لی تو انہیں روزگار ہی نہیں ملتا۔حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ملک میں مخصوص طبقہ ہم سے جمہوری آزادی چھینتا اور معیشت کو برباد کرتا ہے، پاکستان میں مزدوروں کو کوئی حقوق حاصل نہیں وار 10 فیصد بھی رجسٹرڈ مزدور نہیں، ملکی آئین میں مزدور کے حقوق تو ہیں لیکن دیے نہیں جاتے اور ان کی تو کوئی آواز ہی نہیں کوئی پارٹی تو مزدور کی ترجمانی نہیں کرتی، صحت و تعلیم کے حقوق ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ قوم کو بھکاری بنانے اور سیاسی فائدہ حاصل کرنے کا پروگرام ہے، کسانوں کو کوئی حقوق حاصل نہیں ہیں ان کی کم سے کم تنخواہ پر تو بات کرتے ہیں لیکن تنخواہ ہی نہیں ملتی۔امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ ٹھیکیداری نظام کے تحت خواتین سے کام لیا جاتا ہے انہیں تو ملازمت کے حقوق بھی حاصل نہیں۔ موجودہ حکومت اگر اچھا کام کرے گی تو مدت پوری کرلے گی وگرنہ جماعت سے زیادہ حکومتیں گرانے کا تجربہ کس کو ہے؟