تقریب سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ یہ چھوٹی سی کاوش دراصل بارش کا ایک قطرہ ہے، ”پڑھو پڑھاؤ“ کے عنوان سے لوگوں کو مفت کتابیں دی جارہی ہیں، جو لوگ اس تحریک میں ہمارے ساتھ تعاون کررہے ہیں وہ قابل ستائش ہیں، ہمیں اپنے دین پر فخر کرنا، اساتذہ کا حترام اور اپنے وطن سے محبت کرنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ معیاری اور مفت تعلیم کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن سندھ حکومت کا 454 ارب روپے کا تعلیمی بجٹ ہونے کے باوجود عوام کو سرکاری سطح پر معیاری تعلیم میسر نہیں اور لوگ بھاری فیسیں دے کر نجی تعلیمی اداروں میں اپنے بچوں کو پڑھانے پر مجبور ہیں، حکومتی نا اہلی اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے دور میں جماعت اسلامی کی ”پڑھو پڑھاؤ مہم“ غریب اور متوسط گھرانوں کے بچوں کے لیے ایک بہترین سہولت ہے، یہ مہم ایک تحریک کی صورت میں اب پورے شہر میں پھیل رہی ہے، بھارت کے ساتھ مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا جائے اور سندھ طاس معاہدے کو بھی بحال کرایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی علاقہ گلزار ہجری کے تحت صابری شہید پارک گلشن اقبال میں پندرہ روزہ ”پڑھو پڑھاؤ“ مہم کے آخری روز اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں والدین کا اپنے بچوں کو پڑھانا مشکل ہوگیا ہے، جو بچے اپنے تعلیمی سال مکمل کرلیتے ہیں وہ نصابی کتابیں یہاں جمع کراتے ہیں اس طرح غریب اور متوسط طبقے کے بچوں کو نصابی کتابیں یہاں مفت مل جاتی ہیں اور اس کے ذریعے وہ اپنا تعلیمی سفر آسانی سے آگے بڑھا پاتے ہیں، جماعت اسلامی کی یہ چھوٹی سی کاوش دراصل بارش کا ایک قطرہ ہے، ”پڑھو پڑھاؤ“ کے عنوان سے لوگوں کو مفت کتابیں دی جارہی ہیں، جو لوگ اس تحریک میں ہمارے ساتھ تعاون کررہے ہیں وہ قابل ستائش ہیں، ہمیں اپنے دین پر فخر کرنا، اساتذہ کا حترام اور اپنے وطن سے محبت کرنا چاہیئے، اسی میں ہماری کامیابی ہے، وطن کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی

پڑھیں:

سندھ حکومت کی سنگین مالی بے ضابطگیاں بے نقاب( آڈٹ رپورٹ منظر عام پر آ گئی )

آڈٹ رپورٹ میں اربوں کی بے ضابطگیوں اور ریکارڈ کی عدم دستیابی کا انکشاف ، درجنوں کیسز مشکوک قرار
مختلف محکموں میں خریداری، بینک اکائونٹس، خدمات، سرکاری ملازمین سے متعلق مالی بے ضابطگیاںرپورٹ

سندھ حکومت کی مالیاتی بدعنوانیوں سے متعلق آڈٹ رپورٹ منظر عام پر آ گئی، جس میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں اور ریکارڈ کی عدم دستیابی کا انکشاف کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت 97 ارب روپے کا ریکارڈ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ کے مختلف محکموں میں خریداری، بینک اکائونٹس، خدمات، اور سرکاری ملازمین سے متعلق سنگین مالی بے ضابطگیاں دیکھی گئی ہیں، جن میں درجنوں کیسز مشکوک قرار دیے گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق دھوکہ دہی اور غبن کے کیسز میں 1 ارب روپے سے زائد رقم غائب،کمرشل بینکوں کے ساتھ لین دین میں 42 ارب روپے سے زائد اور خدمات کی فراہمی سے متعلق 19 ارب روپے کی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔اسی طرح سرکاری ملازمین سے متعلق 32 ارب روپے سے زائد کی مالی بے قاعدگیاں،بینک اکائونٹس میں 129 ارب روپے کی بے ضابطگیاں، رقوم کی وصولی سے متعلق 29 ارب روپے کی بے ضابطگیاں منظر عام پر آئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق خریداریوں اور معاہدوں سے متعلق 55 ارب روپے کی مشکوک لین دین،آپریشنل نااہلیوں کی وجہ سے 494 ارب روپے کی مشکوک ادائیگیاں اور اندرونی نظام کی کمزوریوں کے باعث 65 ارب روپے کے غیر مستند اخراجات جبکہ اندراج اور اکاؤنٹنگ نظام میں خامیوں کی وجہ سے 28 ارب روپے کا غیر واضح استعمال بھی سامنے آیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب بجٹ میں عوام کیلئے کچھ بھی نہیں، یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے: جاوید قصوری
  • جو سرکاری و نجی تعلیمی ادارہ عسکریت کی تعلیم و تربیت دے گا اس کے خلاف کاروائی ہوگی، اسلامی نظریاتی کونسل
  • گورنر کے پی کی شرجیل میمن سے ملاقات، عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر حکومت سندھ کی تعریف
  • عدلیہ کے الاؤنس میں کٹوتی ،سندھ کا بجٹ منظور،جماعت اسلامی کی تحاریک مسترد
  • بجلی صارفین کیلئے خوشخبری: بنیادی ٹیرف میں ڈیڑھ روپے فی یونٹ کمی کی منظوری
  • شکارپور: جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر نظام الدین میمن، قیم محمد یوسف ، نائب قیم امداداللہ بجارانی امیدواران رکنیت کی ایک روزہ تربیت گاہ سے خطاب کررہے ہیں
  • جماعت اسلامی اقامت دین کی عالمگیر تحریک ہے‘پروفیسر نظام الدین
  • حیدرآباد کے شہریوں کو معیاری طبی سہولیات میسر نہیں،ادریس چوہان
  • سندھ حکومت کی سنگین مالی بے ضابطگیاں بے نقاب( آڈٹ رپورٹ منظر عام پر آ گئی )
  • پیپلزپارٹی نے سندھ کو اپنی جاگیر سمجھ رکھا ہے،حافظ نصر اللہ چنا