دوبارہ نہیں کرنا بیٹا، یہ فلم نہیں ہے: فہد مصطفیٰ کا بھارت کو انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
معروف اداکار اور ٹیلی ویژن میزبان فہد مصطفیٰ نے بھارتی جارحیت پر پاکستانی قوم اور افواجِ پاکستان کے بھرپور جواب کو سراہا اور بھارت کو دوٹوک وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ دوبارہ نہ کرنا بیٹا ورنہ چھوڑیں گے نہیں۔
فہد مصطفیٰ نے نجی ٹی وی پر اپنے شو کے آغاز میں مسلح افواج کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ بھارت کو یہ سمجھنا ہوگا کہ یہ کوئی فلمی سین نہیں، حقیقی دنیا ہے اور یہاں ہر قدم کا مؤثر جواب دیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان حال ہی میں ایک نازک صورتحال سے گزرا ہے جب بھارت نے پہلگام حملوں کا الزام لگا کر جنگ چھیڑنے کی کوشش کی۔
تاہم افواج پاکستان کی بھرپور دفاعی اور پھر آپریشن بنیان مرصوص کی صورت میں جوابی کارروائی سے بھارت کو جدید ترین جنگی طیاروں، ایئربیسز، بریگیڈ ہیڈکوارٹر، بلیسٹک میزائلوں کے ذخیرے اور لاتعداد چوکیوں کے نقصان کے بعد پسپائی اور ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستانی افواج نے بھارت کو پیچھے دھکیلا تو بالآخر نئی دہلی کی درخواست پر امریکا کی ثالثی سے جنگ بندی کا اعلان ہوا جبکہ بھارتی فضائیہ نے پس و پیش کے بعد اپنے رافیل طیاروں کی تباہی کا اعتراف کرلیا۔
خیال رہے کہ فہد مصطفیٰ کو ان کے مشہور ڈراموں کے باعث بھارت میں بھی بڑی مقبولیت ملی، لیکن اس موقع پر بھی حق بات کہنے سے وہ پیچھے نہ ہٹے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پُرامن ملک ہے جہاں ہر مذہب اور قوم کے افراد کو برابری، تحفظ اور عزت حاصل ہے، یہ وہ ملک نہیں جہاں صرف ہندوؤں کا راج ہو۔ یہاں پاکستانی بڑے دل کے مالک ہیں، پاکستانی قوم بھارتیوں سے زیادہ برداشت اور وسعتِ نظر رکھتی ہے۔
اداکار نے پاکستانی میڈیا کی ذمہ دارانہ رپورٹنگ کو بھی سراہا اور کہا کہ سب سے بڑا کریڈٹ پاکستانی میڈیا کو جاتا ہے جنہوں نے انتہائی مثبت رپورٹنگ کی اور وہی سب دکھایا جو اصل میں ہوا دوسروں کی طرح جھوٹ کا سہارا نہیں لیا، یہاں جو کچھ بھی ہوا بھارت نے اسے محسوس کیا۔
انہوں نے واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہم جنگ کے خواہاں نہیں، مگر امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، دوبارہ ایسا کیا تو چھوڑیں گے نہیں۔
یہ بیان پاکستانی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے اور عوام فہد مصطفیٰ کے جرأت مندانہ مؤقف پر انہیں بھرپور خراجِ تحسین پیش کر رہے ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فہد مصطفی بھارت کو کہا کہ
پڑھیں:
’کسی بھی بھارتی جارحیت کا جواب بھرپور ہو گا،‘ عاصم منیر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 اگست 2025ء) پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) فیلڈ مارشل عاصم منیر نے، جو ایک سرکاری دورے پر امریکہ میں ہیں، اتوار کے روز امریکی سیاسی اور عسکری قیادت کے سینئر اراکین اور پاکستانی کمیونٹی سے اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں۔
انہوں نے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے دہشت گردی کی سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ سرگرمیاں انتہائی تشویشناک ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’کسی بھی بھارتی جارحیت کا فوری اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔‘‘
پاکستانی آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان نے سفارتی محاذ پر قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
(جاری ہے)
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت کو بھی سراہا جنہوں نے، ان کے بقول، جنگوں کو روکنے اور دوطرفہ تعلقات کے نئے مواقع پیدا کرنے میں مدد کی، جن میں مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرانا بھی شامل ہے۔یاد رہے کہ پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کا رواں سال امریکہ کا یہ دوسرا سرکاری دورہ ہے۔ اس سے قبل وہ جون میں بھی ایک سرکاری دورے پر امریکہ گئے تھے، جہاں انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کی دعوت پر وائٹ ہاؤس میں ظہرانے پر ان سے ملاقات کی تھی۔
اپنے موجودہ دورے کے دوران پاکستانی آرمی چیف نے امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل مائیکل ای کوریلا کی ریٹائرمنٹ کی تقریب اور ایڈمرل بریڈ کوپر کی تبدیلیٔ کمانڈ کی تقریب میں بھی شرکت کی، جنہوں نے اب یہ عہدہ سنبھالا ہے۔
عاصم منیر نے امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل ڈین کین سے بھی ملاقات کی اور باہمی پیشہ وارانہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور ساتھ ہی انہیں پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
اس موقع پر پاکستانی آرمی چیف نے دیگر دوست ممالک کے دفاعی سربراہان سے بھی غیر رسمی ملاقاتیں کیں۔مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین یہ فوجی رابطے وسیع تر تعاون کی راہیں ہموار کر سکتے ہیں، خاص طور پر علاقائی سلامتی اور انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں۔ ان کے مطابق پاکستان اور امریکہ کے درمیان سکیورٹی تعاون آج جتنا مضبوط ہے، اس سے پہلے کبھی نہیں رہا تھا۔
بھارت-پاکستان فوجی تنازعاپنے دورے کے دوران فیلڈ مارشل عاصم منیر نے امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں بھی شرکت کی۔
عاصم منیر نے اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ فوجی تصادم کا تفصیلی ذکر کیا اور نئی دہلی کے اس فیصلے پر سوال اٹھایا کہ اس نے چار روزہ جنگ کے دوران ہونے والے اپنے نقصانات کی مخصوص تفصیلات فراہم کیوں نہیں کیں۔
انہوں نے کہا، ’’بھارت کو اپنے نقصانات تسلیم کرنا چاہییں … اسپورٹس مین اسپرٹ بھی ایک خوبی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد بھی اپنے نقصانات کو عوام کے سامنے لائے گا، بشرطیکہ بھارت بھی ایسا ہی کرے۔
پاکستانی فوج کے سربراہ نے پاکستان کی موجودہ فوجی طاقت کا ذکر کرتے ہوئے بھارت کو ایک ’چمچماتی ہوئی مرسڈیز‘ اور پاکستان کو ایک ’مضبوط ڈمپرٹرک‘ سے تشبیہ دی۔
انہوں نے کہا، ''بھارت چمک رہا ہے، جیسے کہ ایک مرسڈیز ہائی وے پر فیراری کی طرح آ رہی ہے، اور ہم ایک پتھر سے بھرا ڈمپر ٹرک ہیں۔ اگر ٹرک کار سے ٹکرا جائے، تو نقصان کس کا ہو گا؟‘‘
سندھ طاس آبی تنازعبھارتی اخبارات نے بھی عاصم منیر کے دورہ امریکہ کی خبر کو نمایاں طور پر شائع کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کے فوجی سربراہ نے کہا کہ اگر بھارت دریائے سندھ کے آبی راستوں پر کوئی ڈھانچہ تیار کرتا ہے، جو پاکستان کے لیے پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے، تو اسے تباہ کردیا جائے گا۔
انہوں نے مبینہ طور پر کہا کہ پاکستان کے پاس میزائلوں کی کمی نہیں ہے۔فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا، ’’ہم بھارت کے ڈیم بنانے کا انتظار کریں گے، اور جب وہ بنا لے گا، پھر دس میزائل سے اسے فارغ کر دیں گے … دریائے سندھ بھارتیوں کی خاندانی ملکیت نہیں ہے۔ ہمارے پاس میزائلوں کی کمی نہیں ہے، الحمد للہ۔‘‘
آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل نے پاکستانی کمیونٹی سے اپنے خطاب میں کہا، ’’محض ڈیڑھ ماہ کے وقفے کے بعد میرا دوسرا دورہ، پاکستان امریکہ تعلقات کے حوالے سے ایک نئی جہت کی علامت ہے۔ ان دوروں کا مقصد تعلقات کو ایک تعمیری، پائیدار اور مثبت راستے پر گامزن کرنا ہے۔‘‘
ادارت: مقبول ملک