100اور 1500 مالیت کے بانڈز کی قرعہ اندازی (کل ) ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2025ء)100اور 1500 روپے مالیت کے انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی کل ( جمعرات)15مئی کو ہو گی ۔100روپے والے اسٹوڈنٹس بانڈز کا پہلا انعام7لاکھ روپے کا ایک،دوسرے انعام میں 2لاکھ روپے کے تین جبکہ تیسرے انعام میں 1000روپے کے 1199انعامات کامیاب خوش نصیبوں میں تقسیم ہوں گے ۔
(جاری ہے)
1500 روپے والے بانڈ زکا پہلا انعام30لاکھ روپے کا ایک، دوسرے انعام میں 10لاکھ روپے کے تین جبکہ 18500روپے کے 1696انعامات ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے روپے کے
پڑھیں:
بیجنگ میں دنیا کا پہلا روبوٹ مال کھل گیا
چین نے ایک اور انقلابی پیش رفت کرتے ہوئے بیجنگ میں دنیا کا پہلا ’’روبوٹ مال‘‘ کھول دیا ہے، جو کہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد اور جدید ترین مرکز ہے۔ یہ مال دراصل کار ڈیلرشپس کے مشہور 4S ماڈل (سیلز، سروس، اسپیئر پارٹس، اور سروے) پر بنایا گیا ہے، جسے اب روبوٹس کی فروخت کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
یہ 4 منزلہ مال بیجنگ کے معروف ’’ہائی ٹیک ای ٹاؤن ڈسٹرکٹ‘‘ میں قائم کیا گیا ہے اور اسے مستقبل کے شاپنگ سینٹرز کا پیش خیمہ کہا جا رہا ہے۔ یہاں نہ صرف روبوٹس فروخت کیے جائیں گے بلکہ صارفین کو خریداری سے پہلے مکمل معلومات، ڈیمو، مرمت، اور فیڈبیک کا مکمل نظام بھی فراہم کیا گیا ہے — جیسے کسی لگژری کار کی خریداری کا تجربہ ہوتا ہے۔
روبوٹس کی وسیع اقسام
مال میں 200 سے زائد کمپنیوں کے 100 سے زیادہ اقسام کے روبوٹس رکھے گئے ہیں، جن میں مشہور برانڈز Ubtech Robotics اور Unitree Robotics بھی شامل ہیں۔ یہاں آپ کو گھریلو استعمال کے لیے چھوٹے روبوٹس سے لے کر ملین یوان مالیت کے انسان نما ہیومینائیڈز تک ہر قسم کی مشینری دستیاب ہے۔
مثال کے طور پر، کچھ روبوٹس کی قیمت صرف 2,000 یوان (تقریباً 278 امریکی ڈالر) ہے، جبکہ کچھ انتہائی جدید اور بڑے سائز کے روبوٹس کی قیمت لاکھوں یوان تک پہنچتی ہے۔ ایک خاص توجہ کا مرکز انسانی جسامت کا ’’البرٹ آئن اسٹائن‘‘ روبوٹ ہے، جس کی قیمت تقریباً 97,000 امریکی ڈالر ہے۔
روبوٹس کے ساتھ عملی تجربہ
اس مال کی سب سے منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہاں آنے والے افراد نہ صرف روبوٹس کو قریب سے دیکھ سکتے ہیں بلکہ ان سے بات چیت کر سکتے ہیں، ان کے کام کرنے کے انداز کا مشاہدہ کر سکتے ہیں اور مختلف عملی سرگرمیوں میں روبوٹس کو آزما بھی سکتے ہیں۔ مال میں انڈسٹریل روبوٹس، میڈیکل روبوٹس، ڈلیوری روبوٹس، تعلیمی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے روبوٹس اور تفریحی روبوٹس بھی شامل ہیں۔
روبوٹ ویٹرز والا ریستوران
مال کے اندر ایک ایسا ریستوران بھی موجود ہے جہاں سارا عملہ روبوٹس پر مشتمل ہے۔ روبوٹ ویٹرز خودکار نظام کے تحت آرڈر لیتے ہیں، کھانا سرو کرتے ہیں اور کسٹمرز کے ساتھ بات چیت بھی کرتے ہیں۔ اس ریستوران کا افتتاح چین میں منعقدہ ’’ورلڈ روبوٹ کانفرنس‘‘ کے دوران کیا گیا تھا، اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کانفرنس کی میزبانی بھی ایک روبوٹ نے کی تھی۔
مستقبل کی جھلک
چینی ماہرین کا ماننا ہے کہ اس منفرد روبوٹ مال کا قیام صرف تجارتی مقصد کے لیے نہیں، بلکہ روبوٹکس ٹیکنالوجی کو عوام تک لانے اور اسے عام زندگی کا حصہ بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ یہاں صارفین روبوٹکس کی دنیا کو نہ صرف دیکھ سکتے ہیں بلکہ اس کے ساتھ براہ راست تعامل کر کے مستقبل کے امکانات کو محسوس بھی کر سکتے ہیں۔ یہ جدید مال نہ صرف چین میں ٹیکنالوجی کی ترقی کا ثبوت ہے، بلکہ عالمی سطح پر بھی روبوٹکس انڈسٹری کے نئے دور کا آغاز تصور کیا جا رہا ہے۔