18 سال بعد پشاور سیف سٹی منصوبے پر کام شروع کردیا گیا ہے، آئی جی کے پی
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
انسپیکٹر جنرل پولیس صوبہ خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید—فائل فوٹو
آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ 18 سال بعد پشاور سیف سٹی منصوبے پر کام شروع کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 6 ماہ میں سیف سٹی منصوبہ مکمل ہوگا، 700 سے زائد کیمروں سے 100 سے زائد مقامات کی نگرانی ہوگی۔
آئی جی نے کہا کہ پنجاب سیف سٹی ٹیم ہماری معاونت کرے گی، سیف سٹی پراجیکٹ میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں۔
ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ لاہور سیف سٹی پراجیکٹ 17 ارب میں بنا ہم 2 ارب روپے لگا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سیف سٹی
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا دورہ لوئر دیر، کوٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا افتتاح
دیر لوئر میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے 40.8 میگاواٹ کے کوٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا باضابطہ افتتاح کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ منصوبہ 21.7 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہوا ہے جس سے سالانہ 207 ملین یونٹس بجلی پیدا ہوگی، جبکہ اس سے صوبے کو 2.4 ارب روپے سالانہ آمدن کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیے: داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سمیت اہم ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
وزیر اعلیٰ نے اپنے دورے کے دوران 1.5 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی 18.5 کلومیٹر طویل تورمنگ رازگرام روڈ کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت پن بجلی کے ذخائر کو معاشی ترقی کا بنیادی ستون بنانے کے لیے طویل المدتی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صاف اور سستی توانائی کے منصوبے نہ صرف روزگار کے نئے مواقع فراہم کریں گے بلکہ صنعتی سرگرمیوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق صوبے کی پہلی پاور ٹرانسمیشن لائن بچھائی جا رہی ہے جو 11 ہائیڈرو منصوبوں سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل کو ممکن بنائے گی جبکہ مقامی پاور ہاؤسز کی بجلی صنعتوں کو رعایتی نرخوں پر فراہم کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: بند کمروں کے فیصلوں سے امن قائم نہیں کیا جا سکتا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی
سہیل آفریدی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبائی حکومت پاور ڈسٹری بیوشن سسٹم کے لیے مکمل تعاون فراہم کرے گی کیونکہ صوبے کے قدرتی وسائل پر سب سے پہلا حق یہاں کے عوام کا ہے۔
انہوں نے غیر ملکی انجینیئرز کے صوبائی دوروں کے لیے این او سی جاری نہ ہونے پر شدید افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ این او سی میں تاخیر کے باعث اربوں روپے کے اہم منصوبے رک رہے ہیں، جس کا نقصان صرف خیبر پختونخوا نہیں بلکہ پورے ملک کو ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی کا حیات میڈیکل کمپلیکس پشاور کا ہنگامی دورہ
وزیر اعلیٰ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے ترقیاتی منصوبوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے عوام کی فلاح کو ہمیشہ ترجیح دی اور ایسے منصوبے شروع کیے جن کے افتتاح کے وقت حکومت کس کی ہوگی، اس کی پرواہ نہیں کی گئی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ وفاق کے ذمے خیبر پختونخوا کے 3 ہزار ارب روپے واجب الادا ہیں جن کی ادائیگی ناگزیر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاور پراجیکٹ سہیل آفریدی لوئر دیر