پشاور(نیوز ڈیسک)پاکستان کے قبائلی ضلع باجوڑ میں وزیراعظم کےمشیر و رکن قومی اسمبلی مبارک زیب کے گھر کے قریب دھماکا ہوا ہے۔

تفصیلات کےمطابق دھماکے سے رکن قومی اسمبلی مبارک زیب کے گھر کا گیٹ تباہ ہوگیا،خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، ایم این اے گھر پر موجود نہیں تھے۔

دھماکے کے بعد ایم این اے مبارک زیب نے اپنےبیان میں کہا میرے گھر کے مین گیٹ کو بم سے اڑایا گیا ہے

اللہ تعالیٰ کا شکر ہےکہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے،ان بزدلانہ کارروائیوں سے کوئی میری حوصلے پست نہیں کرسکتے۔ انشاء اللہ اپنے شہید بھائی کے ویژن کو جاری رکھوں گا۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے تک کمی کا امکان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

پی ٹی آئی ارکان کے پارلیمنٹ کی کمیٹیوں سے دیے گئے استعفے کب منظور ہوں گے؟

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے دیے ہیں البتہ سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ نے تاحال یہ استعفے منظور نہیں کیے ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی طرح ارکان کو پھر سے کمیٹیوں میں لایا جائے تاکہ پارلیمانی کمیٹیوں کی کارروائی آگے بڑھائی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ وجہ سامنے آگئی

اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کا مؤقف

ذرائع قومی اسمبلی کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفے داخل دفتر کر رکھے ہیں، جبکہ دوسری جانب چیئرمین سینیٹ نے بھی فی الحال استعفے منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور معاملے پر پارٹی قیادت سے مزید گفتگو کا فیصلہ کیا ہے۔

اس کے علاوہ سینیٹ سیکریٹریٹ کو خصوصی ہدایت جاری کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی کے سینیٹرز کو جو کمیٹیوں کے سربراہ ہیں ان کی مراعات جاری رکھی جائیں۔

کمیٹیوں کی کارروائی کی صورتحال

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے مستعفی ہونے کے بعد تو کمیٹیوں کی کارروائی رک گئی ہے البتہ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سینیٹ کمیٹیوں کی کارروائی جاری رہے گی، اپوزیشن چیئرمین کمیٹی کی عدم موجودگی میں دیگر اپوزیشن ارکان میں سے کوئی کمیٹی کی سربراہی کرے گا تاہم اجلاس جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں:قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کے بعد پی ٹی آئی سینیٹرز نے سرکاری گاڑیاں واپس کیوں نہیں کیں؟

مراعات سے متعلق انکشافات

دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے مستعفی چیئرمینوں کی اکثریت کا مراعات ابھی بھی لینے کا انکشاف ہوا ہے۔

پی ٹی آئی کے 8 چیئرمینوں میں سے صرف 3 نے سرکاری گاڑیاں اور اسٹاف واپس کیا ہے، ان میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر، چیف وہپ عامر ڈوگر اور رائے حسن نواز شامل ہیں، جبکہ 5 سابق چیئرمینوں نے ابھی تک گاڑیاں اور اسٹاف واپس نہیں کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ان ارکان کا کہنا ہے کہ ابھی استعفے منظور نہیں ہوئے اس لیے گاڑیاں اور اسٹاف کیوں واپس کریں۔

کمیٹیوں کی سربراہی سے محرومی

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دینے کے باعث پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت 5 کمیٹیوں کی سربراہی سے محروم ہو چکی ہے جبکہ سینیٹ کمیٹیوں سے استعفے کے باعث پی ٹی آئی 8 کمیٹیوں کی سربراہی سے محروم ہو چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیکر پی ٹی آئی پی ٹی آئی استعفے چیئرمین سینیٹ سینیٹ قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی کا اجلاس پیر  جبکہ سینٹ کا منگل کو طلب
  • آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا
  • صدر آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا 20واں اجلاس طلب کر لیا
  • قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کو طلب، نوٹیفکیشن جاری
  • قومی اسمبلی کا اجلاس پیر 29 ستمبر  کی شام 5 بجے طلب
  • صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا
  • اسپیکر قومی اسمبلی کا وزیراعظم شہباز شریف کے اقوام متحدہ سے خطاب پر اظہارِ خیال
  • نوشکی: پولیس موبائل کے قریب دستی بم کا دھماکا، 3 اہلکار زخمی
  • پی ٹی آئی ارکان کے پارلیمنٹ کی کمیٹیوں سے دیے گئے استعفے کب منظور ہوں گے؟
  • اسرائیل نے غزہ کی جنگ میں حدود سے تجاوز کیا، اطالوی وزیراعظم