تحقیقات کے ابتدائی مرحلے میں معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ بھارتی پاسپورٹس سعودی عرب کے شہر جدہ سے جاری کیے گئے تھے، جن پر بھارت کے شہر حیدرآباد کا پتہ درج ہے۔ دونوں پاسپورٹس کی معیاد سال 2028ء تک ہے۔ عبدالعزیز تاحال جناح اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے صدر پارکنگ پلازہ کے قریب اللہ والی مسجد کے نزدیک سے ایک ضعیف العمر شخص کو بے ہوشی کی حالت میں پایا گیا، جسے فوری طور پر چھیپا ایمبولینس سروس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق متاثرہ شخص کی شناخت 65 سالہ عبدالعزیز ولد محمد اسحاق کے نام سے کی گئی ہے۔ عبدالعزیز سے ملنے والے سامان کی تلاشی کے دوران خواتین کے نام سے جاری دو بھارتی پاسپورٹس اور ایک قومی شناختی کارڈ برآمد ہوا۔ پولیس اور حساس ادارے واقعے کی اطلاع ملتے ہی اسپتال پہنچ گئے اور معاملے کی چھان بین شروع کر دی ہے۔

تحقیقات کے ابتدائی مرحلے میں معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ بھارتی پاسپورٹس سعودی عرب کے شہر جدہ سے جاری کیے گئے تھے، جن پر بھارت کے شہر حیدرآباد کا پتہ درج ہے۔ دونوں پاسپورٹس کی معیاد سال 2028ء تک ہے۔ عبدالعزیز تاحال جناح اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج ہیں، جبکہ پولیس اور حساس ادارے اس کے پاسپورٹس، شناختی کارڈ اور پس منظر کے حوالے سے مزید معلومات اکٹھی کر رہے ہیں۔ واقعے نے سیکیورٹی اداروں کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق اسپتال پہنچائے جانے کے 4گھنٹے کے بعد بھی نامعلوم شخص ہوش میں نہیں آسکا۔ مذکورہ بے ہوش شخص کی جیب سے چند ادویات بھی ملی ہیں، معاملے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے شہر

پڑھیں:

غزہ: اسرائیلی حملوں کے باعث اسپتال بند ہونے کا سلسلہ جاری، فعال مراکز کتنے رہ گئے؟

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث رواں ماہ کے دوران 4 بڑے طبی مراکز بند ہو گئے جس کے بعد غزہ میں فعال اسپتالوں کی تعداد صرف 14 رہ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’غزہ ہم آرہے ہیں‘، گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق کا ویڈیو پیغام

غزہ شہر میں اسرائیلی عسکری کارروائیوں میں شدت کے باعث طبی عملے پر دباؤ میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس تناظر میں ڈبلیو ایچ او بھی شدید تشویش کا شکار ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے ترجمان طارق جسارویچ نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی آبادی کو بار بار انخلا کے احکامات جاری کیے جا رہے ہیں جس سے طبی مراکز بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ بعض اسپتالوں کو براہ راست انخلا کا حکم نہیں دیا جاتا لیکن جاری حملوں کی وجہ سے وہاں تک رسائی مشکل ہو چکی ہے۔

حالیہ بند ہونے والے طبی مراکز میں الرنتیسی چلڈرن ہسپتال، اوپتھلمک اسپتال، سینٹ جان آئی اسپتال اور حماد اسپتال برائے بحالی و مصنوعی اعضا شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی علاقے کے اسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ غزہ شہر میں 8 جبکہ دیرالبلح اور خان یونس میں 3،3 اسپتال موجود ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی مکمل طور پر فعال نہیں ہے۔

مزید پڑھیے: غزہ امدادی فلوٹیلا پر ڈرون حملے، دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں

اسرائیلی حملوں کی وجہ سے بڑی تعداد میں زخمیوں کو غزہ کے اسپتالوں میں لایا جا رہا ہے جہاں طبی سہولیات اور ضروری سامان کی شدید کمی ہے۔

حماد اسپتال غزہ کے 3 بڑے جسمانی معذور افراد کے بحالی مراکز میں سے ایک ہے اور یہاں تقریباً 250 مریضوں کو بحالی کی خدمات فراہم کی جا رہی تھیں۔ اس کے علاوہ شمالی غزہ میں زخمیوں کو بھی طبی امداد دی جا رہی تھی۔

اسپتالوں پر تباہ کن حملے

16 ستمبر کو الرنتیسی اسپتال پر ایک براہ راست حملہ ہوا جس سے اسے شدید نقصان پہنچا جبکہ وہاں 80 مریض موجود تھے۔

یہ غزہ کا واحد خصوصی بچوں کا اسپتال ہے۔ اس حملے میں کسی ہلاکت کی اطلاع تو نہیں ملی لیکن اسپتال کی چھت پر موجود پانی کے ٹینک، مواصلاتی نظام اور طبی آلات کو شدید نقصان پہنچا۔

حملے کے بعد اسپتال کے نصف مریضوں نے اسے چھوڑ دیا مگر تقریباً 40 مریض اب بھی وہاں موجود ہیں جن میں 4 بچے آئی سی یو میں زیر علاج ہیں جبکہ 8 نومولود بھی شامل ہیں۔

اسپتال کا زیادہ تر طبی سامان دوسرے غزہ کے اسپتالوں کو منتقل کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: غزہ جانے والے امدادی بیڑے کو ناکہ بندی توڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اسرائیل

ڈبلیو ایچ او نے خون کے یونٹس، بیگز اور ٹرانسفیوژن کے سامان کی شدید قلت کی نشاندہی کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری طور پر اس کی فراہمی بحال نہ کی گئی تو یہ خدمات چند روز میں معطل ہو سکتی ہیں۔

طبی سامان کی شدید قلت اور مریضوں کی مشکلات

ترجمان طارق جسارویچ نے کہا ہے کہ غزہ کے لوگ مسلسل نقل مکانی پر مجبور ہیں اور طبی سامان کی شدید کمی کے باعث امدادی کارکنوں اور مریضوں دونوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے ہزاروں شدید بیمار مریضوں کے فوری انخلا کی اپیل دہرائی اور کہا کہ انہیں غزہ سے باہر خصوصی نگہداشت کی فوری ضرورت ہے۔ اس وقت 15 ہزار سے زائد لوگ طبی وجوہات کی بنا پر انخلا کے منتظر ہیں، لیکن انہیں علاقے سے باہر منتقل کرنے کا عمل بہت سست روی کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر کے خاندان سمیت 91 فلسطینی شہید

طارق جسارویچ نے جنگ بندی کے قیام اور انسانی امداد تک بلا روک ٹوک رسائی کی فوری فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ باقی ماندہ صحت کے نظام کو طبی سازوسامان، ہنگامی طبی ٹیموں اور دیگر اہم وسائل فراہم کر کے سہارا دیا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل کے غزہ پر حملے اسرائیلی بربریت غزہ غزہ اسپتال غزہ میں اسپتال بند

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی شہری جاں بحق
  • وزیراعظم کی پاکستانی بیف کی ملائیشیا میں برآمد کیلئے متعلقہ ادارے کوقابل عمل و ٹھوس منصوبہ بندی تشکیل دینے کی ہدایت
  • کراچی: فائرنگ سے خاتون جاں بحق، متضاد بیانات پر پولیس کو اہلِ خانہ پر قتل کا شُبہ
  • کراچی: ملیر شاہ لطیف ٹاؤن میں شادی کی تقریب کے دوران ہوائی فائرنگ سے لڑکی جاں بحق 
  • غزہ: اسرائیلی حملوں کے باعث اسپتال بند ہونے کا سلسلہ جاری، فعال مراکز کتنے رہ گئے؟
  • کراچی، حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
  • کراچی: شارع فیصل اسٹار گیٹ کے قریب کار سے 11 کلو چرس برآمد
  • شاہراہ فیصل پر کارروائی، جعلی پولیس لائٹ لگی گاڑی سے منشیات برآمد
  • کراچی، رضویہ میں پولیس مقابلہ، ایک ملزم زخمی حالت میں گرفتار، اسلحہ برآمد
  • کراچی: دو پولیس مقابلے، تین زخمیوں سمیت چار ملزمان گرفتار، اسلحہ و موٹر سائیکل برآمد