’’پانچ جہتی‘‘مجموعی خاکہ: جدیدیت کو عمل میں لانے کے لیے نظریات اور عملی اقدامات کی تفصیل
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
’’پانچ جہتی‘‘مجموعی خاکہ: جدیدیت کو عمل میں لانے کے لیے نظریات اور عملی اقدامات کی تفصیل WhatsAppFacebookTwitter 0 14 May, 2025 سب نیوز
بیجنگ:چینی صدر شی جن پھنگ نے 2012 میں سی پی سی کی اٹھارہویں قومی کانگریس میں “پانچ جہتی” مجموعی خاکہ پیش کیا تھا جو اقتصادی، سیاسی ، ثقافتی ، سماجی اور ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر کے پانچ اہم شعبوں پر مشتمل ہے۔ اس کی مرکزی اہمیت یہ ہے کہ یک رُخی اقتصادی ترقی کے ماڈل کے بجائے جدیدیت کی تعمیر کو ایک مضبوط اکائی کے طور پر مجموعی لحاظ سے ترتیب دیا جائے۔
“پانچ جہتی” مجموعی خاکہ ایک اونچے درخت کی مانند ہے: معاشی تعمیر اس کی “جڑیں” ہیں؛ سیاسی تعمیر “تنا” ہے؛ ثقافتی تعمیر “شاخیں اور پتے” ہیں؛ سماجی تعمیر “پھل” ہے؛ جبکہ ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر “مٹی” ہے۔ مضبوط جڑیں توانا تنے کو جنم دیتی ہیں، گھنے پتے اور شاخیں خوش ذائقہ پھل لاتی ہیں، اور زرخیز مٹی پورے نظام کی صحت کا تعین کرتی ہے۔گزشتہ دس برسوں میں “پانچ جہتی” خاکے اور طرزِ حکمرانی کی بدولت چین نے اوسطاً 6 فیصد سالانہ معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ، فی یونٹ جی ڈی پی توانائی کے استعمال میں 26 فیصد کی کمی، اور قومی خوشحالی کے اشاریے میں 18 پوائنٹس کا اضافہ حاصل کیا،
جس سے اعلیٰ معیار کی ترقی کے کثیر الجہتی ثمرات واضح ہوئے۔ روایتی مغربی جدیدیت کے نظریات نے “صنعت کاری، شہر کاری، مارکیٹ پر انحصار” کو معیار بنایا، لیکن سماجی انصاف، ماحولیاتی تحفظ اور ثقافتی ورثے کو نظر انداز کر کے بھاری قیمت چکائی جبکہ چینی طرز کی جدیدیت نے یہ ثابت کیا کہ پسماندہ ممالک مغربی ماڈل سے ہٹ کر بھی سبز اور پائیدار ترقی حاصل کر سکتے ہیں ۔یہ خاکہ چینی ثقافت کی شاندار روایتوں سے جڑا ہوا ہے۔ اوّل یہ کہ نظامی سوچ یعنی مختلف عناصر کے مابین ہم آہنگی پر زور دیا جاتا ہے۔
دوم یہ کہ عوامی مرکزیت یعنی عوامی مفاد کو ترجیج دی جاتی ہے۔ سوم یہ کہ پائیدار اخلاقیات یعنی چینی قدیم زمانے سے ہی وسائل کے معتدل استعمال کی تلقین کی جاتی ہے۔آج، عالمی حکمرانی ، ادارہ جاتی جمود اور اقدار میں تصادم کا شکار ہے ، ایسے میں “پانچ جہتی” خاکہ اپنی ہمہ گیر اور جامع خصوصیات کے ساتھ انسانیت کو درپیش مشترکہ چیلنجز کا ایک زیادہ مضبوط اور لچکدار حل پیش کرتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیر اعظم اور آرمی چیف کا آپریشن بنیان مرصوص کی فرنٹ لائنز کا دورہ چین-امریکہ تجارتی تعلقات کی بحالی : مسابقت سے فائدہ مند تعاون کی جانب چین اور کولمبیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 45 سال مکمل ہو رہے ہیں، چینی صدر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان چین نے لاطینی امریکہ کی ترقی کو سپورٹ کرنے کے لیے 20 اقدامات کا اعلان کیا ہے، چینی وزیر خارجہ پانچ اہم منصوبے” چین – لاطینی امریکہ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مزید مضبوط بنائیں گے، چینی میڈیا چینی ریاستی کونسل کے ٹیرف کمیشن کی جانب سے امریکی درآمدات پر اضافی ٹیرف میں ایڈجسٹمنٹ کا اعلانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مجموعی خاکہ پانچ جہتی کے لیے
پڑھیں:
پانچ سال تک استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد پر 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد
پانچ سال تک استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد پر 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد WhatsAppFacebookTwitter 0 2 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وفاقی حکومت نے یکم اکتوبر سے 5 سال تک استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد پر 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی ہے، اس حوالے سے ایف بی آر نے کابینہ کی منظوری سے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔خبر رساں ادارے ڈیلی ٹائمز کے مطابق وفاقی حکومت نے کابینہ کی منظوری کے بعد استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد پر 40 فیصد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی نافذ کر دی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اس فیصلے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیوٹی پہلے سے عائد تمام درآمدی ٹیکسوں کے علاوہ وصول کی جائے گی۔ یہ اضافی ڈیوٹی 30 جون 2026 تک نافذ رہے گی۔ اس کے بعد ہر سال 10 فیصد کمی کی جائے گی اور بالآخر 30 جون 2029 تک اسے مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔حکومتی حکام کے مطابق اس مرحلہ وار کمی کا مقصد قلیل مدتی ریونیو کو مستحکم رکھنا اور طویل مدت میں آٹو مارکیٹ کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔
وزارتِ تجارت پہلے ہی درآمدی پالیسی آرڈر 2022 میں ترمیم کرتے ہوئے استعمال شدہ گاڑیوں کی تجارتی درآمد کی اجازت دے چکی ہے۔ نئی پالیسی کے تحت ابتدائی طور پر صرف 5 سال تک پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت ہوگی جو 30 جون 2026 تک برقرار رہے گی۔ اس کے بعد عمر کی پابندی ختم کر دی جائے گی اور پرانی گاڑیوں کی درآمد بھی ممکن ہو سکے گی۔
حکومت نے واضح کیا ہے کہ درآمد شدہ گاڑیوں کی اجازت ماحولیاتی اور حفاظتی معیارات پر سختی سے عمل درآمد سے مشروط ہوگی۔ حکام کے مطابق اس شرط کا مقصد روڈ سیفٹی بہتر بنانا اور فضائی آلودگی میں کمی لانا ہے تاکہ ملک میں آنے والی گاڑیاں جدید کارکردگی کے تقاضوں پر پوری اتریں۔
قابلِ ذکر ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 24 ستمبر کو ہونے والے اجلاس میں اس پالیسی کی منظوری دی تھی۔حکومتی ذرائع کے مطابق اس فیصلے کا مقصد صارفین کی بڑھتی ہوئی طلب اور اقتصادی تقاضوں میں توازن پیدا کرنا ہے کیوں کہ نئی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے نے متوسط طبقے کے خریداروں کو شدید متاثر کیا ہے۔ حکومتی پالیسی کا مقصد استعمال شدہ گاڑیوں کی آمد کو منظم کرنا اور مقامی آٹو انڈسٹری کے مفادات کے ساتھ ساتھ صارفین کو زیادہ آپشنز فراہم کرنا ہے تاہم اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی کے باعث درآمدی گاڑیوں کی قیمتیں فوری طور پر بڑھنے کا خدشہ ہے، جب کہ مرحلہ وار کمی سے آئندہ برسوں میں یہ گاڑیاں نسبتا سستی ہونے کا امکان ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایس آئی ایف سی کی ترک سرمایہ کاروں کو کراچی میں ہزار ایکڑ پر ایکسپورٹ پروسیسنگ زون بنانے کی پیشکش ایس آئی ایف سی کی ترک سرمایہ کاروں کو کراچی میں ہزار ایکڑ پر ایکسپورٹ پروسیسنگ زون بنانے کی پیشکش پاکستان انڈر 12 ٹینس ٹیم نے انٹرکونٹینینٹل چیمپئن شپ کیکوارٹر فائنل کیلئیکوالیفائی کرلیا ہالی وڈ اداکاروں، فلمسازوں سمیت 3900 سے زائد فنکاروں کا اسرائیلی فلمی اداروں کے بائیکاٹ کا اعلان سلامتی کونسل غزہ میں جاری خونریزی روکنے میں ایک بار پھر ناکام رہی، پاکستان ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ضیاالقیوم نے عہدے سے استعفی دے دیا وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے سیاحتی امور سردار یاسر الیاس خان کی چیئر مین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے ملاقاتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم