بم دھماکے میں اہم رہنما بال بال بچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے ایک مدرسے کے قریب جمعیت علمائے اسلام (ف )کے رہنما مولانا نوراللہ کی گاڑی کو بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا، خوش قسمتی سے جے یو آئی (ف) کے رہنما حملے میں محفوظ رہے۔
پولیس کے مطابق جمعرات کو لوئر جنوبی وزیرستان کے اعظم ورسک بازار میں پولیس اسٹیشن کے قریب واقع شہزاد مدرسہ کے نزدیک مولانا نوراللہ کی گاڑی کے قریب بم دھماکا ہوا، بم حملہ مولانا نوراللہ کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا، جو محفوظ رہے۔پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، جبکہ سیکیوورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
بعد ازاں جے یو آئی (ف) کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو کے مطابق، مولانا نوراللہ نے اپنے حامیوں کو بتایا کہ دھماکے کے وقت ان کے ہمراہ مقامی پارٹی رہنما مولانا اسحاق اور مولانا امان اللہ بھی موجود تھے۔
انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا، ’ ہم سب محفوظ ہیں، ہم ملک میں امن اور دینی مدارس، مساجد اور تمام مسلمانوں کا تحفظ چاہتے ہیں۔’واضح رہے کہ گزشتہ کئی مہینوں کے دوران خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مختلف حصوں میں جے یو آئی (ف) کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مولانا نوراللہ
پڑھیں:
پاک فضائیہ سے جھڑپ میں بھارتی طیارے تباہ ہوئے، بھارتی دفاعی اتاشی کا اعتراف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انڈونیشیا میں تعینات بھارتی دفاعی اتاشی نے 7 مئی کو پاک بھارت فضائی جھڑپ کے دوران بھارتی طیاروں کی تباہی کا اعتراف کر لیا، جس میں پاکستانی فضائیہ نے دشمن کے طیاروں کو نشانہ بنایا تھا۔
ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی بحریہ کے کیپٹن شیو کمار نے تصدیق کی کہ بھارتی جنگی طیارے گرائے گئے تھے، تاہم انہوں نے ان کی درست تعداد بتانے سے گریز کیا۔
کیپٹن شیو کمار نے کہا کہ “بھارتی طیارے تباہ ضرور ہوئے، لیکن اتنے نہیں جتنے دعوے کیے جا رہے ہیں۔” انہوں نے اس ناکامی کی وجہ سیاسی قیادت کی جانب سے بھارتی فضائیہ کو پاکستانی فوجی اہداف کو نشانہ نہ بنانے کی ہدایت کو قرار دیا۔
بھارتی دفاعی اتاشی کے اس اعترافی بیان کے بعد کانگریس نے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت نے قوم کو گمراہ کیا اور “آپریشن سندور” میں بھارت کے تباہ ہونے والے جنگی جہازوں کی اصل تفصیلات چھپائیں۔