گلگت میں گرینڈ قومی جرگے سے قبل کریک ڈاؤن، کئی رہنما گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین احسان علی ایڈووکیٹ کو گلگت سے پولیس نے گرفتار کر لیا جبکہ ساتھ ہی عوامی ایکشن کمیٹی کے جنرل سیکرٹری مسعود الرحمن اور محبوب ولی کو بھی پولیس نے اٹھا لیا۔ ادھر کھرمنگ میں قوم پرست رہنما شبیر مایار کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گرینڈ قومی جرگے سے قبل گلگت بلتستان میں کریک ڈاؤن شروع ہو گیا۔ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے صدر سمیت کئی رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین احسان علی ایڈووکیٹ کو گلگت سے پولیس نے گرفتار کر لیا جبکہ ساتھ ہی عوامی ایکشن کمیٹی کے جنرل سیکرٹری مسعود الرحمن اور محبوب ولی کو بھی پولیس نے اٹھا لیا۔ ادھر کھرمنگ میں قوم پرست رہنما شبیر مایار کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ خیال رہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے رواں ماہ کی 24 اور 25 تاریخ کو گلگت میں گرینڈ قومی جرگہ بلانے کا اعلان کر رکھا ہے۔ اے اے سی کے قائدین اس جرگے کی تیاریوں کو حتمی شکل دے رہے تھے۔ جی بی کے تمام طبقات کو جرگے میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ اے اے سی کے چیئرمین احسان علی ایڈووکیٹ گرینڈ قومی جرگے کے حوالے سے عوام اور سیاسی و مذہبی قائدین سے مشاورت کا سلسلہ شروع کر رکھا تھا۔ گرینڈ قومی جرگہ بلانے کا مقصد گلگت بلتستان کے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے ایک متفقہ لائحہ عمل مرتب کرنا بتایا گیا تھا۔ تاہم اس سے قبل ہی حکومت نے کریک ڈاؤن شروع کر دیا اور عوامی ایکشن کمیٹی جی بی کے قائدین کو گرفتار کر لیا گیا۔ ادھر گلگت کی عدالت نے احسان علی ایڈووکیٹ کو 28 مئی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پولیس نے گرفتار کر لیا عوامی ایکشن کمیٹی کے احسان علی ایڈووکیٹ کو بھی پولیس نے
پڑھیں:
ایک اور بھارتی شخص پاکستان کی حمایت میں فیس بک پوسٹ کرنے پر گرفتار
نئی دہلی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان کی حمایت میں فیس بک پوسٹ کرنے والے بھارتی قصائی رضوان کو شد ت پسند ہندووں نے بد ترین تشدد کا نشانہ بنا دیا جس کے بعد مقامی پولیس نے رضوان کو گرفتار کرلیا۔بھارتی میڈ یا رپورٹ کے مطابق باراسات، مغربی بنگال میں ایک قصائی، رضوان، جو سوشل میڈیا پر جاری پاکستان-بھارت کشیدگی کے دوران کھل کر پاکستان کی حمایت کر رہا تھا، مقامی افراد کے شدید غصے کا شکار بن گیا۔ اطلاعات کے مطابق رضوان کو مقامی افراد نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر رضوان کو حراست میں لے لیا اور "ملک دشمن پوسٹس" کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا۔ رضوان نے فیس بک پر ایک تصویر شیئر کی تھی جس میں نریندر مودی کو پاکستانی وزیر اعظم کے آگے جھکا ہوا دکھا یا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق، رضوان کی فیس بک سرگرمیوں کی جانچ کی جا رہی ہے اور سائبر سیل اس معاملے میں مزید تحقیقات کر رہا ہے۔
کامران لاشاری کا استعفیٰ منظور ، آفس چھوڑنے کی ہدایت
واضح رہے اس سے قبل بھارتی پنجاب کے علاقے کوٹلہ سے پاکستان کی جاسوسی کے الزام میں دو بھارتی شہریوں کو گرفتا ر کیا گیا تھا۔
مزید :