سکرنڈ تھانے میں زیرِ حراست ملزم کی تشدد سے ہلاکت، 2 پولیس افسران ضمانت خارج ہونے پر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
—علامتی تصویر
سندھ کے ضلع نواب شاہ میں سکرنڈ تھانے میں زیرِ حراست ملزم کی پولیس تشدد سے ہلاکت کے کیس میں عدالت نے مقدمے میں نامزد 2 پولیس افسران کی ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی۔
ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق ضمانت خارج ہونے پر ڈی ایس پی یار محمد اور سب انسپکٹر صابر حسین کو گرفتار کر لیا گیا۔
کراچی جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں درخشاں.
ترجمان ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ ملزمان نے غیر قانونی حراست کے دوران شہری نواز زرداری پر تشدد کیا، جس سے اس کی ہلاکت ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ رواں سال فروری میں ٹرک چھیننے کے الزام میں گرفتار نواز زرداری سکرنڈ تھانے میں پولیس تشدد سے ہلاک ہو گیا تھا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: تھانے میں
پڑھیں:
ملیر جیل سے قیدی کے فرار ہونے کا معاملہ، گرفتار 2پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
کراچی:ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے قیدی کے فرار ہونے کا واقعے کا مقدمہ گرفتار 2 پولیس کانسٹیبلز کے خلاف درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو قومی شاہراہ پر واقع ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے قیدی محمد جاوید کے فرار ہونے کا واقعے کا مقدمہ بجرم دفعات 223 اور 34/224 کے تحت شاہ لطیف ٹاؤن تھانے میں کورٹ پولیس کے اے ایس آئی طلعت انور کی مدعیت میں گرفتار 2 پولیس کانسٹیبل محمد خالد اور نور احمد کے خلاف درج کر لیا گیا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق منگل کو سٹی کورٹ سے پرانے 14 قیدی اور 24 نئے قیدی جمع کرنے کے لیے ڈسٹرکٹ جیل ملیر کے گیٹ پر پہنچا تھا، پرانے 14 قیدیوں کو میں جیل کے اندر جمع کروانے چلا گیا جبکہ نئے 24 قیدیوں کو گیٹ کے باہر بٹھایا اور ان قیدیوں پر ٰڈیوٹی کے لیے پولیس کانسٹیبل محمد خالد اور نور احمد کو مامور کیا۔
اے ایس آئی نے بتایاک کہ جب میں قیدی جمع کروا کر واپس باہر آیا اور قیدیوں کی گنتی کی تو ایک قیدی کم تھا، 23 قیدی موجود تھے، معلومات کرنے پر ملازمین نے بتایا کہ ایک قیدی ہتھکڑی نکال کر بھاگ گیا ہے۔ تحقیق کرنے پر پتہ چلا کہ قیدی محمد جاوید کو کینٹ ریلوے پولیس نے چوری کے مقدمے میں گرفتار کیا تھا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق فرار ہونے والے قیدی کو کافی تلاش کیا لیکن اسکا کچھ پتہ نہیں چل سکا جس کی میں نے اپنے افسران کو اطلاع دی اور افسران کے حکم پر دونوں ملازمین جن کی غفلت سے قیدی فرار ہوا ان کے خلاف قانونی کارروائی چاہتا ہوں اور ان کو قانونی کارروائی کے لیے پیش کرتا ہوں جس پر دونوں ملازمین کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔