پہلگام حملے اور آپریشن سندور کی حقیقت کیا ہے؟ انڈین میڈیا کی چشم کشا رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
بھارتی نیوز ویب سائٹ دی وائر نے اپنی تازہ ترین تحقیقاتی رپورٹ میں مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور پہلگام حملے سمیت "آپریشن سندور" کو فالس فلیگ قرار دیتے ہوئے کئی سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، پہلگام حملے سے قبل مودی سرکار نے وہاں کی سیکیورٹی ہٹا دی تھی، جس کے نتیجے میں 26 افراد کی جانیں ضائع ہوئیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر سیکیورٹی بروقت فراہم کی جاتی تو کیا یہ جانیں بچائی جا سکتی تھیں؟
دی وائر نے الزام عائد کیا ہے کہ مودی حکومت نے حملے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے "آپریشن سندور" کے نام پر پاکستان کے خلاف محاذ کھولا، جبکہ اصل دہشت گرد تاحال آزاد گھوم رہے ہیں۔ نہ صرف پہلگام بلکہ پلوامہ حملے کے بھی آج تک اصل مجرم سامنے نہیں لائے جا سکے۔
مزید یہ کہ مودی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے جنگ بندی کی بھیک مانگی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ سیز فائر کا اعلان امریکی صدر کی ثالثی سے واشنگٹن سے ہوا۔ یہ مودی سرکار کی سفارتی ناکامی کا کھلا ثبوت ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتی فضائیہ کو "آپریشن سندور" کے دوران نقصان پہنچا، لیکن حکومت نے اس حوالے سے مکمل خاموشی اختیار کی۔ رافیل طیاروں کے ممکنہ نقصان یا گمشدگی پر بھی کوئی سرکاری مؤقف سامنے نہیں آیا۔
دی وائر نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اگر وی آئی پیز کے لیے سیکیورٹی موجود تھی تو عام شہریوں کو کیوں لاوارث چھوڑا گیا؟ زندہ بچ جانے والوں کے مطابق، حملے کے بعد ڈیڑھ گھنٹے تک کوئی مدد نہیں پہنچی۔
دفاعی ماہرین اور سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت اصل دہشت گردوں کو پکڑنے کے بجائے صرف پاکستان مخالف بیانیہ بنانے میں مصروف ہے۔ یہ روش نہ صرف بھارتی عوام کے ساتھ ناانصافی ہے بلکہ خطے میں امن کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مودی حکومت
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر نے ایئر ڈیفنس کی حقیقت کا پردہ چاک کردیا
بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر ہرجیت سنگھ نے بھارتی فوج کے اندر پھیلی افراتفری، ذہنی عدم توازن اور فیصلہ سازی کی ناکامی کو بے نقاب کردیا ہے۔
دی وائر کے مطابق ہرجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی ایئر ڈیفنس میں شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کے حامل بہت سےافسران ہیں۔ بھارتی فوج کا ایئر ڈیفنس نظام دراصل ایک افسوسناک کہانی اور کھلا مذاق ہے۔ ایئر ڈیفنس جوائن کرلو، پرسکون زندگی گزارو۔
ہرجیت سنگھ نے کہا کہ بھارتی فوج میں ہر افسر جنرل کے منصب کے لیے کوشاں ہوتا ہے۔ یہی دباؤ بھارتی ایئر ڈیفنس میں شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کو جنم دیتا ہے۔ میں نے خود ایئر ڈیفنس آرٹلری میں کئی نفسیاتی مسائل کے حامل افسران دیکھے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہرجیت سنگھ نے مزید کہا کہ اگر بھارتی ایئر ڈیفنس کا اصل ساز و سامان دیکھیں تو صورتحال اور بھی واضح ہو جاتی ہے۔ بھارتی ایئر ڈیفنس کے پاس آج بھی تقریباً 80 فیصد ایئر ڈیفنس توپیں موجود ہیں۔ یہ توپیں جدید جنگی ماحول میں مکمل طور پر بےکار ہو چکی ہیں۔
ہرجیت سنگھ کے مطابق آج کے ڈرونز، کروز میزائلز اور ہائپرسانک ٹیکنالوجی کے دور میں یہ توپیں کہاں استعمال ہوں گی؟۔ بھارتی ایئر ڈیفنس کے ڈرونز بھی نہایت کم معیار کے ہیں، یہ بمشکل قابلِ پرواز ہوتے ہیں۔
بھارتی ایئر ڈیفنس کا افسر کہتا ہے میں ریڈار آن نہیں کر سکتا، کیونکہ اس کا پتا چل جائے گا۔ تو پھر سوال یہ ہے کہ جب ریڈار ہی نہیں چلے گا تو دشمن کے طیارے، میزائل یا ڈرونز کا پتا کیسے لگے گا؟۔
یہ تمام حقائق بھارتی فوج کے ایئر ڈیفنس نظام کی نااہلی اور اندرونی خرابیوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ بھارتی ایئر ڈیفنس آج بھی ایک غیر مؤثر، فرسودہ اور ناتجربہ کار ڈھانچے پر قائم ہے۔