پاکستان معاشی بحران سے نکل آیا، بجٹ میں عام آدمی کو خوشخبری ملے گی، رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی بحران سے نکل آیا ہے، آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو خوشخبری ملے گی۔
کراچی میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہاکہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ سے مشاورت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں اگلے بجٹ میں رائیڈ ہیلنگ سروسز پر سیلز ٹیکس عائد ہونے کا امکان
انہوں نے کہاکہ اللہ نے پاکستان کو سرخرو کیا، جس پر پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے، حکومت کی کوششوں سے ملکی معیشت میں بہتری آئی۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی قیادت میں وزیر خزانہ نے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے انتھک محنت کی، وزیراعظم، حکومت اور مسلح افواج مبارکباد کی مستحق ہیں۔
اس موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کردیا۔
انہوں نے کہاکہ دوران جنگ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات چل رہے تھے، اور بھارتی ڈائریکٹر کی کوشش تھی کہ پاکستان کو قسط جاری نہ ہو سکے۔
کامران ٹیسوری نے کہاکہ آج اگر پاکستان ایٹمی طاقت ہے تو اس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا کردار شامل ہے، نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کرکے وطن کا دفاع ناقابل تسخیر بنایا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہاکہ آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینا چاہیے، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں آئندہ بجٹ میں کون سے ٹیکس ختم ہونے جا رہے ہیں؟
انہوں نے کہاکہ پوری قوم نے جذبے کا مظاہرہ کیا، جس کی وجہ سے معاشی اہداف بہتر ہوئے، آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاملات طے ہیں ان پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔ وزیروں، جاگیرداروں سمیت ہر اس شخص پر ٹیکس لگایا جائے اس اس کا اہل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایم کیو ایم بجٹ پاکستان ٹیکس رانا ثنااللہ مشیر وزیراعظم معاشی بحران وزیر خزانہ وزیراعظم وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم پاکستان ٹیکس رانا ثنااللہ وی نیوز انہوں نے کہاکہ رانا ثنااللہ
پڑھیں:
پاکستان اورایتھوپیا میں زرعی تعاون بڑھانے پر اتفاق، خوراک کے تحفظ اور معاشی ترقی کو فروغ دیا جائے گا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر عبد اللہ سے اعلیٰ سطحی ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان زرعی اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وفاقی وزیر نے سفیر کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک بنیادی طور پر زرعی معیشت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مشترکہ پہلو کو بنیاد بنا کر خوراک کے تحفظ کے عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لیے تعاون کو بڑھایا جا سکتا ہے۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان کے زرعی شعبے میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے اور ایتھوپیا کے ساتھ تعاون دونوں ممالک کے لیے غذائی نظام کو مستحکم کرنے، اختراعات کو فروغ دینے اور دیہی ترقی کو آگے بڑھانے میں فائدہ مند ہوگا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک رول ماڈل ہے جس نے مقامی بنیادوں پر ترقیاتی ماڈل اپنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بھی بیرونی ماڈلز اپنانے کے بجائے مقامی بنیادوں پر ترقی کا حامی ہے۔وزیر نے دونوں ممالک کے درمیان مکالمے اور تعاون کو ادارہ جاتی شکل دینے کے لیے زرعی اور لائیو اسٹاک پر مشترکہ ورکنگ گروپ (JWG) قائم کرنے کی تجویز دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ورکنگ گروپ تحقیق، لائیو اسٹاک صحت، ویٹرنری سروسز، ٹیکنالوجی کی منتقلی، آبپاشی اور تکنیکی تبادلوں کے ذریعے استعداد کار میں اضافے کے لیے تعاون کو فروغ دے گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ زرعی تجارت کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان سینیٹری اور فائٹو سینیٹری (SPS) معیارات کے ہم آہنگی پر تعاون ضروری ہے۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ ایتھوپیا کی شاندار کامیابی، بالخصوص کافی کی برآمدات میں اضافہ، اس کی پالیسیوں کی درست سمت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اعلیٰ معیار کی ایتھوپیائی کپاس درآمد کرنے کا خواہاں ہے تاکہ زرعی درآمدات میں تنوع لایا جا سکے اور ٹیکسٹائل کی پیداوار کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی اسٹریٹجک حیثیت کے باعث وسطی ایشیا کے لیے گیٹ وے ہے، جس کی وجہ سے اسے خطے میں تجارت اور روابط کے لیے کلیدی اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان تحقیق پر مبنی تعاون کے ذریعے ایتھوپیا کے ساتھ خوراک کے تحفظ، اختراعات اور پائیدار ترقی کے اہداف کو آگے بڑھائے گا۔سفیر ڈاکٹر جمال بکر عبد اللہ نے پاکستان کے وڑن کو سراہا اور زرعی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایتھوپیا نے مقامی بنیادوں پر ترقیاتی ماڈل اپنا کر اپنی عوام کو متحرک کیا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ مسائل اور ان کے حل مقامی حالات کے مطابق ہی ڈھونڈے جانے چاہئیں۔ملاقات کے اختتام پر رانا تنویر حسین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان زرعی تعاون کو بڑھا کر نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کیا جائے گا بلکہ یہ شراکت داری دونوں ممالک میں خوراک کے تحفظ، دیہی معیشت اور خوشحالی کو بھی یقینی بنائے گی۔