عمر چھوٹی بتا کر میں ماہرہ خان اور ہانیہ عامر کے کردار ادا نہیں کر سکتی: بشریٰ انصاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کی ہر فن مولا، سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے اپنی حقیقی عمر سے متعلق نئے وی لاگ میں بات کی ہے۔
اداکارہ و گلوکارہ بشریٰ انصاری بھی یوٹیوبر بن گئی ہیں۔ اپنے نت نئے وی لاگز میں انہیں اپنے مداحوں کے ساتھ دلچسپ موضوعات پر دل کی باتیں کرتے تو کبھی دنیا گھومتے دیکھا جا سکتا ہے۔
حال ہی میں بشریٰ انصاری نے اپنی 69ویں سالگرہ منائی، 15 مئی کو ناصرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں پھیلے اداکارہ کے مداحوں نے انہیں سالگرہ کی مبارکباد دی۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
اداکارہ بشریٰ انصاری نے اپنے نئے وی لاگ میں سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ میں 69 سال کی ہو گئی ہوں، سب حیران ہیں کہ میں اس عمر میں اتنی صحت مند اور متحرک ہوں۔
اداکارہ نے اپنے وی لاگ میں کہا کہ خواتین اپنی عمر چھپاتی ہیں، ایسا تو ماضی میں کیا جاتا تھا، مجھے بہت خوشی ہے کہ میں 69 سال کی ہو کر بھی اتنی متحرک زندگی گزار رہی ہوں۔
بشریٰ انصاری نے مداحوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں کیوں چھپاؤں اپنی عمر، میں نے 9 سال کی عمر میں شوبز انڈسٹری میں قدم رکھا تھا اور آج ایک سینئر اداکارہ ہوں، میرا ایک نام اور رتبہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں کیوں جھوٹ بولوں عمر سے متعلق، مجھے کیا فائدہ حاصل ہو جائے گا؟ کیا عمر چھپا کر اداکارہ ماہرہ خان اور ہانیہ عامر کے کردار ادا کر سکتی ہوں؟
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ میری طرزِ زندگی اور عمر دیکھ کر سڑ جاتے ہیں، میری عمر کی اور صحت کی دعا کیا کریں بس۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہ میں
پڑھیں:
دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو مٹا نہیں سکتی، قومی استحکام کا دارومدار معاشی مضبوطی پر ہے: رضوان سعید شیخ
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) یومِ تشکر کے موقع پر واشنگٹن میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ میں پاکستان کے سفیر، رضوان سعید شیخ نے جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال، بھارتی جارحیت اور پاکستان کے مؤقف پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان دنیا کے حساس ترین خطے میں واقع ہے جہاں کی تاریخ قیام پاکستان سے قبل ہی پیچیدہ محرکات سے عبارت رہی ہے، اور گذشتہ اٹھتر برس کے واقعات نے ان پیچیدگیوں کو مزید بڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو بخوبی اندازہ ہے کہ جنوبی ایشیا میں کسی بھی کشیدگی کے اثرات نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ بن سکتے ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے امریکی قیادت کے مثبت اور تعمیری کردار کو سراہا اور کہا کہ امریکہ نے ہمیشہ خطے میں کشیدگی میں کمی لانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
سفیر نے پہلگام واقعے کے تناظر میں کہا کہ اس واقعے کا “اسکرپٹ” پہلے سے تیار کیا گیا تھا جس کا مقصد بھارت کی داخلی کمزوریوں، انتخابی دباؤ اور علاقائی تسلط کے عزائم کو پورا کرنا تھا۔ انہوں نے بھارتی پارلیمنٹ میں “اکھنڈ بھارت” کے نقشے کی موجودگی کو ہندوتوا پر مبنی دہشت گردانہ ذہنیت کا ثبوت قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ 22 اپریل سے آج تک بھارت وہ ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے جن کی پاکستان نے بارہا درخواست کی۔ اس کے برعکس بھارتی میڈیا اور قیادت نے فوری طور پر جنگی بیانیہ اپنایا اور معصوم شہریوں، خواتین، بچوں حتیٰ کہ مسجدوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
سفیر نے کہا کہ پاکستان نے بارہا واضح کیا کہ امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ “افواج پاکستان اور 25 کروڑ عوام بھارتی جارحیت کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہوئے اور دشمن کی غرور پر مبنی حکمت عملی کو خاک میں ملا دیا۔”
رضوان سعید شیخ نے کہا کہ بھارتی قیادت نہ صرف اپنی سیاسی جنگ ہار گئی بلکہ اس نے اپنے جدید ہتھیار، خصوصاً رافیل طیاروں کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے فتح کے باوجود امن کو ترجیح دی کیونکہ 1.6 ارب انسانوں کی زندگیاں کسی سیاسی مہم جوئی کی بھینٹ نہیں چڑھائی جا سکتیں۔
سفیر پاکستان نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کے خلاف کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اور دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو مٹا نہیں سکتی۔ انہوں نے قوم کو پیغام دیا کہ “بنیان مرصوص” یعنی داخلی اتحاد و استحکام کا فلسفہ صرف دفاعی طاقت سے نہیں، بلکہ معاشی استحکام سے مکمل ہوگا۔
اپنے خطاب کے اختتام پر سفیر نے پاکستانیوں سے اپیل کی کہ آج کے دن ذاتی، فرقہ وارانہ اور سیاسی اختلافات سے بالا ہو کر ملکی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔
Post Views: 4