ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2025ء)بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے 19 بلین ڈالر (53 کھرب 57 ارب روپے )کے سالانہ ترقیاتی اخراجات کی منظوری دے دی ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بنگلہ دیشی حکومت کے اعلی ترین اقتصادی پالیسی ساز ادارے نے آئندہ مالی سال (جولائی 2025تا جون 2026) کے لئے تقریبا 19 بلین امریکی ڈالر کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی ) کی منظوری دی ہے۔

یہ رقم رواں مالی سال 25 ۔

(جاری ہے)

2024 کے نظرثانی شدہ اے ڈی پی کے مقابلے میں 6.

58 فیصد زیادہ ہے۔اس نئی اے ڈی پی کی منظوری بنگلہ دیشی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر اور این ای سی کے چیئرپرسن محمد یونس کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے اجلاس میں دی گئی۔اجلاس کے بعد بنگلہ دیشی منصوبہ بندی کے مشیر وحیدالدین محمود نے صحافیوں کو بتایا کہ آئندہ مالی سال کے لئے 23 کھرب ٹکے کے اے ڈی پی میں سے 14.4 کھرب ٹکے کی رقم مقامی ذرائع سے جبکہ بقیہ 8 کھرب 60 ارب ٹکے کی رقم غیر ملکی پراجیکٹ امداد کے طور پر آئے گی۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی منظوری مالی سال اے ڈی پی

پڑھیں:

شیخ حسینہ واجد کی سزائے موت کے ساتھ ہی مودی کا علاقائی تسلط کا قیام زمین بوس

بنگلا دیش میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کیخلاف سزائے موت کے فیصلے نے عوامی انصاف کو فتح سے نواز دیا ہے جس کے بعد مودی کی ریاستی سرپرستی میں علاقائی تسلط کا قیام زمین بوس ہوگیا۔

بھارتی حمایت یافتہ شیخ حسینہ واجد بنگلا دیش سے نکالے جانے کے بعد اپنے ہینڈلرز کے پاس پناہ گزین ت تھیں۔ شیخ حسینہ نے مودی کی طرز پر بنگلا دیش میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور کرپشن کے ریکارڈ قائم کیے تھے۔

بنگلہ دیش کی عدالت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کیخلاف جرائم کی مرتکب قرار دے کر سزائے موت کا فیصلہ صادر کیا تھا۔ بنگلہ دیش نے بھارت سے سنگین جرائم کی مرتکب شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔

بنگلہ دیشی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت فوری طور پر شیخ حسینہ واجد کو حوالے کرے جبکہ بنگلہ دیشی وزیر داخلہ اسد الزماں کمال کو بھی بنگلہ دیش کے حوالے کیا جائے۔

بنگلا دیشی وزارت خارجہ نے کہا کہ مجرمان کو پناہ دینا انصاف کی بے توقیری ہے۔  بنگلہ دیش کی انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل کے 3رکنی بینچ نے حسینہ واجد کیخلاف فیصلہ سنایا تھا۔ 

دوسری جانب بنگلہ دیشی سابق وزیرداخلہ اسد الزماں کمال اور سابق آئی جی چودھری عبداللہ المامون بھی مجرم قرار دیے گئے ہیں۔

بنگلہ دیشی عدالت نے فیصلہ پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم  شیخ حسینہ واجد نے مظاہرین پر مہلک ہتھیاروں کا استعمال کرایا، شیخ حسینہ  واجد نے طلبا کے مطالبات سننے کے بجائے فسادات کو ہوا دی اور انہوں نے  طلبا  کی تحریک کو طاقت سے دبانے کیلئے توہین آمیز اقدامات کیے۔

متعلقہ مضامین

  • انسانی اسمگلروں کے جھانسے میں آنے والے 170 افراد کی لیبیا سے بنگلہ دیش واپسی
  • شیخ حسینہ واجد کی سزائے موت کے ساتھ ہی مودی کا علاقائی تسلط کا قیام زمین بوس
  • پاکستانی ‘ بنگلہ دیشی ائیر  لائنیز کے درمیان  کارگومعاہد ہ یکم  دسمبر سے نفاد
  • بنگلہ دیشی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم دے دیا
  • جدہ، مدینہ اور ریاض کے راستے تجارت، پاکستان اور بنگلہ دیشی ایئرلائنز میں تاریخی معاہدہ
  • بنگلہ دیش کا بھارت سے مفرور ملزمان کی حوالگی کا مطالبہ کر دیا
  • حسینہ واجد و دیگر کو سزا: بنگلہ دیشی حکومت کی عوام سے تحمل رکھنے کی اپیل
  • سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم، ’اپنے کیے کی سزا مل گئی‘
  • حسینہ واجد کیخلاف عدالت کا فیصلہ، سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم نے حامیوں کو کیا پیغام دیا؟
  • انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ، بنگلہ دیشی عدالت حسینہ واجد کے خلاف فیصلہ کل سنائے گی