Daily Ausaf:
2025-07-05@05:20:29 GMT

واٹس ایپ ڈی پی ؛ واٹس ایپ کا حیران کن فیچر سامنے آگیا

اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آن لائن دنیا کے لیے تو یہ بہت اہم ہوتا ہے اور پروفائل فوٹوز ہی سب سے پہلے لوگ دیکھتے ہیں۔ اور اکثر لوگ واٹس ایپ ڈی پی کے لیے پریشان رہتے ہیں مگر اب ان کے لیے ایک اچھا فیچر سامنے آگیا ہے ایسی تصویر جو صرف آپ کے لیے ہوگی

تو اگر آپ کو اپنی کوئی حالیہ تصویر پسند نہیں یا اسے زیادہ تخلیقی بنانا چاہتے ہیں، تو واٹس ایپ کا نیا فیچر اس حوالے سے مددگار ثابت ہوگا۔ واٹس ایپ میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی ایک نئے فیچر کا اضافہ کیا گیا ہے جو منفرد پروفائل فوٹوز تیار کرے گا۔
ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ فیچر واٹس ایپ کے آئی او ایس بیٹا (beta) ورژن میں متعارف کرایا گیا ہے۔یہ فیچر کچھ عرصے پہلے اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے بیٹا ورژن کا حصہ بھی بنایا گیا تھا۔اس فیچر کے لیے میٹا اے آئی اسسٹنٹ کو استعمال کیا جائے گا جو صارفین کی تحریری ہدایات کے مطابق منفرد پروفائل فوٹو کو تیار کرسکے گا۔

روایتی پروفائل فوٹو آپشنز کے برعکس اس فیچر کے لیے کسی موجودہ تصویر کی بھی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ میٹا اے آئی کی جانب سے صارفین کی ہدایات کے مطابق کاسٹیوم پروفائل فوٹوز تیار کی جائیں گی۔یعنی بس آپ کو اے آئی اسسٹنٹ کو تحریری ہدایات دے کر بتانا ہوگا کہ آپ کس طرح کی پروفائل فوٹو چاہتے ہیں۔اس کے بعد واٹس ایپ کا اے آئی اسسٹنٹ ایسی تصویر تیار کردے گا جو صرف آپ کے لیے ہوگی۔

ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ فیچر کب تک تمام صارفین کے لیے متعارف کرایا جا سکتا ہے مگر میٹا کی جانب سے اے آئی ٹیکنالوجی پر کافی کام کیا جا رہا ہے تو امید ہے کہ یہ جلد دستیاب ہو سکتا ہے۔
مزیدپڑھیں:لاہور:تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران عملے پر گولیاں چل گئیں

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: واٹس ایپ کے لیے اے آئی

پڑھیں:

پی ٹی آئی رہنما مذاکرات کیلئے تیار، رکاوٹ صرف عمران خان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت میں اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آنے کے بعد سیاسی منظرنامے میں ایک نئی گنجائش پیدا ہوئی ہے، تاہم ملک کا سیاسی مباحثہ اب بھی عمران خان سے جڑا نظر آتا ہے۔ ایک اہم پیش رفت میں کوٹ لکھپت جیل میں قید پی ٹی آئی کے 5؍ سینئر رہنمائوں نے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان فوری مذاکرات کی حمایت کرتے ہوئے ایک خط پر دستخط کیے ہیں۔ اگرچہ خط میں اسٹیبلشمنٹ سے بھی بات چیت کی تائید کی گئی ہے، لیکن نمایاں زور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مکالمے پر دیا گیا ہے۔ حکومت میں شامل نون لیگ اور پیپلز پارٹی پہلے ہی سیاسی قوتوں کے مابین مذاکرات کے حق میں ہیں۔ نون لیگ کے ایک سینئر رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا ہے کہ جمہوریت کے تسلسل کو یقینی بنانے کی خاطر ضروری ہے کہ تمام فریقین ماضی کے تلخ تجربات سے سبق سیکھیں اور مذاکرات کی میز پر مل بیٹھیں۔ حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ ایسی بات چیت کی خواہشمند ہے جس میں جمہوری ضابطۂ اخلاق مرتب کیا جا سکے اور مسلسل سیاسی کشمکش سے بچا جا سکے۔ پیپلز پارٹی بھی مفاہمت کی حامی رہی ہے۔ عمران خان اگرچہ ماضی میں حکومتی اتحاد سے مذاکرات کو مسترد کرتے رہے ہیں، تاہم پی ٹی آئی کی سینئر قیادت اب سمجھتی ہے کہ بات چیت ناگزیر ہے اور اس کا وقت بھی آ چکا ہے۔ پی ٹی آئی کے ایک اہم رہنما نے اس نمائندے کو بتایا کہ پارٹی بات چیت کی حمایت دو بنیادی شرائط پر کرے گی: مذاکرات سے قبل کوئی پیشگی شرط نہ رکھی جائے اور اس عمل کو مصنوعی ڈیڈ لائنز سے محدود نہ کیا جائے۔ نون کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے پی ٹی آئی رہنمائوں کا جیل سے جاری کردہ خط ایک دانشمندانہ اقدام قرار دیا۔ سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر دشمن ممالک آپس میں بات کر سکتے ہیں تو ملک کی سیاسی قوتوں کے درمیان مذاکرات کیوں نہیں ہو سکتے؟ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پی ٹی آئی نے محرم الحرام کے بعد احتجاجی تحریک چلانے کی کوشش کی تو وہ شدید گرمی، تنظیمی کمزوری، اندرونی دھڑے بندی اور ریاستی مشینری کی مزاحمت کی وجہ سے ایسی تحریک ناکام ہو سکتی ہے۔ سعد رفیق نے ایک جامع اور جدید ’’چارٹر آف ڈیموکریسی‘‘ کی ضرورت پر بھی زور دیا، جس کے بغیر جمہوریت کا تسلسل خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ تاہم، ان تمام باتوں کے باوجود، عمران خان کا کردار فیصلہ کن حیثیت رکھتا ہے۔ حکومتی قیادت کی جانب سے مذاکرات کی دعوت دی جا چکی ہے، جیل میں قید پارٹی رہنما مذاکرات کیلئے تیار ہیں، لیکن حتمی اجازت اب بھی عمران خان کے فیصلے سے مشروط ہے۔ عمران خان ماضی میں مذاکرات کی اجازت دے چکے ہیں، لیکن پھر خود ہی شرائط عائد کر کے محدود وقت دیا، اور ڈیڈ لائن ختم ہونے سے پہلے ہی بات چیت کا سلسلہ منقطع کر دیا۔ بعد ازاں، انہوں نے واضح کیا کہ وہ صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کریں گے، لیکن اسٹیبلشمنٹ فی الحال اس میں دلچسپی لیتی نظر نہیں آ رہی۔ پی ٹی آئی کے ایک سینئر رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ جب تک بات چیت بغیر شرائط اور ڈیڈ لائنز کے نہ ہو، اس کا فائدہ نہیں، لیکن اصل اختیار بہرحال عمران خان کے پاس ہے۔
انصار عباسی

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • بھارتی فوج کے اعلیٰ افسر نے مان لی پاکستان کی فوجی طاقت، حیران کن انکشاف
  • میٹا کا نیا فیچر: چیٹ بوٹس اب خود رابطہ کریں گے، صارفین کی پرائیویسی پر سوالات اٹھ گئے
  • پی ٹی آئی رہنما مذاکرات کیلئے تیار، رکاوٹ صرف عمران خان
  • نواز شریف دوبارہ سیاسی مکالمے کے حق میں، عمران خان سے اڈیالہ جا کر ملنے کو بھی تیار، بڑا دعویٰ سامنے آگیا
  • آئی فون صارفین کے لیے بڑی خوشخبری: ایک سے زیادہ واٹس ایپ اکاؤنٹس اب ایک ہی فون پر
  • اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کے لیے تیار ہے ،ٹرمپ
  • اسلام آباد پولیس کی کامیابی: ثنا یوسف قتل سمیت 15 ہائی پروفائل کیسز ریکارڈ مدت میں ٹریس
  • اب آپ تھریڈز میں ایک دوسرے سے چیٹ بھی کرسکیں گے
  • اسلام آباد پولیس نے انتہائی پیشہ ورانہ مہارت سے ہائی پروفائل کیسز کو حل کیا: محسن نقوی
  • اسلام آباد پولیس؛ ثنا یوسف قتل سمیت 15 ہائی پروفائل کیسز ریکارڈ مدت میں ٹریس