جامعہ سندھ کے وائس چانسلر کیلئے تین امیدواروں کے نام فائنل کرلیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے لیے فائنل ہونے والے تین امیدوار ڈاکٹر فتح محمد مری،خلیل الرحمان کمباٹی اور طارق رحیم سومرو۔
سندھ کی دوسری بڑی یونیورسٹی جامعہ سندھ (یونیورسٹی آف سندھ) کے وائس چانسلر کے عہدے کے لیے تین امیدواروں کے ناموں کا انتخاب کرلیا گیا ہے۔
ٹنڈو جام زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد مری پہلے، موجودہ قائم مقام وائس چانسلر خلیل الرحمان کمباٹی دوسرے اور انسٹیٹیوٹ آف منیجمنٹ سائنسز کے ریکٹر طارق رحیم سومرو تیسرے نمبر پر ہیں۔
یہ تین نام کلیئرنس کے لیے انٹیلیجنس ایجنسیوں کو بھیجے جائیں گے جس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ ان تینوں امیدواروں کے انٹرویو کر کے کسی ایک نام کی منظوری دیں گے۔
جامعہ سندھ کے وائس چانسلر کے عہدے کےلیے انٹرویوز تین روز تک چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق رفیع کی سربراہی میں جاری رہے، جس میں تقریباً 60 امیدواروں کو انٹرویو کے لیے بلایا گیا جب کہ وائس چانسلر کے عہدے کے لیے 70 سے زائد امیدواروں نے درخواست دی تھی۔
تلاش کمیٹی کے اراکین میں سیکریٹری سندھ ایچ ای سی معین صدیقی، سیکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ، سکریٹری کالجز شہاب قمر انصاری، ڈاکٹر پیرزادہ قاسم اور نان پی ایچ ڈی رکن سہیل اکبر شاہ نے شرکت کی۔
یاد رہے کہ جامعہ سندھ کے وائس چانسلر ڈاکٹر کلہوڑو کی چار برس کی مدت رواں سال جنوری میں ختم ہو گئی تھی اور وزیر اعلیٰ سندھ نے انھیں دوسری مدت نہیں دی تھی۔
ڈاکٹر کلہوڑو کی عمر 62 برس سے زائد ہونے کی وجہ سے وہ دوباہ درخواست دینے کے اہل نہیں رہے تھے، جس کی وجہ سے جامعہ سندھ گزشتہ چار ماہ سے مستقل وائس چانسلر سے محروم ہے۔
واضح رہے کہ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں وائس چانسلر کی عمر 62 برس ہے جب کہ باقی تینوں صوبوں، وفاق، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں عمر کی حد 65 برس مقرر ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے وائس چانسلر وائس چانسلر کے کے لیے
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ: جسٹس طارق محمود کی ڈگری منسوخ کرنیکا فیصلہ معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جامعہ کراچی کی جانب سے ڈگری منسوخی کے خلاف درخواست،عدالت نے جامعہ کراچی کا جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل کردیا۔سندھ ہائیکورٹ میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جامعہ کراچی کی جانب سے ڈگری منسوخی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جہاں رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر عمران صدیقی عدالت میں پیش ہوئے عدالت نے جامعہ کراچی کا جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے سنڈیکیٹ اور ان فیئرمینز کمیٹی کی سفارشات پر مزید کسی کارروائی سے بھی روک دیا رجسٹرار کاکہنا تھا کہ ہمیں پرسوں نوٹس ملا ہے، جواب کے لئے مہلت دی جائے، عدالت کاکہنا تھا کہ جواب کے لئے آپکو کتنا وقت چاہیے؟درخواست گزار کے وکیل کاکہناتھا کہ فریقین کو جواب کے مہلت دیدیں لیکن تب تک آرڈر معطل کردیں، عدالت کاکہنا تھا کہ آپ کو مہلت دیتے ہیں لیکن اگر اس دوران درخواست گزار کے خلاف کوئی کارروائی ہو گئی تو کیا ہوگا؟ اگر بعد ازاں آرڈر واپس ہوگیا تو درخواست گزار کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کیسے ہوگا؟ درخواست گزار کو پہنچنے والے نقصان کا کون ذمہ دار ہوگا؟ یہاں ایک بندے کی زندگی بھر کی کمائی داؤ پر لگی ہے، ڈگری کے معاملے پر کیا متاثرہ فریق کو نوٹس دیا گیا تھا؟ رجسٹرار کاکہنا تھا کہ میری پوسٹنگ نئی ہے، مجھے اسکا علم نہیں، عدالت کاکہنا تھا کہ آپ اگر عدالت آئے ہیں تو جواب تو دینا پڑے گا، ہوسکتا ہے ذاتی مفاد کے وجہ سے درخواست گزار کے خلاف کارروائی کی گئی ہو، تیس پینتیس سال بعد اگر کوئی درخواست دیتا ہے تو متاثرہ فرد کو بلانا چاہیئے نا، فریقین کو سنے بغیر کئے گئے عدالتی فیصلے کی بھی اہمیت نہیں ہوتی، ایکس پارٹی ججمنٹ کو اچھا ججمنٹ نہیں سمجھا جاتا، عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 20 نومبر تک ملتوی کردی۔علاوہ زیںجج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخ کرنے کے خلاف کیس ،سندھ ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا ۔عدالت نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہاکہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور رجسٹرار کراچی یونیورسٹی عدالت میں پیش ہوئے ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور رجسٹرار جامعہ کراچی نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت طلب کی ،درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین احمد نے حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا کی ،وکیل درخواست گزار نے نتائج کے اندیشے کے پیش نظر حکم جاری کرنے کی استدعا کی، عدالت کراچی یونیورسٹی کی جانب سے ڈگری منسوخ کرنے کا فیصلہ معطل کرتی ہے،ڈگری منسوخی سے متعلق کوئی اور کاروائی بھی ہوئی ہے تو وہ بھی منسوخ کی جاتی ہے، عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کردی۔