ماہرہ 100 اور ہانیہ 70 فیصد، صبا فیصل نے خود کو کتنے فیصد نیچرل بیوٹی قرار دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
پاکستان کی سینئر اداکارہ صبا فیصل نے متعدد اداکاراؤں کی نیچرل بیوٹی کو مارکس دیتے ہوئے کئی راز کھول دیے۔
حال ہی میں اداکارہ صبا فیصل نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں شریک ہوئیں جس دوران میزبان نے اداکارہ سے کئی دلچسپ موضوعات پر گفتگو کی۔
دوران شو میزبان نے سوال کیا کہ میں آپ کے سامنے کئی اداکاراؤں کے نام لوں گی اور آپ نے بتانا ہے کہ اس اداکارہ کی خوبصورتی کتنے فیصد نیچرل ہے؟
اس کے بعد میزبان نے سب سے پہلا نام ماہرہ خان کا لیا جس پر صبا فیصل کا کہنا تھا کہ ان کی خوبصورتی 100 فیصد نیچرل ہے۔
دوران شو صبا فیصل نے مہوش حیات کو 60 فیصد اور عائزہ خان کو 100 فیصد نیچرل بیوٹی قرار دیا۔
علیزے شاہ کے نام پر صبا فیصل نے مسکراتے ہوئے انہیں 20 فیصد نیچرل بیوٹی بتایا جب کہ اقرا عزیز کو بھی ماہرہ اور عائزہ کی طرح 100 فیصد نیچرل بیوٹی قرار دیا۔
اگلے سوال میں اداکارہ نے درفشاں کو 100 فیصد، ہانیہ عامر کو 70 فیصد، ریما کو 60 فیصد اور متھیرا کو ہنستے ہوئے 10 فیصد نیچرل بیوٹی قرار دیا۔
سوالات کے آخر میں جب میزبان نے سینئر اداکارہ سے ان کے اپنے بارے میں مارکس دینے کا سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں خود کو 10 فیصد نیچل بیوٹی قرار دوں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: صبا فیصل
پڑھیں:
ہم نے کلبھوشن سمیت پتہ نہیں کتنے ثبوت دیے، عامر الیاس رانا
لاہور:تجزیہ کار عامر الیاس رانا کا کہنا ہے کہ سچی بات یہ ہے کہ ہم نے اس طرح جواب بھی نہیں دیا، کیس بھی نہیں لڑا اور دنیا نے بھی ہمیں نہیں مانا، یہ پہلی بار ہوا پہلگام والے واقعہ میں، آج ہم پرائم منسٹر کے ساتھ بیٹھے تھے صبح تو بات ہو رہی تھی کہ اس میں انھوں نے کہا کہ دیکھیں ہم نے بات کی جو ہمارے ساتھ تھے وہ تو تھے لیکن جو انڈیا کے ساتھ ممالک تھے انھوں نے ہماری اس بات کو اون کیا کہ اس انکوائری کو انٹرنیشنل کر کے آپ غیر جانبدارانہ انکوائری کروا لیں جہاں سے یہ کیس اٹھا ہمارا.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ہم نے کلبھوشن یادیو سمیت پتہ نہیں کتنے ثبوت دیے، کسی بندے نے آج تک ان کو اون ہی نہیں کیا بندے سے مراد یہ ممالک ہیں جو ویلیو رکھتے ہیں.
تجزیہ کار نصرا للہ ملک نے کہا بنیادی بات یہ ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنا اتنا آسان کام نہیں ہوتا، دنیا بھر میں جن ممالک کو بھی دہشتگردی کا سامنا رہا ہے یہ بڑا مشکل مرحلہ ہوتا ہے اس پر قابو پانا، دشمن آپ کی صفوں کے اندر چھپا ہوتا ہے، دوسری بات یہ ہے کہ دشمن آپ کی صفوں میں چھپا ہوا ہے تو آپ اس کو آئیڈنٹیفائی کرتے ہیں، اس کا پیچھا کرتے ہیں اور اس کا پورا نیٹ ورک توڑتے ہیں، اس میں اللہ کا شکر ہے کہ ہم کافی حد تک آگے بڑھتے چلے جا رہے ہیں.
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ گورننس کا مسئلہ ضرور ہے، اس کو بہتر کیا جا سکتا ہے اور بہتر کیا جا رہا ہے میرے خیال میں، میں دہشت گردی کو کسی حقوق کے ساتھ نہیں جوڑتا.
تجزیہ کار حماد حسن نے کہا کہ اگر کچھ جماعتوں نے اس کی مخالفت کی ہے تو اس کو ہم اس طرح نہ سمجھیں کہ جیسے وہ اسٹیٹ کے بیانیے کے مخالف ہیں، ان کا نقطہ نظر مختلف ہو سکتا ہے، ورنہ جمیعت علمائے اسلام، اے این پی اس طرح کی جماعتیں ان کا ماضی میں ٹریک ریکارڈ بہت اچھا رہا ہے.
1965 میں بھی ہم نے دیکھا،1971 میں بھی ہم نے دیکھا، پھر جنیوا معاہدے کے دوران بھی ہم نے دیکھا کہ ان کا ٹریک ریکارڈ اسٹیٹ کی پالیسی اور اسٹیٹ کے مفادات کے مطابق رہا ہے، رہی یہ بات بلوچستان کے اندر تو اب تو اس میں کوئی شبہ نہیں رہا کہ انڈیا پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہے۔