نادیہ خان کا اے وی ایم اورنگزیب سے خاندانی تعلق کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
معروف اداکارہ اور میزبان نادیہ خان نے ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد سے اپنے خاندانی تعلق کا انکشاف کردیا۔
حال ہی میں پاکستان ایئر فورس کے ایئر وائس مارشل (اے سی ایم) اورنگزیب احمد، جو آپریشن بنیان مرصوص کی کامیاب قیادت کے بعد خبروں کی زینت بنے، اب ایک اور وجہ سے سوشل میڈیا پر زیرِ بحث ہیں اور وہ ہے نادیہ خان کا ان کے رشتہ دار ہونے کا دعویٰ۔
نادیہ خان نے نجی ٹی وی پر اپنے مارننگ شو میں انکشاف کیا کہ ایئر وائس مارشل اورنگزیب ان کے شوہر فیصل راؤ کے بھائیوں جیسے قریبی دوست اور ساتھی فائٹر پائلٹ ہیں۔
نادیہ نے ایک پرانی تصویر بھی دکھائی جس میں فیصل راؤ اور اورنگزیب 1989ء میں کسی تفریحی مقام پر دیگر دوستوں کے ہمراہ ساتھ کھڑے ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ جب میری 2021ء میں فیصل سے شادی ہوئی تو مجھے بتایا گیا کہ ان کے 3 بھائی ہیں، مگر انہوں نے کہا کہ میرا ایک اور بھائی بھی ہے اورنگزیب جو ایک زبردست فائٹر پائلٹ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ دونوں گھنٹوں فون پر بات کرتے تھے، پھر میں ان سے ملی، ان کی فیملی بہت شاندار ہے، ان کی بیوی ایک بااخلاق خاتون ہیں اور بچے بھی بہت تمیزدار ہیں، اور ان کے گھر کی جلیبی نہ کھائی تو سمجھیں کچھ نہ کھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ اورنگزیب بھائی جب پہلی بار ملے تو صرف پاکستان کی بات کرتے رہے، وہ ایک نہایت ہی محب وطب شخصیت ہیں، فیصل ہمیشہ کہتے ہیں میں چاہتا ہوں کہ میرا بیٹا اورنگزیب جیسا بنے، میرے جیسا نہیں۔
سوشل میڈیا پر جہاں کچھ صارفین نے نادیہ خان کی باتوں کو دلچسپ اور جذباتی سمجھا، وہیں کئی سوشل میڈیا صارفین نے ان پر تنقید بھی کی۔
ایک صارف نے لکھا کہ ناکامی میں کوئی پہچانتا نہیں، کامیابی کے بعد سب رشتہ دار بن جاتے ہیں، ایک اور نے سوال کیا کہ کیا آپ کے پاس ان کی حالیہ کوئی تصویر نہیں؟
کسی نے طنزیہ کہا کہ کیا اورنگزیب سر کو پتہ ہے کہ آپ کے شوہر ان سے اتنی لمبی باتیں کرتے ہیں؟ ایک اور فالوور نے لکھا بس نادیہ کو کوئی ایوارڈ دے دے، ہر وقت خبروں میں رہنے کا بہانہ چاہیے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
لیاری میں تباہ عمارت سے ملحق عمارتیں گرائی جائیں گی، مکینوں کو سامان نکالنے کی ہدایت
کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں 4 روز قبل گرنے والی عمارت سے ملحق دیگر عمارتوں کے مختلف حصے گرانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا کہنا ہے کہ گرائی جانے والی ملحق عمارتوں سے سامان نکالنے کیلئے مکینوں کو بلایا جا رہا ہے، سامان نکالے جانے کے بعد عمارتوں کو گرانے کا کام شروع کیا جائے گا۔
ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے شری رامناتھ مہاراج نے دعویٰ کیا ہے کہ لیاری میں گرنے والی بلڈنگ میں ملبے تلے دب کر مرنے والے 27 میں سے 20 افراد کا تعلق ہندو کمیونٹی سے ہے۔
ایس بی سی اے ڈیمولیشن ٹیم کی طرف سے ابتدائی طور پر منہدم عمارت کے دوسرے حصے کو گرایا جائے گا، متاثرہ عمارت کے گھروں سے سامان نکالنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ لیاری بغدادی میں عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے کو چار روز گزر چکے ہیں جس میں 27 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ علاقے کی فضا سوگوار تو ہے ہی لیکن متاثرہ عمارت کے اطراف کی مخدوش عمارتوں کے رہائشی کسی انجانے خوف کا شکار بھی ہیں۔
ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے شری رامناتھ مہاراج نے دعویٰ کیا کہ لیاری میں گرنے والی بلڈنگ میں ملبے تلے دب کر مرنے والے 27 میں سے 20 افراد کا تعلق ہندو کمیونٹی سے ہے۔
شری رامناتھ مہاراج کا کہنا تھا کہ متاثرین کو حکومت کی جانب سے کوئی گھر نہیں دیا گیا، متاثرین اپنے رشتے داروں کے پاس یا مہیشوری کمیونٹی سینٹر میں ہیں۔