کراچی: ٹریفک قوانین توڑنے والی 50 ہزار 467 موٹر سائیکلیں تحویل میں لے لی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی میں ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کی سربراہی میں ٹریفک قوانین توڑنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں ہزاروں موٹر سائیکلز، ہیوی اور لائٹ گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق کراچی میں خستہ حال، غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی طور پر سڑکوں پر چلنے والی گاڑیوں کے خلاف ٹریفک پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں۔
اس سلسلے میں شہر بھر میں بڑے پیمانے پر چیکنگ پوائنٹس قائم کر کے ہیوی اور لائٹ ٹرانسپورٹ وہیکلز، موٹر سائیکل سواروں اور غیر قانونی تبدیلیوں والی گاڑیوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے رواں سال بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کے 15ہزار چالان شہری اپنی اور دوسروں کی جانوں کا تحفظ یقینی بنائیں، ٹریفک پولیسکریک ڈاؤن کے دوران 50 ہزار 467 موٹر سائیکلیں تحویل میں لی گئیں۔
فینسی نمبر پلیٹس، رنگین شیشے والی 4 ہزار 692 گاڑیوں کے چالان کیے گئے، جن ہیوی اور لائٹ گاڑیوں کی فٹنس معطل کی گئی ان کی تعداد 676 ہے۔
اس کے علاوہ 160 خستہ حال بوسیدہ گاڑیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے فٹنس سرٹیفکیٹ معطل کر دیے گئے۔
کمشنر کراچی کی جانب سے شہر کی مرکزی شاہراہوں پر غیر قانونی اضافی سیٹوں والے رکشوں کی آمد و رفت پر 15 اپریل سے 14 جون 2025ء تک پابندی نافذ کی گئی ہے۔
اس ضمن میں اضافی سیٹوں والے 15 ہزار 923 رکشوں کے چالان کیے گئے اور 142 ایف آئی آرز بھی درج کروائی گئیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گاڑیوں کے خلاف
پڑھیں:
غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والے ڈرائیورز ہوجہائیں خبردار
سٹی42: غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والوں کے خلاف ٹریفک حکام کی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق سال 2025 میں تیز رفتاری، لاپرواہی اور غفلت برتنے پر 4 لاکھ 67 ہزار سے زائد ڈرائیوروں کو چالان کیے گئے، جبکہ 2024 میں یہ تعداد 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد تھی۔ اس طرح گزشتہ سال کے مقابلے میں کارروائیوں میں 102 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب محمد وقاص نذیر کے مطابق تیز رفتاری اور لاپرواہی کے باعث حادثات رونما ہوتے ہیں، جن سے قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مؤثر لاء انفورسمنٹ اور بھرپور کارروائیوں کی بدولت گزشتہ دو ماہ میں ٹریفک حادثات کی شرح میں 20 فیصد کمی آئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور حادثات کی روک تھام کے لیے سخت کارروائیوں کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں