سٹی 42:صدر آزاد جموں وکشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ آذربائیجان نے ہمیشہ کشمیری عوام کے موقف کی تائید اور حمایت کی ہے جس پرہم آذربائیجان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ آذربائیجان بین الاقوامی فورمز پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو اُن کا بنیادی حق خودارادیت دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

 ان خیالات کا اظہار صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے آج ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں آذربائیجان ٹی وی  کی نمائندےکو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔  ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر تقسیم برصغیر کے وقت سے چلتا آ رہا ہے جب 1947میں مقبوضہ کشمیر ایک مسلم اکثریتی ریاست تھی لیکن بھارت نے جبری طور پر مقبوضہ کشمیر پر اپنی فوجیں داخل کر کے مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کر لیا،مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ایک حل طلب مسئلہ ہے جو گزشتہ سات دہائیاں گزر جانے کے بعد بھی نامکمل ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کی اصل وجہ مسئلہ کشمیر ہے جب تک مسئلہ کشمیر کا پرامن حل نہیں نکالا جاتا تو اُس وقت تک جنوبی ایشیاء پر جنگ کے بادل منڈھلاتے رہیں گے۔ حالیہ پاکستان اور بھارت کشیدگی کے دوران آذربائیجان نے بہت اہم کردار ادا کیا  ہے۔

غزہ:اسرائیلی بمباری سےفلسطینی خاتون ڈاکٹر کے 9 بچے شہید

 انہوں نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ، سعودی عرب سمیت دیگر ممالک نے مل کر پاکستان اور بھارت کے درمیان شروع جنگ کو ٹھنڈا کیا اور سیز فائر کروایا، بھارت پہلگام میں ایک فالس فلیگ آپریشن کر کے اور اس کا الزام پاکستان پر لگا کر دنیا کی حمایت حاصل کرنا چاہتا تھا لیکن بھارت کا یہ پروپیگنڈہ ناکام ہو گیا اور ہماری پاک فوج نے بھارت کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اُس کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا ہے۔ 

 کوہ پیما سعد منور نے بھی دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کر کے پاکستان کا نام روشن کر دیا

  اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آذربائیجان کے عوام نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر پر کشمیری عوام کے موقف کی تائید کی ہے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیے جانے کی حمایت کی ہے جس پر پوری کشمیری قوم آذربائیجان کی حکومت اور عوام کی شکر گزار ہے۔
صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں اور پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں کشمیری عوام کو بھی شامل کیا جائے کیونکہ مسئلہ کشمیر کے اصل اور اہم فریق کشمیری عوام ہی ہیں کیونکہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں اور دو جوہری قوتوں کے درمیان مسئلہ کشمیر ایک فلیش پوائنٹ ہے جب تک مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں ہوتا تو جنوبی ایشیاء میں دیر پاامن و سلامتی کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی کیونکہ اس خطے کے امن سے دنیا کی سلامتی جڑی ہوئی ہے، لہذا ہم انٹرنیشنل کمیونٹی اور دنیا کے دیگر طاقتور ایوانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آگے بڑھ کر مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ یہ دیرینہ مسئلہ حل ہو سکے۔

پی ایس ایل 10 کا فائنل : لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز آج مدمقابل ہوں گے

 صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے چاروں صوبوں کی نسبت آزادکشمیر میں شرح خواندگی زیادہ ہے بالخصوص آزادکشمیر میں خواتین کی شرح خواندگی تناسب کے لحاظ سے سب سے زیادہ ہے اسی لیے آزادکشمیر میں خواتین معاشرے کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے انتہائی احسن اور محنت سے اپنا کردار ادا کر رہی ہیں جس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ آزادکشمیر میں خواتین کو ایک سازگار ماحول میسر ہے۔

سرکاری ملازمین کو 30 مئی تک تنخواہ اور پنشن دینے کا فیصلہ

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان صدر آزاد جموں وکشمیر اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کرتے ہیں کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت پر پابندی، کشمیری سیاستدان برہم

محبوبہ مفتی نے سخت ردعمل ظاہر کرتے کہا کہ سیاسی قیادت کو نظر بند کرنے کا فیصلہ جموں و کشمیر کی سخت اور غیر جمہوری حقیقت کو عیاں کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی کئی سیاسی لیڈروں نے انہیں خانہ نظربند کر کے آزادی پسند لیڈر اور حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت سے روکنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انتظامیہ کے اس اقدام کی سخت مذمت کی ہے۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے سخت ردعمل ظاہر کرتے کہا کہ سیاسی قیادت کو نظر بند کرنے کا فیصلہ "جموں و کشمیر کی سخت اور غیر جمہوری حقیقت" کو عیاں کرتا ہے۔ انہوں نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ صرف اس لئے گھروں میں نظر بند کیا گیا کہ ہم سوپور جا کر پروفیسر عبدالغنی بٹ کے انتقال پر تعزیت نہ کر سکیں۔ محبوبہ مفتی نے بی جے پی پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ دکھ اور بے چینی کو سیاسی مفاد کے لئے ہتھیار بنا رہی ہے۔

پروفیسر بٹ کے قدیم ساتھی اور پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون نے بھی الزام عائد کیا کہ انہیں سوپور جانے سے روکنے کے لیے گھر میں نظر بند کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا اس کی کوئی ضرورت تھی، پروفیسر صاحب ایک پُرامن شخصیت کے مالک تھے اور برسوں سے عملی سیاست سے الگ ہو چکے تھے، ان کو آخری الوداع کہنا سب کا حق تھا۔ ادھر میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق، جو ان کے دیرینہ ساتھی رہے ہیں، نے الزام عائد کیا کہ حکام نے جنازہ جلد بازی میں کرایا اور انہیں بٹ کی تجہیز و تکفین میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔

انہوں نے ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ ناقابلِ بیان دکھ ہے کہ حکام نے پروفیسر صاحب کے جنازے کو عجلت میں نمٹا دیا۔ انہون نے کہا "مجھے گھر میں بند رکھا گیا اور آخری سفر میں شریک ہونے کے حق سے محروم کر دیا گیا، ان کے ساتھ میری رفاقت اور رہنمائی کا رشتہ 35 سال پر محیط تھا، اتنے لوگوں نے ان کا آخری دیدار کرنے کی خواہش کی تھی، مگر ہمیں اس حق سے بھی محروم رکھنا ظلم ہے"۔

متعلقہ مضامین

  • حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت پر پابندی، کشمیری سیاستدان برہم
  • جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی تعلق کو نقاب کردیا: وزیراعظم آزاد کشمیر
  • آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
  • آزاد کشمیر پولیس کے لیے اینٹی رائیٹ کٹس اور یونیفارم الاؤنس کی منظوری، کروڑوں روپے مختص
  • جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
  • عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، بیرسٹر عقیل ملک
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردوں کے موقف کی تائید کی، وزیرمملکت قانون
  • پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حمایت جاری رکھے گا، عطاء اللہ تارڑ
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش