ٹرمپ ٹیرف: یورپی یونین کو 9 جولائی تک مہلت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 50 فیصد ٹیرف کے نفاذ کی تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے یورپی یونین کو 9 جولائی تک مہلت دے دی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ یورپی یونین پر طے شدہ 50 فیصد محصولات 9 جولائی تک معطل کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے یہ اعلان یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیر لائن سے ملاقات کے بعد اپنے ٹروتھ سوشل نیٹ ورک پر کیا۔
یہ معاہدہ اتوار کو یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈئر لاین کے ساتھ ایک فون کال کے بعد ہوا۔
ارزولا فان ڈئر لاین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ امریکی صدر کے ساتھ اچھی بات چیت رہی۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور امریکا کے درمیان دنیا کے سب سے زیادہ نتیجہ خیز اور قریبی تجارتی تعلقات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپ تیزی سے اور فیصلہ کن طور پر بات چیت کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے اور ایک اچھے معاہدے تک پہنچنے کے لیے ہمیں 9 جولائی تک وقت درکار ہو گا۔
ارزولا فان ڈئر لاین نے کہا کہ بات چیت تیزی سے شروع ہو جائے گی۔
Good call with @POTUS.
The EU and US share the world’s most consequential and close trade relationship.
Europe is ready to advance talks swiftly and decisively.
To reach a good deal, we would need the time until July 9.
— Ursula von der Leyen (@vonderleyen) May 25, 2025
ٹرمپ نے یورپی کمیشن کے صدر سے اپنی فون کال کے حوالے سے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر پوسٹ میں مزید کہا کہ تاریخ میں توسیع سے اتفاق کرنا ان کا استحقاق ہے۔
برسلز اور واشنگٹن میں حکام ٹرمپ کے اپریل میں کیے گیے اعلان کے بعد شروع ہونے والی تجارتی جنگ سے بچنے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ امریکہ کے بیشتر تجارتی شراکت داروں پر محصولات عائد کریں گے۔
جمعے کو ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ یکم جون سے یورپی یونین پر 50 فیصد ٹیرف عائد کریں گے کیونکہ بلاک کے ساتھ تجارتی مذاکرات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو رہا ہے۔
اب انہوں نے گزشتہ ماہ اعلان کردہ جولائی کی آخری تاریخ میں توسیع پر اتفاق کر لیا ہے۔
مزید پڑھیں: سابق را چیف اے ایس دولت انٹرویو کے دوران غصے میں آگئے، صحافی سے بدتمیزی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: یورپی یونین ارزولا فان جولائی تک بات چیت کی صدر نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ایران جوہری مذاکرات: آئندہ ’دو دنوں میں‘ کوئی اعلان ممکن، ٹرمپ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 مئی 2025ء) صدر ٹرمپ جوہری مذاکرات کے حوالے سے میں امریکہ اور ایران کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے والے عمان کے مقابلے کہیں زیادہ پرامید نظر آئے۔ عمان نے جمعے کو کہا تھا کہ روم میں امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات کے پانچویں دور میں’کچھ، لیکن غیرحتمی‘ پیش رفت ہوئی۔
ایرانی امریکی جوہری مذاکرات کن نکات پر اختلافات کا شکار؟
ٹرمپ نے زور دے کر کہا، ’ہفتے اور اتوار کو ہونے والی بات چیت میں واقعی کچھ پیش رفت ہوئی ہے، سنجیدہ پیش رفت۔
‘ٹرمپ نے شمالی نیو جرسی میں اپنے گالف کلب جہاں انہوں نے ویک اینڈ کا زیادہ تر وقت گزارا، سے روانگی کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’ہماری ایران کے ساتھ بہت ہی اچھی بات چیت ہوئی۔
(جاری ہے)
مجھے نہیں معلوم کہ اگلے دو دن میں میں آپ کو کچھ اچھا بتاؤں گا یا برا، لیکن مجھے محسوس ہو رہا ہے کہ شاید میں آپ کو کچھ اچھا بتاؤں گا۔‘‘
ٹرمپ نے کہا، ’’دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، لیکن میرا خیال ہے کہ ایران کے معاملے پر کچھ اچھی خبر آ سکتی ہے۔
‘‘اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کی تیاری میں، سی این این
روم میں عمانی سفارت خانے میں ہونے والے مذاکرات میں امریکی وفد کی نمائندگی مشرق وسطیٰ کے لیے ایلچی اسٹیو وٹکوف اور محکمہ خارجہ کے پالیسی پلاننگ ڈائریکٹر مائیکل اینٹن نے کی۔
امریکہ اور ایران اس بات پر بات چیت کر رہے ہیں کہ ایران کے جوہری پروگرام کو کس طرح محدود کیا جائے، جس کے بدلے میں امریکہ اسلامی جمہوریہ ایران پر عائد کچھ اقتصادی پابندیاں ختم کر دے گا۔
’معاملہ دو، تین ملاقاتوں میں حل ہونا مشکل‘عمان کی ثالثی میں ہونے والی بات چیت، جو اپریل میں شروع ہوئی تھی، ٹرمپ کے بطور امریکی صدر کی پہلی مدت کے دوران امریکہ کے 2015 کے جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ ترین سطح کا رابطہ ہے۔
ٹرمپ نے دوسری مدت کے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ایران پر اپنی ’’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘‘ کی مہم شروع کردی، مذاکرات کی حمایت کی، لیکن سفارت کاری ناکام ہونے پر فوجی کارروائی کا انتباہ بھی دیا۔
ایران ایک نیا معاہدہ چاہتا ہے جس سے ان پابندیوں میں نرمی ہو جن سے اس کی معیشت کو نقصان پہنچا ہے۔
مذاکرات کے تازہ ترین دور کے بعد، ایرانی وزیر خارجہ اور سرکردہ مذاکرات کار عباس عراقچی نے پیشرفت کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ''مذاکرات اتنے پیچیدہ ہیں کہ دو یا تین ملاقاتوں میں حل نہیں ہو سکتے۔‘‘
عمانی وزیر خارجہ بدر البوسیدی نے کہا کہ پانچواں دور میں'کچھ، لیکن غیرحتمی‘ پیش رفت کے ساتھ ختم ہوا اور مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ ’’باقی مسائل‘‘ آنے والے دنوں میں واضح ہو جائیں گے۔
ٹرمپ نے کہا کہ بات چیت جاری رکھنا ’’بہت، بہت اچھا‘‘رہا ہے۔
یہ بات چیت اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے، ویانا میں قائم انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے جون میں ہونے والے اجلاس سے پہلے ہوئی، جس کے دوران ایران کی جوہری سرگرمیوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے
ادارت: صلاح الدین زین