عمران خان کے کیسز کی سماعت پر پی ٹی آئی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر احتجاج کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر احتجاج کا فیصلہ کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے تمام اراکین کو طلب کرلیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹ کے باہر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب کے ایم این ایز و ایم پی ایز لاہور ہائیکورٹ کے باہر مظاہرہ کریں گے جبکہ خیبر پختونخوا کے اراکین اسمبلی کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایات کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق قیادت نے پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر کو تمام ممبران کو اسلام آباد لانے کی ذمہ داری سونپ دی اور گزشتہ احتجاج میں غیر حاضر رہنے والوں کے حوالے سے خصوصی ہدایت جاری کی ہے۔
ذرائع کے مطابق جنید اکبر نے کے پی اراکین کو رات کو ہی اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت دے دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا احتجاج عمران خان کے کیسز کی سماعت کے موقع پر ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہائیکورٹ کے باہر اسلام آباد
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے ملاقات کا کیس نمٹا دیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 27 مئی ۔2025 )وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی عدالتی حکم کے باوجود تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کا کیس نمٹا دیا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے ملاقات کا کیس نمٹایا، عدالت نے گزشتہ سماعت کے بعد سابق وزیراعظم سے ملاقات ہو جانے پر درخواست نمٹائی.(جاری ہے)
جسٹس ارباب محمد طاہر نے توہین عدالت درخواست پر سماعت کی، دوران سماعت درخواست گزارکے وکیل راجہ ظہور الحسن اور جیل حکام عدالت میں پیش ہوئے عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کی ملاقات ہوگئی؟ وکیل نے بتایا کہ ملاقات تو ہوگئی لیکن شیڈول کے مطابق ملاقات کی اجازت دینے کا حکم دیا جائے، بجٹ آنے والا ہے اس لیے بھی ملاقاتوں کی ضرورت ہوتی ہے. عدالت نے جیل حکام سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزیر اعلی ہیں ان کو ملاقات کی اجازت دی جائے عدالت نے ہدایت کے ساتھ علی امین گنڈاپور کی درخواست نمٹا دی 7مئی 2025کو وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر اپنے وکیل راجہ ظہور الحسن کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی. درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود صوبے کے وزیر اعلی کو اپنے لیڈر عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، عدالتی حکم عدولی پر فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے. علی امین گنڈاپور نے درخواست میں جیل سپرنٹنڈنٹ، سیکرٹری داخلہ پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بنایا تھا 30 اپریل 2025 کو چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ موجودہ حالات میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانا مناسب نہیں ہے بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود سابق وزیراعظمسے فیملی اور وکلا کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی، ملاقات نہ کروانے پر ہم دوبارہ عدالت جائیں گے.