وفاقی بجٹ برائے سال 26-2025 پہلے 2 جون کو پیش کیا جانا تھا تاہم آئی ایم ایف سے پیش رفت کے بعد اس کی حتمی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

مشیر برائے وزارت خزانہ خرم شہزاد نے بجٹ سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا۔ اس سے ایک روز قبل 9 جون کو اقتصادی سروے پیش کیا جائے گا۔

بجٹ پیش کیے جانے سے قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب وزیراعظم شہباز شریف کو آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق بریفنگ دیں گے اور بجٹ کے خدوخال پیش کریں گے۔واضح رہے کہ بجٹ کی تیاری کے لیے آئی ایم ایف کے ایک مشن نے نتھن پورٹر کی سربراہی میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ دورے کی تکمیل کے بعد اعلامیہ جاری کرتے ہوئے نتھن پورٹر نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن میں اضافہ چاہتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف کیلیے 3 تجاویز تیار کی گئی ، جس میں ماہانہ 50 ہزار سے زائد تنخواہ وصول کرنے والوں کو ٹیکس چھوٹ دی جائے اور ماہانہ 50 سے زائد والے پہلے سلیب میں سالانہ آمدن کی شرح بڑھائی جائے گی۔

دوسری جانب حکومت کو مختلف طبقات کی جانب سے بجٹ سے متعلق تجاویز بھی پیش کی گئی ہیں۔ایک نجی ٹیکس فرم تولہ ایسوسی ایٹس نے وفاقی حکومت کو آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تجاویز پیش کرتے ہوئے تاجر دوست اسکیم ختم کرنے، تمام تاجروں پر ایک فیصد انکم ٹیکس عائد کرنے اور کیش ٹرانزیکشن کی حد 10 ہزار روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ا ئندہ مالی سال کے بجٹ پیش کی

پڑھیں:

پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی کی تاریخ  17نومبر کردی گئی

کراچی(این این آئی)قومی ایئرلائن پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیش رفت پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بولی لگانے کی نئی تاریخ سامنے آگئی۔پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بولی کی تاریخ 30 اکتوبر سے تبدیل کرکے 17 نومبر کردی گئی۔نجکاری میں شامل گروپس کی جانب سے حکومت سے نئی درخواست چار کنسورشیم نے پی آئی اے نجکاری کے بولی کے مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا تھا ۔عارف حبیب لمیٹڈ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی ، ایئر بلو اور لکی گروپ پی آئی اے کی خریداری کی دوڑ میں شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری آئندہ ماہ کے آغاز پر حتمی مرحلے تک پہنچے کی توقع ہے۔پی آئی اے کی نجکاری میں چار کمپنیوں کی دلچسپی ہے اور حکومت سے شرائط میں نرمی کی درخواست کی گئی ہے۔زرائع کے مطابق قومی ایئرلائن کا نام تبدیل نہیں کیا جائے گا،طیاروں سے قومی پرچم بھی نہیں ہٹایا جائے گا۔ملکیت پاکستانی شہریوں کے پاس ہی رہے گی، کسی غیر ملکی فرد یا ادارے کو بطور اکثریتی شیئر ہولڈر نیلامی کے عمل میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ حکومت پی آئی اے کے 51 تا 100 فیصد شیئرز فروخت کرنے پلان رکھتی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا  میں گورنر راج نہیں لگایا جائے گا ، طلال چوہدری کا اعلان
  • آرمی چیف کا سخت اعلان: سرحدی خلاف ورزیوں کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا
  • ہانگ کانگ سکسز 2025: پاکستانی اسکواڈ کا باضابطہ اعلان
  • سعد اور انس رضوی کا آزاد کشمیر پہنچ جانے کا انکشاف
  • دبئی‘ ٹریفک قوانین میں اہم تبدیلیوں کا اعلان
  • عمران خان سے ملنے نہ دیا گیا تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا، سہیل آفریدی
  • عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا، سہیل آفریدی
  • دبئی میں ڈلیوری بائیکس کیلئے نئی ٹریفک پابندیاں عائد کرنے کا اعلان
  • پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی کی تاریخ  17نومبر کردی گئی
  • ٹرینوں پر سفر کرنے والے مسافروں کی مشکلات میں اضافہ