انسانیت کیخلاف جرائم، شیخ حسینہ واجد پر فرد جرم عائد
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
ڈھاکا(نیوز ڈیسک)بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حسینہ واجد پر انسانیت کے خلاف جرائم پر مقدمہ درج تھا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ واجد انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل میں فرد جرم پڑھ کر سنائی گئی ہے، انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل میں سماعت کو براہ راست نشر بھی کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے اتوار کے روز ایک براہِ راست نشریاتی سماعت کے دوران بتایا کہ تفتیشی رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ نے براہ راست سیکیورٹی فورسز، اپنی سیاسی جماعت اور اس سے منسلک گروپوں کو ہدایات جاری کیں، جن کے نتیجے میں درجنوں مظاہروں پر خونی کارروائیاں کی گئیں۔
انہوں نے ویڈیو شواہد اور ریاستی اداروں کے درمیان ہونے والی انکرپٹڈ مواصلات (encrypted communications) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان سے ثابت ہوتا ہے کہ قتل و غارت کسی وقتی ردعمل کا نتیجہ نہیں بلکہ پیشگی منصوبہ بندی کا حصہ تھی۔
خیال رہے کہ مذکورہ فیصلہ بنگلادیش میں 2024 میں ہونے والے عوامی احتجاج کے دوران مبینہ طور پر ہونے والی زیادتیوں کے حوالے سے کیا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:بجٹ 2025-26: تنخواہ دار طبقے کو بڑا ریلیف اور سرکاری ملازمین کو خوشخبری ملنے کا امکان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: حسینہ واجد
پڑھیں:
توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد:توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے وکلا کو ہدایت کی کہ ابتدائی آرڈر ریڈر سے معلوم کر لیجئے گا ۔
جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی ، جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں ۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے ؟ ۔
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے ۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا ۔ کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے ؟ ۔
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے ۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ بعد ازاں عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔