عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں استحکام، ملک میں بھی نرخ برقرار
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں آج استحکام رہا اور نرخ بغیر کسی رد و بدل کے برقرار رہے۔
رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 3ہزار 357ڈالر کی سطح پر مستحکم رہنے سے مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی بدھ کو سونے کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
ملک میں 24 قیراط کا حامل فی تولہ سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 3لاکھ 54ہزار 100روپے کی سطح پر مستحکم رہی اور فی دس گرام سونے کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 3لاکھ 3ہزار 583روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔
اسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 3ہزار 586روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 3ہزار 084روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بغیر کسی تبدیلی کے کی سطح پر مستحکم سونے کی قیمت
پڑھیں:
پاکستان اور امریکا کا مفاد مستحکم افغانستان میں ہے، رپورٹ
پاک امریکا تعلقات سے متعلق امریکی تھنک ٹینک ہڈسن انسٹیٹیوٹ کی پالیسی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور امریکا کا مفاد مستحکم افغانستان میں ہے تاکہ القاعدہ اور داعش مستقبل میں وہاں سے حملے نہ کر سکیں۔
پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کا تحفظ اور اُس کی جوہری ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ کو روکنا ہمیشہ امریکا کی دلچسپی کا موضوع رہا ہے۔
واشنگٹن کو یہ خدشہ رہتا ہے کہ شدت پسند گروہ پاکستان کی جوہری مہارت یا مواد تک رسائی حاصل نہ کر لیں۔ امریکی پالیسی ساز اب اس بات پر بھی فکر مند ہیں کہ بھارت کے ساتھ کوئی تنازع بڑھتے بڑھتے ایٹمی جنگ تک نہ پہنچ جائے۔ لیکن امریکی صدور تسلیم کرتے آئے ہیں کہ واشنگٹن کو پاکستان کے جوہری تحفظ کے طریقہ کار پر اعتماد ہے۔
کئی ملکوں کے شہریوں کی امریکا داخلے پر پابندیامریکی شہریوں اور ملکی مفادات کے تحفظ کیلئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بڑے اقدامات، کئی ملکوں کے شہریوں کی امریکا داخلے پر پابندی لگادی گئی۔
اِس پس منظر میں ہڈسن انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ میں ٹرمپ انتظامیہ کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھے تاکہ اسلام آباد کو جوہری مواد کے تحفظ کے اعلیٰ ترین معیارات پر قائم رکھا جا سکے اور وہ جوہری پھیلاؤ کا ذریعہ نہ بنے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکا کو یہ بھی چاہیے کہ وہ تحریکِ طالبان پاکستان اور دیگر شدت پسند گروہوں کو پاکستان جیسے ایٹمی ملک میں اثر و رسوخ حاصل کرنے سے روکے۔ اگرچہ امریکا کے لیے دہشت گردی کے بنیادی خدشات داعش اور القاعدہ کے باقیات سے متعلق ہیں، نہ کہ تحریکِ طالبان پاکستان سے، لیکن پاکستان داعش کی سرگرمیوں سے متعلق امریکا کو انٹیلی جنس فراہم کر سکتا ہے، جس کے بدلے امریکا پاکستان کو ٹی ٹی پی کے خلاف مدد فراہم کر سکتا ہے۔