علی امین گنڈاپور پر رشوت دینے کا الزام؛ الیکشن کمیشن میں نااہلی کے لیے درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
پشاور:
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی گئی۔
لاہور بار ایسوسی ایشن کو 5 کروڑ روپے فنڈ دینے کے معاملے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
علی امین گنڈاپور کے خلاف درخواست ارسلان آفریدی ایڈووکیٹ نے الیکشن کمیشن میں دائر کی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے لاہور بار ایسوسی ایشن کو 5 کروڑ روپے کا فنڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور صوبائی کابینہ نے فنڈ دینے کی منظوری دی ہے۔
درخواست کے مطابق دوسرے صوبے کی بار ایسوسی ایشن کو فنڈ دینا رشوت کے زمرے میں آتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے صوبے کی امانت میں خیانت کی ہے۔ صوبے کے فنڈ کو دوسرے صوبے میں استعمال ایمرجنسی یا کسی آفت کی صورت میں کیا جا سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ صوبے کو پہلے ہی معاشی مشکلات کا سامنا ہے، اوپر سے صوبے کے خزانے سے فنڈ باہر استعمال ہورہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے اور اپنے مینڈیٹ و حلف کی خلاف ورزی کی ہے۔
درخواست کے مطابق فنڈ کے استعمال سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے اور آئین اور این ایف سی ایوارڈ موجود ہے، لہٰذا وزیراعلیٰ کو نااہل قرار دیا جائے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ کو صوبائی اسمبلی کی سیٹ سے ڈی نوٹیفائی کیا جائے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان الیکشن کمیشن میں
پڑھیں:
نور مقدم قتل کیس: مجرم ظاہر جعفر نے نظرثانی درخواست دائر کردی
فوٹوفائلنور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر نے سپریم کورٹ میں سزائے موت کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی۔
مجرم ظاہر جعفر کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے ظاہر جعفر کی ذہنی حالت کا تعین نہیں کرایا، سزائے موت دینے کے لیے ویڈیو ریکارڈنگ پر انحصار کیا گیا۔
درخواست کے مطابق ویڈیوز ٹرائل کے دوران درست ثابت بھی نہیں کی گئیں حتیٰ کہ ملزم کو ویڈیو ریکارڈنگ فراہم بھی نہیں کی گئی۔
اسلام آباد کی نور مقدم کو ہم سے بچھڑے 4 برس بیت گئے۔ تاہم نور مقدم قتل کیس کے مجرم کو اب بھی سزا نہیں دی گئی۔
دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹرائل کے دوران کبھی وہ ویڈیوز چلا کر بھی نہیں دیکھی گئیں، فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا، فیصلے پر نظرثانی کی ٹھوس وجوہات ہیں۔
سزا یافتہ مجرم کی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست دی لیکن عدالت نے متفرق درخواست پر فیصلہ نہیں دیا۔